قریب آگیا امتحان کا زمانہ
امتحان
قریب آگیا امتحان کا زمانہ
مرا لیٹ جانے کو جی چاہتا ہے
جو کہتا ہے کوئی سبق تو سناؤ
بہانے بنانے کو جی چاہتا ہے
(۱۵ رجب المرجب ۱۳۹۳ھ)
قریب آگیا امتحان کا زمانہ
مرا لیٹ جانے کو جی چاہتا ہے
جو کہتا ہے کوئی سبق تو سناؤ
بہانے بنانے کو جی چاہتا ہے
(۱۵ رجب المرجب ۱۳۹۳ھ)
طلب اب صدارت کی مجھ کو نہیں ہے
الہی نہ میں عزو جاہ مانگتا ہوں
میرا ان کے پنجے سے دامن چھڑادے
میں ’’ووٹر‘‘ سے تیری پناہ مانگتا ہوں
(۲۰ ذی قعد ۱۳۹۳ھ)
کھیتوں کی رکھوالی کی ‘ گلشن کی ہریالی کی
خون پسینہ ایک کیا ‘ اپنے وہ دن بیت گئے
یوں تو آنا مشکل تھا ‘ پیر جمانا مشکل تھا
پکنک پر جب کام کیا ’’قاسم ثانی‘‘ (۱) جیت گئے
(۱) حضرت مولانا محمد قاسم قادری ۔ کوئٹہ
(۲۷ ذی الحجہ ۱۳۹۳ھ)
...
جی میں آتا ہے وہ کار نمایاں کیجئے
سال میں دو بار تو پٹنے کا ساماں کیجئے
توڑئیے کچھ پھوڑئیے انکار پھر کرجائیے
جب کوئی پوچھے تو پھر جلدی سے ہاں ہاں کیجئے
(۲۵ ربیع الاخر ۱۳۹۴ھ)
وہ خود تو ہنستے ہیں ‘ ہم کو رلائے جاتے ہیں
’’رحیم بھائی‘‘ (۱) تو گردن ہلائے جاتے ہیں
سحر کی چائے کے بدلے سزا یہ ہم کو ملی
نمک ہے تیز ‘ وہ سالن کھلائے جاتے ہیں
(۱) عبدالرحیم سواتی‘ مولانا ‘ سابق ناظم مطبخ‘ دارالعلوم امجدیہ کراچی
(۱۰ ربیع الاخر ۱۳۹۵ھ)
ہم آج مدرسہ پھر آئے
تو دل ہی یہاں پر کھو بیٹھے
پانی نہ ملا تنکی میں جب
تو حوض سے چہرہ دھوبیٹھے
(دسمبر ۱۹۷۶ء)
ترک کیجے ممبری اور خاک اسپر ڈالئے
اس میں دیمک لگ چکی ہے اب نہیں کرسی میں دم
آپ کی مسند عظیم الشان ہے ’’شیخ حدیث‘‘
چھوڑئیے کرسی کو ‘ ہوگی آپ کی عزت نہ کم
(جنوری ۱۹۷۷ء)
بے ربط ہے کلام شکستہ حروف ہیں
تحریر لکھ رہا ہوں یہ اپنے قلم سے خود
یارو ہوا نہ تم کو ’’سفر خرچ‘‘ بھی نصیب
بے ساختہ لکھا ہے ‘ یہ میں نے قلم سے خود
(بزم امجدی کی دعوت پر کراچی حاضری ہوئی (جنوری ۱۹۷۷ء)
...