تداعوا فحجوا الٰی لندن
سمعنا برھط خمینیۃ
تداعوا فَحُجّوا الٰی لندنِ
...سمعنا برھط خمینیۃ
تداعوا فَحُجّوا الٰی لندنِ
...کیسا باغ و بہار ہے سہرا
کس قدر خوشگوار ہے سہرا
...بتقریب شادی خانہ آبادی برادر عزیز مولوی منان رضاخان سلمہٗ
الحمد للجواد
الوھاب المراد
...لب کوثر ہے میلہ تشنہ کامانِ محبت کا
وہ ابلا دست ساقی سے وہ ابلا چشمہ شربت کا
...داغِ فرقتِ طیبہ قلب مضمحل جاتا
کاش گنبد خضریٰ دیکھنے کو مل جاتا
...وہ بڑھتا سایۂ رحمت چلا زلف معنبر کا
ہمیں اب دیکھنا ہے حوصلہ خورشید محشر کا
...ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن خوف سے ہر کلیجہ دہل جائیگا
پریہ ناز ان کے بندے کا دیکھیں گے سب تھام کر ان کا دامن مچل جائیگا
...آج کی رات ضیائوں کی ہے بارات کی رات
فضلِ نوشاہِ دو عالم کے بیانات کی رات
...جھکے نہ بارِ صد احساں سے کیوں بنائے فلک
تمہارے ذرے کے پر تو ستارہائے فلک
...اس طرف بھی اک نظر مہر درخشانِ جمال
ہم بھی رکھتے ہیں بہت مدت سے ارمانِ جمال
...