مسکراتے ہیں حسین
باغِ تسلیم و رضا میں گل کھلاتے ہیں حسین
یعنی ہنگامِ مصیبت مسکراتے ہیں حسین
...باغِ تسلیم و رضا میں گل کھلاتے ہیں حسین
یعنی ہنگامِ مصیبت مسکراتے ہیں حسین
...پیروں کے آپ پیر ہیں یا غوث المدد
اہل صفا کے میر ہیں یا غوث المدد
...منقبت در مدح حضرت سید سالار مسعود غازی علیہ الرحمہ
ٓ---------------------------
حضرتِ مسعود غازی اختر برج ھدیٰ
بے کسوں کا ہمنوا وہ سالکوں کا مقتدا
...منقبت در شانِ مفتیٔ اعظم ہند قبلہ دامت برکاتہم العالیہ
-------------------------
مفتیٔ اعظمِ دینِ خیر الوریٰ
جلوۂ شانِ عرفانِ احمد رضا
...تمہیں جس نے بھی دیکھا کہہ اٹھا احمد رضا تم ہو
جمالِ حضرتِ احمد رضا کا آئینہ تم ہو
...مست مئے الست ہے وہ بادشاہِ وقت ہے
بندۂ در جو ہے ترا وہ بے نیازِ تخت ہے
...نہاں جس دل میں سرکارِ دو عالم کی محبت ہے
وہ خلوت خانۂ مولیٰ ہے وہ دل رشک جنت ہے
...در منقبت حضور مفتیٔ اعظم علیہ الرحمہ
--------------
چل دیئے تم آنکھ میں اشکوں کا دریا چھوڑ کر
رنج فرقت کا ہر اک سینہ میں شعلہ چھوڑ کر
...در منقبت حضور مفتیٔ اعظم علیہ الرحمہ
------------------
زینتِ سجادہ و بزم قضا ملتا نہیں
لعلِ یکتائے شہ احمد رضا ملتا نہیں
...شہنشاہِ دو عالم کا کرم ہے
مرے دل کو میسر اُن کا غم ہے
...