علمائے اسلام  

حضرت سید حاجی عبداللہ گیلانی

حضرت سید حاجی عبداللہ گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ والد کا نام سیّد اسماعیل بن سیّد اسحاق تھا۔ سلسلۂ قادریہ کے مشائخ کبار میں سے تھے۔ عالم و فاضل، عابد و زاہد اور متوکل و مستغنی المزاج بزرگ تھے۔ عمر بھر درس و تدریس اور ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ کسی امیر و سلطان کے دروازے پر نہیں گئے۔ دنیا و اہل دنیا سے کچھ سرو کار نہ تھا۔ نواب زکریا خاں ناظم لاہور اور اس کے امراء آپ کے عقیدت مندوں میں داخل تھے۔ ۱۱۴۱ھ میں وفات پائی۔ مزار سیّد اسماعیل محدّث لاہوری ...

حضرت شیخ جمال اللہ نوشاہی

 حضرت شیخ جمال اللہ نوشاہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت حافظ برخوردار کے فرزند ششم تھے۔ عالم و فاضل اور عارفِ کامل تھے۔ زہد و تقویٰ، عبادت و ریاضت اور ترکِ علائق میں بے نظیر تھے۔ صاحبِ ذوق و شوق  و وجد و سماع بھی تھے۔ حالتِ وجد میں جس پر نظر ڈالتے تھے اُسے بھی بے خود و مدہوش بنادیتے تھے، وہ مست بادۂ الست ہوجاتا۔ بحالتِ خواب آپ کے دلِ بیدار سے ذکرِ ہُوکی آواز مسلسل آتی رہتی تھی جس کو تمام حاضرین بگوش ہوش سنتے تھے۔ آپ کے فرزند مولانا محمد ح...

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مراد بن علی بن داؤد بن کمال الدین بن صالح بن محمد الحسینی بخاری نقشبندی: محدث،مفسر،مدرس،فقیہ،علوم عقلی ونقلی کے فاضل اور صوفی تھے۔۱۰۵۰ھ میں پیدا ہوئے،حج وزیارت کے لیے حرمین گئے،وہاں تین سال قیام کیا،پھر طلب علم میں بخارا،اصفہان،سمر قند،بلخ،بغداد وغیرہ کا سفر کیا اور وہاں کے علماء سے ملاقات کی،پھر مکہ معظمہ،مصر اور دمشق کا سفر کرتے ہوئے قسطنطنیہ پہنچے جہاں ۱۲ ربیع الثانی ۱۱۳۲ھ میں وفات پائی۔مفردات...

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مراد بن علی بن داؤد بن کمال الدین بن صالح بن محمد الحسینی بخاری نقشبندی: محدث،مفسر،مدرس،فقیہ،علوم عقلی ونقلی کے فاضل اور صوفی تھے۔۱۰۵۰ھ میں پیدا ہوئے،حج وزیارت کے لیے حرمین گئے،وہاں تین سال قیام کیا،پھر طلب علم میں بخارا،اصفہان،سمر قند،بلخ،بغداد وغیرہ کا سفر کیا اور وہاں کے علماء سے ملاقات کی،پھر مکہ معظمہ،مصر اور دمشق کا سفر کرتے ہوئے قسطنطنیہ پہنچے جہاں ۱۲ ربیع الثانی ۱۱۳۲ھ میں وفات پائی۔مفردات...

سید بہاؤالدین جونپوری رزق کشا

حضرت سید بہاؤالدین جونپوری رزق کشا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ جونپور کے علاقہ کے مشہور مشائخ میں سے تھے۔ حضرت شیخ محمد عیسیٰ کے مرید تھے ترک و تجرید اور صدق و ورع میں ثابت قدم تھے کہتے ہیں کہ ایک شخص شیخ حسین نام تھا جو گجرات سے چل کر آپ کی زیارت کے لیے آیا یہ شخص شیخ محمدعیسیٰ کی زیارت کرنا چاہتا تھا شیخ بہاْؤالدین طالب علم تھے وہ اِس نوجوان کے ساتھ بھی اٹھنے بیٹھنے لگا اُس نے دیکھا کہ شیخ بہاؤالدین نوجوان بھی ہے اور فقیر مستحق بھی ہے اُسے اس پر...

شیخ ابوالقاسم روزی قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی جعفر بن احمد بن محمد تھا، نیشاپور کے رہنے والے تھے، ابن عطاء محمد بن الجواری، ابو علی رودباری کی مجالس میں بیٹھتے تھے اپنے والد سے بہت سا مال ورثہ میں ملا، تمام کا تمام صوفیہ میں تقسیم کردیا جب انتقال ہوا، تو ایک گودڑی کے بغیر کوئی چیز نہ تھی۔ مشائخ   اقلیم رہے فرمایا کرتے تھے کہ شیخ ابوالقاسم رحمۃ اللہ علیہ کے پاس چار چیزیں تھیں جمال باکمال (ظاہری بھی اور باطنی بھی) زہد و تقویٰ بے پناہ  مال و دولت اور پھر سخ...

حضرت عبیداللہ بن ابراہیم عبادی

حضرت عبیداللہ بن ابراہیم عبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبید اللہ بن ابراہیم بن احمد بن عبد الملک بن دمر بن عبد العزیز بن محمد جمال الدین المحبوبی العبادی نسب آپ کا عبادہ بن الصامت صحابی کی طرف منتہی ہوتا ہے اس لیے آپ کو عبادی کہتے تھے اور چونکہ محبوب بھی آپ کے اجداد میں سے ایک کا نام تھاا س لیے محبوبی بھی کہتے تھے۔۵؍جمادی الاولیٰ۵۴۶ھ میں پیدا ہوئے۔ علم امام زادہ محمد بن ابی بکر صاحب شرعۃ الاسلام اور شمس الائمہ عماد الدین عمر بن کر زر نجری اور فقہ ق...

شیخ صلاح الدین درویش

حضرت شیخ صلاح الدین درویش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ صدرالدین رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے، بڑے بزرگ اور عالی مرتبت تھے، شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے معاصر اور ہمسایہ تھے، سلطان محمد تغلق بادشاہ کی طرف سے مشائخ کو جو تکالیف پہنچائی جاتی تھیں، میر سید شیخ نصیرالدین نے تو ان سب کو اپنے شیخ کی وصیت کے مطابق برداشت کیا، لیکن شیخ صلاح الدین درویش بادشاہ سے ہمیشہ ترش کلامی سے پیش آتے تھے شیخ صلاح الدین نے ملتان سے رحلت فرماکر دہلی کو ا...

راجی حامد شاہ

حضرت راجی حامد شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ حسام الدین مانک پوری کے مرید تھے، صاحب نسبت و حال صاف باطن برزگ تھے، سلطان شمس الدین التمش کے دور حکومت میں سادات کردیز میں سے دو بھائی دہلی تشریف لائے، ایک کا اسم گرامی سیّد شمس الدین تھا، انہوں نے میوات کے علاقہ میں سکونت اختیار کی، ان کی بقیہ اولاد بھی وہیں رہتی ہے اور دوسرے سید شہاب الدین تھے جن کی اولاد میں راجی حامد شاہ ہیں، ان کے آباءواجداد اپنے علاقہ کے بڑے معزز و مکرم لوگوں میں سے تھے، وہا...

حضرت خواجہ نقی الدین نوح

آپ خواجہ نظام الدین اولیاء کی بھانجی  کے بیٹے تھے، اور قرآن کریم کے حافظ تھے، منقول ہے کہ شیخ نظام الدین اولیاء نے ایک روز آپ کو اپنی علالت کے زمانے میں بلاکر خلافت دی اور نصیحت فرمائی کہ تمہیں جو کچھ ملے اس پر صابر و شاکر رہنا، اور اگر کچھ نہ ملے تو پریشان نہ ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ (عنایت فرمانے والا ہے وہ کچھ نہ کچھ ضرور) دیدے گا، کسی کی بدخواہی نہ کرنا، جور و ظلم کا بدلہ بخشش و کرم سے دینا، جاگیریں اور وظائف قبول نہ کرنا کیونکہ درویش وظی...