علمائے اسلام  

حضرت مولانا احمد حافظ

آپ ایک دانشمند اور خدا رسیدہ مرد تھے، شیخ نظام الدین اولیاء قدس سرۂ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ شیخ فریدالدین گنج شکر کی زیارت کے لیے جا رہا تھا کہ قصبہ ’’سرسی‘‘ کے مقام پر مولانا احمد حافظ سے ملاقات ہوئی تو باتوں باتوں میں انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ آپ جب شیخ کے مزار پر جائیں تو اولاً میرا سلام عرض کریں اور اس کے بعد کہہ دیں کہ اب مجھے دنیا کی طلب نہیں ہے، دنیا چاہنے والے میرے علاوہ اور بہت ہیں اور عقبیٰ کے بارے میں بھی می...

حضرت شیخ احمد بدایونی

شیخ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ شیخ احمد میرے دوستوں میں سے تھے،بڑے صالح اور درویشوں سے محبت کرنے والے ابدال صفت بزرگ تھے، اگرچہ باضابطہ پڑھے لکھے نہ تھے مگر دن رات آپ کا شغل شرعی مسائل میں انہماک تھا، آپ کے رحلت کرجانے کے بعد میں نے ایک دفعہ آپ کو خواب میں دیکھا، ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنی حیات کے معمول کے مطابق مجھ سے شرعی مسائل دریافت فرمائے، میں نے ان سے عرض کیا کہ جو کچھ آپ دریافت فرما رہے ہیں ان کا تعلق دنیا کی زندگی سے ہے اور بحالت م...

حضرت قاضی جمال بدایونی

آپ بہت بڑے ولی اللہ تھے، خواجہ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک بار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، کہ آپ بدایوں میں ایک جگہ بیٹھے وضو فرما رہے ہیں، قاضی جمال بیدار ہونے کے فوراً بعد وہاں گئے دیکھا کہ زمین پر پانی کا اثر ہے اور زمین گیلی ہے یہ دیکھ کر لوگوں سے فرمایا کہ میری قبر اسی جگہ بنائی جائے چنانچہ انتقال کے بعد آپ کو لوگوں نے وہیں دفن کیا۔ وہیں تُربت بن خالد کی یارب ترے مَحبوب کی جو راہ گُزر ہو اخبار الاخیار...

حضرت مولانا علاؤالدین اصولی بدایونی

آپ بہت بڑے صاحب کمال بزرگ تھے، شیخ نظام الدین اولیاء کے استادوں میں سے تھے، خیرالمجالس میں ہے کہ شیخ نظام الدین اولیاء نے مولانا ہی سے قدوری (فقہ کی ایک کتاب ہے جو مدارس عربیہ میں داخل درس ہے) پڑھی تھی، مولانا فرماتے ہیں کہ شیخ نظام الدین کی اس کے بعد تین چار گز کے کپڑے سے دستار بندی کی گئی کیونکہ اس وقت پوری دستار میسر نہ تھی اس کا پورا واقعہ خواجہ علی کے حالات میں گزر چکا ہے۔ فوائد الفواد میں ہے کہ مولانا اپنے بچپن کے زمانے میں بدایوں کی ایک گل...

حضرت مولانا داؤد پالٰہی

آپ رودلی کے ایک گاؤں پالٰہی کے رہنے والے تھے، شیخ فریدالدین کے مریدوں میں سے تھے، حضرت محبوب سبحانی اکثر و بیشتر فرمایا کرتے تھے کہ مولانا داؤد پالٰہی بڑے بزرگ تھے محبوبِ سبحانی نے فرمایا کہ ایک دفعہ مجھے اور مولانا  داؤد پالٰہی دونوں کو اپنے شیخ فریدالدین کی خدمت میں اکٹھا جانے کا اتفاق ہوا، دونوں اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلے اور چل دیے مولانا لمبے لمبے قدم رکھتے ہوئے مجھ سے آگے نکل جاتے اور میرا انتظار کرنے کے لیے نفل پڑھنے لگتے، میں بہت د...

حضرت خواجہ بست

خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کے مزار سے شمال کی جانب ذرا اونچائی پر ایک قبر ہے جسے خواجہ بست کی قبر کہتے ہیں، لوگوں میں مشہور ہے کہ دہلی فتح ہونے سے پہلے آپ یہاں دفن کیے گئے تھے، یہ اس وقت کی بات ہے جب خواجہ بختیار کاکی کا مزار تعمیر نہ ہوا تھا، بہرحال خواجہ بست کے حالات (بڑی جستجو اور محنت کے باوجود) ہمیں معلوم نہ ہوسکے واللہ اعلم بالصواب اخبار الاخیار...

مولانا مجدالدین حاجی

بزرگوں کے وہ تمام ملفوظات جو ہمارے مطالعہ سے گزرے مولانا مجدالدین حاجی کا ان میں سے کسی ایک میں بھی ذکر نہیں، البتہ بعض بزرگوں سے زَبانی سُنا ہے کہ مولانا مجدالدین حاجی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بھی ایک بزرگ تھے اور سلسلہ سہروردیہ میں شیخ شہاب الدین سہروردی کے مرید تھے، آپ نے بارہ حج کیے تھے اور دہلی میں رہتے تھے، اسی زمانہ میں سلطان شمس الدین التمش نے آپ کو دہلی کا وزیر انتظامات مقرر کردیا، چونکہ آپ نے اس عہدہ کو بطیّب خاطر اور برضاد رغبت قبول نہیں ...

شیخ محمود موئینہ دوز

آپ قاضی حمیدالدین ناگوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مرید اور خواجہ قطب الدین کے عقیدت مندوں اور دوستوں میں سے تھے، خواجہ صاحب کی اکثر و بیشتر مجالس میں آپ شریک رہتے تھے، خواجہ صاحب کے ملفوظات میں آپ کا کثرت سے ذکر کیا گیا ہے، آپ کا مزار بھی خواجہ صاحب کے مزار کے نزدیک اس دروازے کے باہر ہے جو حوض شمسی کی جانب ہے، حاجت مند لوگ آپ کے مزار پر آکر ایک پتھر اٹھاکر ایک جانب رکھ دیتے ہیں، اور جب مراد پوری ہوجاتی ہے تو اس پتھر کے وزن کے برابر شکر بانٹتے ہیں...

حضرت شیخ محمد ترک نار نولی

آپ ترکستان کے رہنے والے تھے۔ وہاں سے ہندوستان تشریف لائے اور بمقام نارنول قیام فرما ہوئے آپ کو سلطان ترک اور بر ترک کے نام سے پکارا جاتا تھا اور حضرت شیخ عثمان ہارونی کے مرید خاص اور خلیفہ تھے، آپ کو حضرت خواجہ معین الدین اجمیری قدس سرہ نے بھی خرقۂ خلافت عطا کیا تھا وہ ایک عرصہ تک نارنول میں رہے اور خلق کو ہدایت کی راہ دکھاتے رہے، ابتدائے کار میں نارنول میں ہندوؤں کی اکثریت تھی، اور آپ کے ہمراہ ہی مسلمان تھوڑے تھے، ہندوؤں نے پروگرام بنایا کہ مسلم...

شیخ محمد ترک نارنولی

آپ کا اصل وطن ترکستان تھا وہاں سے آکر نارنول میں سکونت پذیر ہوئے۔ لوگوں کا بیان ہے کہ آپ خواجہ عثمانی ہارونی کے مرید تھے، ملفوظات مشائخین میں ذکر دیکھنے میں نہیں آیا، نارنول کے رہنے والے لوگ آپ کو پیر ترک اور ترک سلطان کہا کرتے تھے، آپ کا مزار عام و خاص لوگوں کا مرجع ہے، نارنول میں ایک حوض کے کنارے آپ کا مزار تھا، وہ حوض ٹوٹ پھوٹ گیا اور اب اس جگہ شہری آبادی ہے۔ جب آپ نارنول پہنچے تو اس وقت مجرد، متوکل اور عورتوں کی مجلس سے دور رہتے تھے، آپ کے کو...