مولانا نجم الدین محبوب رحمتہ اللہ علیہ
عرف شکر خائے تھا نیسری اپنے باطنی نور اور اندرونی فراست سے دنیا و آخرت کو دیکھتے تھے۔ زہد تمام اور ورع رکھتے تھے محبت و عشق میں ایک آیت تھے اور یاران اعلی میں اوصاف حمیدہ کے ساتھ موصوف تھے اور علاوہ ان باتوں کے اعتقاد پیر میں اپنا نظریہ نہ رکھتے تھے ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ آپ سلطان المشائخ کے روضہ اقدس کے آگے تشریف رکھتے تھے اور کاتب حروف بھی حاضر خدمت تھا کہ آپ نے تاویلات محبت اور رموز عشق میں بحث چھیڑدی اور اسے نہایت عمدہ ...