علمائے اسلام  

شیخ مسلم خاں

پنجاب کے طبقۂ امراء سے تھے۔ ترکِ علائق کر کے راہِ سلوک میں قدم رکھا اور شاہ سردار قادری﷫  کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوکر تکمیلِ سلوک کی اور خرقۂ خلافت پایا۔ مرشد کے کامل تریں اور فاضل تریں خلفاء سے تھے۔ وفاتِ مرشد کے بعد سجادہ نشین ہُوئے اور تمام عمر ارشاد و ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ ۱۲۵۴ھ میں وفات پائی۔ جنابِ شیخ مسلم خان والا چوں تاریخِ وصالِ او بجتم   بہ جنّت رفت زیں دنیائے پر شور ندا آمد ز دل ’’محبوب منظور‘&l...

شیخ محمد عظیم قادری

حضرت شاہ مقیم محکم الدین صاحبِ حجرہ کی اولادِ امجاد سے تھے۔ موضع بیگم کوٹ لاہور میں سکونت تھی۔ اپنے وقت کے زاہد و عابد، عالم و عامل اور صوفئ کامل تھے۔ تمام عمر درس و تدریس اور ہدایتِ خلق میں گزاری۔ جب احمد شاہ ابدالی نے پنجاب پر حملے کرنے شروع کیے تو اس کے لشکر کی تخت و تاراج کی وجہ سے لاہور کی کئی مضافاتی آبادیاں خالی ہوگئیں۔ بیگم کوٹ کے گرد و نواح کے لوگ آپ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ اکثر و بیشتر لوگ افغانی غارت گری کے خوف سے اپنے مال و متاع اور...

حضرت مولانا عتیق الرحمٰن تلسی پوری مدظلہٗ

سال پیدائش تقریباً ۱۹۰۹ء، اگر ہرا،ضلع بستی وطن، مولد ومنشا، اُستاذ العلماء حضرت مولانا مشتاق احمد کان پوری سے مدرسہ شمس العلوم  بد ایوں، دارالعلوم کانپور میں  تعلیم پائی، حضرت صدر الافاضل مولانا حکیم  سید نعیم الدین فاضۂ مراد آبادی سے بیعت کا تعلق قائم کیا فراغت کے بعد تلسی پور میں مدرسہ انوار العلوم قائم کیا، گونڈہ، بستی، بہرائچ میں علم دین کا اُجالا آپ ہی کی ذات سے پھیلا، آپ نے غیر مقلدین کے ساتھ مختلف مقامات پر مناظرے کیے، اور ا...

حضرت شیخ عبدالوہاب متقی

عبدالوہاب نام، متقی لقب، والد کا نام شیخ ولی اللہ تھا۔ اصل وطن مالوہ تھا۔ ان کے والد ہندوستان کے اکابر صوفیا و صلحا سے تھے۔ حوادثِ زمانہ نے ترکِ وطن پر مجبور کیا۔ برہان پور آگئے، یہیں فوت ہوئے۔ شیخ عبدالوہاب کو چھوٹی عمر ہی میں سلوک و معرفت اور سیر و سیاحت کا بڑا شوق تھا۔ چنانچہ بیس سال کی عمر میں وطن سے نکلے۔ گجرات، دکن، سراندیپ سے ہوتے ہوئے مکہ معظّمہ پہنچے۔ یہاں حضرت شیخ<href="#_ftn1" name="_ftnref1" title="">[1] علی متقی چشتی قادری شاذل...

شیخ حسین لاہوری

حضرت شیخ بہلول دریائی کے مرید و خلیفہ تھے۔ ان کا دادا کلجس رائے ہندو تھا اور فیروز شاہ تغلق کے عہد میں مُسلمان ہوا تھا۔ حسین کا باپ عثمان نامی دین دار آدمی تھا۔ بافندگی پیشہ تھا۔ شیخ حسین ۹۴۵ھ میں پیدا ہوئے۔ سات برس کے ہوئے تو لاہور کے ایک فاضل حافظ ابو بکر کے حلقۂ درس میں شامل ہوکر قرآن شریف حفظ کرنا شروع کیا۔ چھ سات پارے حفظ بھی کر لیے تھے اور کچھ دینیات میں بھی استعداد بہم پہنچالی تھی کہ اسی اثنا میں شیخ بہلول واردِ لاہور ہُوئے۔ ایک روز شیخ اب...

سید عبد القادر اکبر آبادی قادری

اپنے زمانے میں مشائخ قادریہ میں درجۂ بلند رکھتے تھے۔ سکونت اکبر آباد میں تھی۔ صاحبِ فضل و کمال تھے۔ علم و عمل، زہد و تقوٰی، ریاضت و عبادت میں لاثانی، صائم الدہر اور قائم اللیل تھے۔ تمام عمر درس و تدریس میں گزاری۔ ۱۰۵۰ھ میں وفات پائی۔ مزار اکبرآباد میں ہے۔...

حضرت شیخ حاجی محمد قادری المشہور

آپ حضرت شاہ سلیمان قادری﷫ کے اکابر خلیفوں سے تھے۔ آپ مادرزادولی اللہ، صاحب جذب اور صحو و سُکر اور محبت و عشق اور شوق و ذوق اور زہد و ریاضت تھے۔ ولایت کے بادشاہ اور صاحبِ خوارق و کرامات تھے۔ طریقہ نوشاہیہ قادریہ کے امام اور پیشوا تھے۔ فقر میں مقاماتِ بلد اور شانِ ارجمند رکھتے تھے۔ آپ کے والد بزرگوار حاجی علماءالدین بڑے عابد بزرگ تھے۔ سات(۷) حج کیے ہوئے تھے۔ آپ کی والدہ ماجدہ بی بی جیونی موضع گھوگا نوالی میں سکونت رکھتی تھیں۔ جب آپ بی بی جیونی کے ش...

حضرت شیخ معروف چشتی

شیخ کبیر بابا فرید گنج شکر کی اولاد امجاد سے ہیں۔ سلسلۂ چشتیہ میں اپنے والد ماجد کے مرید و خلیفہ تھے نیز حضرت سید مبارک حقانی گلیانی اوچی﷫ سے بھی اخذِ فیض کیا تھا اور خرقۂ خلافت پایا تھا۔ روایت ہے: جب آپ حضرت سید مبارک حقانی﷫ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے آئے تو وہ اس انتہائے استغراق اور جذب و سکر میں صحرائے لکھی میں مراقبہ و مجاہدہ میں مشغول تھے۔ اس حالت میں کسی کو اُن کے سامنے جانے کی تاب نہ ہوتی تھی۔ جب شیخ چشتی وہاں پہنچے تو خدام نے انہیں حضرت...

حضرت سیّد محمد نور قادری

سید بہاول شیر گیلانی حجروی﷫ کے فرزندِ ارشد تھے۔ تعلیم و تربیت اپنے والدِ گرامی ہی سے پائی تھی۔ تمام بھائیوں میں علومِ ظاہری و باطنی میں درجۂ کمال رکھتے تھے۔ ان کے خُسرشاہ کمال بخاری﷫ بھی جن کا مزار قصبۂ چونیاں میں ہے اور پیرِ جہانیاں کے خطاب سے مشہورِ زمانہ ہیں۔ اپنے عہد کے کامل و اکمل بزرگ گزرے ہیں۔ جب آپ کے پدر بزرگوار نے رحلت فرمائی تو اتفاق سے آپ اس وقت حجرہ میں نہیں تھے۔ آپ کے غیر حاضری ہی میں انھیں دفن کردیا گیا۔ جب آپ سفر سے واپس آئے تو دی...

حضرت شیخ سیّد اسماعیل گیلانی

باپ کا نام سید ابدال بن سیّد نصر تھا۔ سید عبدالرزاق فرزندِ حضرت سیّد عبدالقادر جیلانی غوث الاعظم﷜ تک سلسلۂ نسب منتہی ہوتا ہے۔ عالم و فاضل اور صاحب حال و قال بزرگ تھے۔ قلعۂ رتہوڑ میں سکونت رکھتے تھے۔ صاحبِ اخبار لاخیار لکھتے ہیں: سب سے پہلےسیّد اسماعیل﷫ کے بزرگ ہندوستان میں تشریف لائے۔ ان سے پہلے حضرت غوثیہ کی اولاد میں سے کسی نے ہندوستان کی جانب رُخ نہیں کیا تھا۔ اگر کیا بھی تھا تو قیام نہیں کیا تھا۔ آپ کی ذاتِ بابرکات سے ایک خلقِ کثیر نے علم و ہ...