علمائے اسلام  

شیخ حسّام الدّین مانک پوری قدس سرہ

آپ حضرت نور الدین قطب عالم کے خلیفہ تھے اور اپنے وقت کے عظیم مشائخ میں شمار ہوتے تھے۔ آپ کے ملفوظات رفیق العارفین میں آپ کے مقامات اور کرامات کو بیان کیا گیا ہے۔ آپ خود لکھتے ہیں کہ خلافت حاصل کرنے کے بعد میں نے سات سال تک فاقہ کشی کی۔ اور فقیری میں بسر کی۔ پیاس لگتی تو پانی لیتا اور یاد خداوندی میں مشغول ہوجایا کرتا تھا۔ ایک روز میرے ایک بیٹے نے بھوک اور پیاس سے تنگ آکر روتے روتے میرے گلے میں باہیں ڈال دیں۔ میں نے بیٹے کی تکلیف اور رونے سے متاثر...

شاہ میاں جی قدس سرہ

آپ ایک واسطہ سے حضرت سید محمد گیسو دراز رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے۔ کامل درویش اور اکمل عالم دین تھے آپ کے زمانہ میں مندو کے علاقہ میں آپ کےمرتبہ کا کوئی بزرگ نہیں ہوا تھا۔ آپ اس ولائیت کے شیخ طریقت تھے۔ ایک سو بیس سال زندگی پائی تھی۔ جبکہ آپ کے پیر ایک سو پچاس سال جئے تھے۔ صاحب اخبار الاخیار لکھتے ہیں کہ آپ رجب کی پہلی تاریخ سے اعتکاف والے حجرے کو پتھروں کی چٹائی کرکے بند کردیا کرتے تھے اس طرح آپ چھ ماہ تک کھائے پیے بغیر ذکر الٰہی میں مشغول رہتے...

شیخ محمد فلاوہ قدس سرہ

آپ ابتدائے کار میں حضرت شیخ احمد بدایونی کے مرید تھے ریاضت و مجاہدہ میں ایک خاصا وقت دیا۔ پھر حضرت جلال گجراتی کی صحبت میں آئے اور عشق کے معاملات کو درست کرکے اعلیٰ مقامات پر پہنچے۔ کہتے ہیں ایک دن حضرت شیخ محمد مجلس سماع میں تشریف فرما تھے۔ قوالوں نے ایک ایسی غزل چھیڑی جس میں بعد و فراق کے احوال و کیفیت کی ترجمانی تھی۔ شیخ کو اس قدر رقت اور وجد طاری ہوا کہ روح جلنے لگی ایک واقف حال نے قوالوں کو کہا کہ اب ایسی غزل چھیڑو جس میں قرب وصال کی کیفیت ب...

حضرت شیخ جنید حصادی علیہ الرحمۃ الباری

  آپ حضرت فرید الدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کی اولاد میں سے تھے۔ بڑے صاحب کرامت اور کمالات تھے۔ وہ تحریر میں اس قدر تیز قلم تھے کہ محسوس ہوتا تھا کہ قلم نہیں کرامت ہے تین دن میں مکمل قرآن پاک اعراب کے ساتھ صحیح صحیح لکھ لیا کرتے تھے ان کے بے شمار کرامات مشہور ہیں وہ اپنے ایک رسالے میں اس دنیا اور اس دنیا سے مادرای کئی جہانوں کے واقعات قلمبند کرچکے ہیں جو عقل و فکر سے بھی ماورای ہیں۔ ان کی اولاد نے ان واقعات کو رسالے سے اس لیے مٹادیا تھا کہ ل...

مولانا اللہ داد جونپوری قدس سرہ

آپ جونپوری کے اہم علماء کرام میں سے تھے۔ آپ نے درسی اور فنی کتابیں لکھ کر بڑا نام پایا تھا کافیہ کی شرح ہدایہ یزدی ار تفسیر مدارک کی شرحیں لکھی تھیں دینی علوم میں حضرت قاضی شہاب الدین کے شاگرد تھے اور روحانی طور پر حضرت راجی حامد شاہ کے مرید تھے۔ جن دنوں حضرت طاہر حسن قدس سرہ حضرت راجی حامد شاہ قدس سرہ کے مرید ہوئے تو مولانا اللہ داد نے انہیں ایک مخلص دوست کی حیثیت سے کہا یار تم نے طالب علموں کی عزت کو پامال کردیا ہے اور اپنے علم و فضل کو ایک درو...

شاہ سیدو قدس سرہ

شاہ سید و بڑے صاحب علم و فضل بزرگ تھے حضرت شیخ حسان الدین نانک پوری کے خلیفہ خاص تھے ابتدائی عمر میں بڑے صاحب ثروت اور دولت مند تھے۔ شاہی دربار میں ایک اہم عہدے پر مقرر تھے بڑی ٹھاٹھ سے رہا کرتے تھے آپ ایک خوبصورت عورت کے گرویدہ ہوگئے مگر اسی اثنا میں اللہ تعالیٰ نے اپنے ذوق و طلب سے نوازا حضرت نانک پوری کی خدمت میں رہنے لگے اعلیٰ لباس ترک کرکے فقیرانہ لباس پہن لیا پھر اسی فقیرانہ لباس میں اپنی محبوبہ کے پاس جاپہنچے اس نے دیکھتے ہی کہا سیدو! سنا ...

شیخ محمد حسن قدس سرہ

آپ حضرت حسن طاہر کے لڑکے تھے بڑے باکمال اور صاحب کرامت بزرگ تھے صحیح حال اور عالی مشرب کے مالک تھے اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ جب آپ اپنے حجرے سے نکل کر باہر آتے جو ہندو یا مسلمان آپ پر نظر ڈالتا بے اختیار اللہ اکبر کہہ اٹھتا وہ علوم حال اور قال میں بڑے باکمال تھے وہ اپنے والد کی نسبت سے سلسلۂ چشتیہ میں وابستہ تھے مگر آپ کو قادریہ سلسلہ سے بھی بڑا فیض ملا تھا کافی عرصہ حضور نبی کریم کی بارگاہ میں  حاضر رہے اور مجاوری کی اسی اثنا میں آپ کو س...

شیخ سعد اللہ کیس واز بن شیخ متوکل قدس سرہ

پ بھی شیخ نصیرالدین چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ حضرت چراغ دہلوی کے علاوہ آپ کو اپنے والد ماجد شیخ متوکل رحمۃ اللہ علیہ سے بھی خلافت حاصل تھی نہایت پاک سیرت اور متقی بزرگ تھے۔ معارخ الولایت کے مولّف نے لکھا ہے کہ شیخ سعد اللہ کو حضرت خضر علیہ السلام نے ایک کیسہ (تھیلی) عطا فرمائی تھی۔ جو ہر وقت درہم و دینار سے بھری رہتی تھی۔ شیخ کو جب ضرورت ہوتی اسی تھیلی سے نکالتے اور خرچ کرتے جاتے۔ مگر وہ کسی وقت بھی خالی نہ ہوتی تھی۔ اسی وجہ سے آپ شیخ سعد ا...

حضرت خواجہ احمد بن مودود چشتی

آپ اپنے والد خواجہ مودود کے خلیفہ تھے۔ بہت بڑے بزرگ اور قطب الوقت تھے، ظاہری اور باطنی علوم کے ماہر تھے۔ آپ نے ایک بار پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو خواب میں دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ اے احمد تم ہمارے مشتاق نہیں ہو ہم تمہارے مشتاق ہیں، صبح ہوئی آپ نے تین چار دوستوں کو ساتھ لیا اور اس طرح گھر سے باہر نکلے جیسے انہیں کوئی جانتا ہی نہیں، اس طرح حرمین شریف کی زیارت کو روانہ ہوئے، پہلے مکہ معظمہ پہنچے۔ مناسک  حج ادا کرنے کے بعد مدینہ منور...

شیخ فتح اللہ اودھی قدس سرہ

  آپ شیخ صدرالدین حکیم کے مخلص دوستوں اور مشہور خلفاء میں سے تھے۔ ابتدائی زندگی میں دہلی کے مشہور علماء میں شمار ہوتے تھے اور دہلی کی جامع مسجد میں درس قرآن دیا کرتے تھے۔ مگر جب جذب حقیقی نے اثر کیا تو شیخ صدرالدین حکیم قدس سرہ الحکیم کے مرید ہوگئے ریاضت اور مجاہدہ اختیار کرلیا فقر و فاقہ اور محنت کے باوجود کام نہ بنا تو اپنے مرشد مکرم کے سامنے شکایت کی آپ نے فرمایا تم کتابیں پڑھنا پڑھانا چھوڑ دو جو کتابیں تمہاری ملکیت میں ہیں انہیں لے آؤ آپ...