ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عبدالرحمن ابن محیریز رضی اللہ عنہ

  ۔ان سے دعامانگتے وقت ہاتھ اٹھانے کی کیفیت میں حدیث (مروی )ہے ان کا تذکرہ ابوعمرنےلکھاہے اور کہاہے کہ ان کی (حدیث)میرے نزدیک مرسل ہے ان کوصحابہ میں ذکرکرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے سوااس کے کہ یہ ان لوگوں میں ہیں جورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوئے تھےاس کے متعلق عبداللہ بن محیریز کےبیان میں بحث ہوچکی ہے۔عقیل نے بھی ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔بعض لوگوں نے کہاہے کہ ان کانام عبداللہ تھااور(یہ)بڑے بزرگ تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبدالرحمن رضی اللہ عنہ

  محمد کے والد ہیں ۔مجہول ہیں۔ان کا صحابی ہونا مشہورنہیں ہے ان کو (بعض لوگوں نے )صحابہ میں ذکرکیاہے۔وکیع نے محمد ابن فضیل سے انھوں نے یحییٰ بن محمد بن عبدالرحمن انھوں نے اپنے دادا سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ جب آپ خیبر میں تشریف لائے تو آپ کے پاس ایک یہودی عورت بکری کابھناہواگوشت لائی آپ نے اوربشربن براءبن معرور نے اس گوشت کو کھالیا اورپوری حدیث بیان کی۔ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبدالرحمن ابن مالک رضی اللہ عنہ

   بن شدادبن جذیمہ بن وراع بن عدی بن داربن ہانی داری ہیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام عبدالرحمن رکھا ان کا(اصل)نام عروہ تھا اور تمیم دارمی کے قبیلے سے تھے۔ ان کا ۱؎ترجمہ وہ لوگ لوٹ گئے اس حال میں کہ آنکھوں سے آنسو جاری تھےاس رنج میں کے ان کے پاس خرچ کرنے کونہیں ہے۱۲۔ تذکرہ ابوموسیٰ نے عروہ بن مالک کے نام میں کیاہے اورابن کلبی نے کہاہے کہ ان کا نام مروان بن مالک تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن نام رکھایہ ان داری...

سیّدنا عبدالرحمن ابن اشرابوثعلبہ رضی اللہ عنہ

   خشنی کےبھائی تھے ان کےنام میں بہت اختلاف کیاگیاہے ہم نے اس (اختلاف) کو ان کے بھائی کے تذکرہ میں ذکرکردیاہے انھوں نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں وفات پائی تھی قاسم بن ثابت کی(کتاب)دلائل النبوت وغیرہ میں ان کاذکربہت ہے۔ ان کا تذکرہ غسانی نےلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبدالرحمن ابن کعب رضی اللہ عنہ

  ۔ان کی کنیت ابولیلیٰ تھی انصاری مازنی ہیں۔مازن بن نجار کے خاندان سے تھے۔ابونعیم نے کہاہےکہ بعض لوگ ان کا نام عبداللہ بن کعب بیان کرتے ہیں۔یہ ان لوگوں میں سے ہیں جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوۂ تبوک میں نہ جاسکنے کی وجہ سے رونے لگےتھے۔پس ان کے اوران کے ساتھیوں کے حق میں (یہ آیت)نازل ہوئی تولواواعینہم تفیض من الدمع حزناان لایجدواماینفقونان کاتذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ میں کہتاہوں کہ بعض علمانے ابونعیم کے اس قول کوذکرکرکے کہ بعض نے...

سیّدنا عبداللہ ابن یامیل رضی اللہ عنہ

  ۔ان کے تذکرہ کوفقط ابن عقدہ نے لکھا ہے۔جعفر بن محمد نے اپنے والد اور ایمن بن مائل سے ان دونوں نے عبداللہ بن یامیل سے روایت کرکے بیان کیا ہے وہ کہتے تھے کہ میں نے سنا تھاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے کہ جس کا میں ولی ہوں اس کے ولی علی (بھی) ہیں۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن یاسر رضی اللہ عنہ

  ۔عبسی۔یہ عمار بن یاسر کے بھائی ہیں انشاء اللہ تعالیٰ ان کا پورانسب ان کے بھائی عمارکے تذکرے میں ذکرکیاجائےگا۔یاسر اور یاسرکے لڑکے عبداللہ دونوں مکہ ہی میں مسلمان ہوکر مرے۔ یہ سب سابقین اسلام میں تھے اور ان لوگوں میں تھے کہ جو لوگ فی سبیل اللہ عذاب و مصیبت میں ڈالے گئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن وہب رضی اللہ عنہ

   بن زمعتہ بن الاسود بن المطلب بن اسد بن عبدالعزی بن قصی۔ان کی والدہ زینب ہیں جو کہ شیبہ بن ربیعتہ بن عبدشمس کی لڑکی ہیں۔قریشیہ ہیں۔ابوموسیٰ نے کہا ہے کہ ان کے تذکرہ میں ہمارے بعض اصحاب نے یحییٰ بن عبداللہ بن حارث سے روایت کرکے بیان کیا ہے کہ وہ کہتے تھے  کہ فتح مکہ کے دن جب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم ان کےپاس تشریف لائے تو سعدبن عبادہ نے یہ عرض کیا کہ ہم نے قریش کی عورتوں میں وہ چیز نہ دیکھی جو کہ بھلائی میں شمارکی جائے تو اس پر...