ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن سنان بن نبیشہ بن سلمہ بن ساماں بن نعمان بن صیح بن مازن ابن خلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن مزنی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وفد مزینہ کے ساتھ حاضر ہوئے اور کچھ عرصہ ٹھہرے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زمین کا ٹکڑا بصورتِ جاگیر عطا کیا تھا۔ ہشام بن کلبی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن منذر بن سرح بن خنَاس بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمۃ انصاری سلمی: عقبہ اور بدر میں موجود تھے۔ ابن اسحاق نے انصاری شرکائے بدر کے سلسلے میں بنو عبید بن عدی بن غنم بن کعب اور معقل بن منذر بن سرح کا ذکر کیا ہے۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن ابی الہیثم اسدی: ایک روایت میں معقل بن ابی معقل اور معقل بن ام معقل بھی آیا ہے، لیکن آدمی ایک ہی ہے۔ مدنی ہے۔ ان سے ابو سلمہ ابو زید اور ام معقل نے روایت کی ہے۔ عمرو بن ابی عمرو نے ابو زید سے انہوں نے معقل بن ابی الہیثم اسدی سے جوان کے حلیف تھے، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ انہوں نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بول اور پاخانہ کرتے وقت کعبے کا رُخ کرنے سے منع فرمایا۔ نیز ان سے یہ حدیث بھی مروی ہے کہ حضور ا...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن یسار بن عبد اللہ بن معبر بن حراق بن لائی بن کعب بن عبد بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن او بن طابخہ بن الیاس بن مضرا المزنی: ان کی کنیّت ابو عبد اللہ، ابو یسار یا ابو علی تھی۔ عثمان اور اوس کو جو عمرو کے بیٹے تھے۔ مزینہ اس لیے کہتے تھے کہ وہ اپنی ماں مزینہ سے منسوب تھے، جو کعب بن و برہ کی بیٹی تھی معقل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ اور بیعت رضوان میں موجود تھے اور انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس امر پر بی...

سیّدنا ملفع رضی اللہ عنہ

بن حصین التمیمی السعدی: ایک روایت میں ان کا نام منفع بن حصین بن یزید بن سبیل ہے۔ ان سے صرف ایک حدیث مروی ہے، لیکن اس کا اسناد قوی نہیں۔ قادسیہ میں موجود تھے۔ پھر بصرے آگئے اور وہاں رہائش اختیار کرلی۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن یسار بن عبد اللہ بن معبر بن حراق بن لائی بن کعب بن عبد بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن او بن طابخہ بن الیاس بن مضرا المزنی: ان کی کنیّت ابو عبد اللہ، ابو یسار یا ابو علی تھی۔ عثمان اور اوس کو جو عمرو کے بیٹے تھے۔ مزینہ اس لیے کہتے تھے کہ وہ اپنی ماں مزینہ سے منسوب تھے، جو کعب بن و برہ کی بیٹی تھی معقل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ اور بیعت رضوان میں موجود تھے اور انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس امر پر ب...

سیّدنا ملیل رضی اللہ عنہ

بن عبد الکریم بن خالد بن عجلان جعفر نے ابن اسحاق کا یہ قول نقل کیا ہے۔ ابن مندہ نے ان کا نسب یوں بیان کیا ہے: ملیل بن وبرہ بن عبد الکریم۔ غالباً ابو موسیٰ نے کسی غلط نسخے سے نقل کیا ہے اور کاتب نے وبرہ کو یہ خیال کر کے چھوڑدیا ہوگا کہ یہ کوئی اور آدمی ہیں۔ حالانکہ یہ وہی آدمی ہیں۔ ...

سیّدنا منبعث رضی اللہ عنہ

ان کا نام مضطجع تھا۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف کا محاصرہ کیا۔ تو یہ صاحب ایمان لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام بدل دیا۔ ان کا انتساب عثمان بن عامر بن معتب سے تھا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اسے بیان کیا ہے۔ ...

سیّدنا ملیل رضی اللہ عنہ

بن وبرہ بن عبد الکریم بن خالد بن عجلان: یہ سلسلہ ابو نعیم نے ابن اسحاق سے نقل کیا ہے۔ ابن مندہ کا بیان حسبِ ذیل ہے: ملیل بن وبرہ بن عبد الکریم بن عجلان۔ ابو عمر نے یہ سلسلہ یوں بیان کیا ہے: ملیل بن وبرہ بن خالد بن عجلان از بنو عوف بن خزرج۔ کلبی کا بیان حسبِ ذیل ہے: ملیل بن وبرہ بن خالد بن عجلان بن زید بن غنم بن سالم از بنو عوف بن خزرج الاکبر۔ ابن ماکو لانے بھی واقدی سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ ان سب نے لکھا ہے کہ ملیل بن وبرہ غزوۂ بدر واحد میں شریک ...