ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن حیدہ بن معاویہ بن قشیر بن کعب بن ربیعہ بن عامر بن صعصقہ القشیری: ان کا تعلّق بصرہ سے تھا۔ خراسان کے معرکوں میں شریک رہے اور وہیں فوت ہُوئے وہ بہز بن حکیم بن معاویہ کے دادا تھے۔ ان کے بیٹے حکیم نے ان سے روایت کی۔ یحییٰ بن معین سے ’’عن بہز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ‘‘ کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ روایت درست ہے، بشرطیکہ بہز سے پہلا راوی ثقہً ہو۔ شعبہ بن ابی قزعہ نے حکیم بن معاویہ سے انہوں نے اپنے باپ سے روایت ک...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن سوید بن مقرن: حسن بن سفیان اور منیعی نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اجازتاً ابو علی سے انہوں نے ابو نعیم سے انہوں نے ابو عمرو بن حمدان سے اُنہوں نے حسن بن سفیان سے انہوں نے عثمان بن ابی شیبہ سے انہوں نے عبثر سے انہوں نے مطرف سے انہوں نے عامر سے انہوں نے معاویہ بن سوید سے روایت کی کہ جس شخص نے اپنے بھائی کو کافر کہا۔ تو یہ لفظ دونوں میں سے ایک کو اپنا مصداق بنا لے گا۔ ابو موسیٰ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن ابو احمد: ابو بکر بن ابو علی نے انہیں صحابی لکھا ہے۔ عاصم بن عبد اللہ سے مروی ہے کہ انہوں نے معاویہ بن عبد اللہ کو کہتے سُنا۔ کہ انہوں نے غزوہ اُحد میں دیکھا کہ حضرت حمنہ رضی اللہ عنہا پیاسوں کو پانی پلا رہی تھیں اور زخموں کی مرہم پٹی کر رہی تھیں۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ: ابو موسیٰ نے انہیں اول الذکر سے مختلف قرار دیا ہے۔ اسماعیل نے بھی ان کا ذکر کیا ہے جیاۃ بن شریح نے جعفر بن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ ایک بار رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مغرب میں سورۂ حم جس میں دخان کا ذکر ہے، تلاوت فرمائی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ: ابو موسیٰ نے انہیں اول الذکر سے مختلف قرار دیا ہے۔ اسماعیل نے بھی ان کا ذکر کیا ہے جیاۃ بن شریح نے جعفر بن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ ایک بار رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مغرب میں سورۂ حم جس میں دخان کا ذکر ہے، تلاوت فرمائی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن اکثم الخزاعی الکعبی: ہم اکثم بن ابی الجون کے ترجمے میں ان کا نسب بیان کرچکے ہیں۔ جابر کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے: عبد اللہ بن محمد بن عقیل نے جابر بن عبد اللہ سے روایت بیان کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شبِ معراج کو مجھے جہنّم دکھایا گیا۔ اس میں زیادہ تعداد ان عورتوں کی تھی کہ جنہیں امین راز بنایا گیا مگر انہوں نے راز فشا کردیا۔ اگر ان سے کوئی بات پوچھی گئی تو انہوں نے اخفا سے کام لیا اور اگر انہیں کوئی چیز دی گئی تو انہیں شکر ادا ک...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن خالد الجہنی: ان کی کنیت ابو روعہ تھی، واقدی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ قدیم الاسلام ہیں۔ اور ان چار آدمیوں میں شامل ہیں۔ جنہوں نے اپنے قبیلے کےعلم فتح مکہ کے دن اٹھائے ہوئے تھے۔ ان کی وفات ۷۲ ہجری میں ہوئی۔ جب ان کی عمر ۸۰ برس سے کچھ زیادہ تھی تو انہوں نے سکونت صحرا میں رکھی ہوئی تھی۔ ابو احمد حاکم کنیتوں کے عنوان کے تحت لکھتے ہیں کہ معبد بن خالد کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور ان کی وفات ۸۰ برس کی عمر میں ۷۳ ہجری م...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

الخزاعی: یہ وہی صاحب ہیں، جنہوں نے ابو سفیان کو غزوہ احد کے موقعہ پر دوبارہ مدینے پر حملہ آور ہونے سے روکا تھا۔ عبد اللہ بن عمر نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے یہ روایت سُنی کہ عبد اللہ بن ابو بکر بن محمد عمرو بن حزم نے بیان کیا، کہ معبد الخزاعی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حمراء الاسد میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ نبو خزاعہ کے وہ تمام افراد جو مسلمان ہوگئے اور جو ابھی مشرک تھے۔ وہ سب حضور اکرم صلی ...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن قیس بن صخر اور ایک روایت میں معبد بن وہب بن قیس صخر آیا ہے۔ ایک روایت میں معبد بن قیس بن صیفی بن صخر بن حرام بن ربیعہ بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمۃ انصاری السلمی: یہ غزوۂ بدر میں شریک تھے۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر ان کا نسب یوں بیان کیا ہے: معبد بن قیس بن صخر بن حرام بن ربیعہ بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ۔ ان کے بھائی کا نام عبد اللہ تھا۔ اس روایت کے رو سے معبد غزوۂ احد می...