ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا مرہ بن کعب رضی اللہ عنہ

ایک روایت میں ان کا نام کعب بن مرہ سلمی بہزی ہے جن کا تعلق بہز بن حارث بن سلیم بن منصور سے ہے۔ پہلے بصرے میں اور پھر شام میں سکونت اختیار کی۔ ابو عمر کہتے ہیں کہ مرہ بن کعب درست ہے، ایک روایت ہے کہ یہ دو مختلف آدمی ہیں مگر یہ غلط ہے اور ہم اس کا ذکر کعب کے باب میں کئی مقام پر کر آئے ہیں اور انہوں نے ۵۷ ہجری میں اردن میں وفات پائی۔ ان سے عبد اللہ بن شقیق، جبیر بن نفیر اور اسامہ بن خریم نے روایت کی۔ ہم نے کئی آدمیوں سے باسناد ہم ...

سیّدنا مساحق ابو نوفل رضی اللہ عنہ

نصر بن علی نے سفیان سے انہوں نے عمر و بن دینار سے انہوں نے عبد الملک بن نوفل بن مساحق سے اس نے باپ سے اُس نے اس کے دادا سے روایت کی۔ کہ جب بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوئی سریہ روانہ کرتے تو فرماتے، جب تم کوئی مسجد دیکھو یا موذن کی اذان سنو، تو کسی سے جنگ نہ کرو۔ الیاس نے سفیان سے۔ انہوں نے عبد الملک سے خود روایت کی (ان میں عمرو کا نام نہیں) انہوں نے ابن عصام المزنی سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ...

سیّدنا مزرد بن ضرار رضی اللہ عنہ

بن ثعلبہ بن حرملہ بن سیفی بن اصرم بن ایاس بن عبد غنم بن جماش بن بجالہ بن مالک بن ثعلبہ بن سعد بن ذبیان: ایک روایت کی رو سے ان کا نام ضرار بن سنان بن امیّہ بن عمر و بن حجاش بن بجالہ غطفانی، ذبیانی الشعلبی ہے یہ شماخ کے بھائی تھے اور ان کا نام یزید تھا، مگر عرف مزرد تھا۔ اور انہیں مزرد درج ذیل شعر کی وجہ سے کہتے تھے۔ فَقُلْتَ تَزَرِّدُھَا عُبیْدٌ...

سیّدنا مسافع الدیلی ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ

انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کیا۔ امام بخاری نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے مالک بن عبیدہ بن مسافع الدیلی نے اپنے باپ سے اس سے اپنے دادا سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر عبادت گزار بندے، شیر نوش بچیاں اور گھاس چرنے والے چرند نہ ہوتے۔ تو خدا تم پر اپنا عذاب انڈیل دیتا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اِن کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا المستورد بن جیلان العبدی رضی اللہ عنہ

اوزاعی نے سلیمان بن حبیب سے روایت کی، انہوں نے ابو امامہ سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جلد ہی تم میں اور سلطنتِ روم میں بدھ وار کے دن چار مصالحتیں ہوں گی، ایک ایسے آدمی کے ہاتھ پر، جو ہر قل کے خاندان سے ہوگا۔ بنو عبد القیس کے ایک آدمی مستورد بن جیلان نے دریافت کیا، یا رسول اللہ! ان دنوں مسلمانوں کا امام (لیڈر) کون ہوگا۔ فرمایا، میری اولاد میں سے ایک شخص جو چالیس برس کا ہوگا۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ...

سیّدنا مستور بن شداد رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن حسل بن اجب بن حبیب بن عمر و بن شیبان بن محارب بن فہر القرشی الفہری: ان کی والدہ کا نام وعد بنت جابر حسل بن اجب تھا، جو کرز بن جابر کی ہمشیرہ تھی۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔ تو بقول واقدی یہ لڑکے تھے اور لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کا موقع مِلا اور حضور کی بات اچھی طرح دماغ میں محفوظ رکھی اور کوفے میں سکونت اختیار کی۔ بعدہٗ مصر چلے گئے۔ چنانچہ ان سے اہلِ کوفہ اور نیز اہلِ مص...

سیّدنا مسرع بن یاسر الجہنی رضی اللہ عنہ

محمد بن ابو بکر بن ابی عیسی نے کوشیدی سے انہوں نے ابن ریدہ سے انہوں نے طبرانی سے انہوں نے علی بن ابراہیم خزاعی سے انہوں نے عبد اللہ بن داؤد بن دلہاث بن اسماعیل بن عبد اللہ بن مسرع بن یاسر بن سوید سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے والد دلہاث سے انہوں نے اپنے باپ اسماعیل سے روایت کی کہ اِن کے والد عبد اللہ نے اپنے والد مسرع سے روایت بیان کی۔ انہیں یاسر نے بتایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خیل (نواحِ مدینہ میں ایک بستی...

سیّدنا مسروح ابوبکر رضی اللہ عنہ

یہ حارث بن کارہ الثقفی کے مولی تھے۔ طائف کے دن ایمان لائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی کنیت ابو بکر رکھی، کیونکہ وہ طائف سے صبح کے وقت نکلے تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام نفیع بن حارث مذکور ہے اور ہم ان شاء اللہ کنیتوں کے باب میں پھر ان کا ذکر کریں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسروح ابوبکر رضی اللہ عنہ

یہ حارث بن کارہ الثقفی کے مولی تھے۔ طائف کے دن ایمان لائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی کنیت ابو بکر رکھی، کیونکہ وہ طائف سے صبح کے وقت نکلے تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام نفیع بن حارث مذکور ہے اور ہم ان شاء اللہ کنیتوں کے باب میں پھر ان کا ذکر کریں گے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسطح بن اثاثہ رضی اللہ عنہ

بن عباد بن مطلب بن مناف بن قصی قرشی مطلبی: ان کی کنیت ابو عبادہ یا ابو عبد اللہ تھی۔ ان کی ماں کی کنیت ام مسطح تھی۔ اور ابو رہم بن مطلب بن عبد المناف کی دختر تھیں اور ام مسطح کی ماں کا نام رائطہ بنت صخر بن عامر بن کعب تھا اور حضرت ابو بکر صدیق کی خالہ تھیں۔ مسطح غزوۂ بدر میں موجود تھے اور واقعۂ افک کو خواہ مخواہ ہوا دی تھی۔ اور بطورِ سزا انہیں درے مارے گئے تھے۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ان کی مالی امداد کرتے تھے۔ قسم کھائی...