سیّدنا مخاشن الحمیری رضی اللہ عنہ
جو انصار کے حلیف تھے۔ جنگِ یمامہ میں شہید ہوئے۔ ابو عمر نے مختصراً ان کا تذکرہ کیا ہے۔...
جو انصار کے حلیف تھے۔ جنگِ یمامہ میں شہید ہوئے۔ ابو عمر نے مختصراً ان کا تذکرہ کیا ہے۔...
ابو بکر بن ابی علی نے ان کا ذکر کیا ہے اور بیان کیا ہے کہ مغازی ابن اسحاق میں ان کا تذکرہ آیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اسی طرح مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ...
اُنہیں حضور اکرم کی صحبت میسر آئی۔ ان کی حدیث کبیر بن زید نے ام ولد محرز سے اس نے محرز سے روایت کی۔ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاموشی عالم کی زینت ہے، ان کی بیٹی نے ان سے روایت کی کہ میرے ابا اکثر کہا کرتے تھے۔ اے اللہ میں جھوٹوں کے زمانے سے پناہ مانگتا ہوں۔ بیٹی نے پوچھا، ابا، وہ کیسا زمانہ ہوگا؟ باپ نے جواب دیا، اس زمانے میں جھوٹ الم نشرح ہوچکا ہوگا۔ پھر ایک آدمی ان میں آشریک ہوگا۔ لیکن جب موضوع زیرِ بحث آئے گا، ت...
اُنہوں نے جاہلیت کا زمانہ پایا تھا۔ امام بخاری نے ان کا تذکرہ موسیٰ بن اسماعیل سے، اس نے اسحاق بن عثمان سے، اُس نے اپنی دادی ام موسیٰ سے سُنا کہ ابو موسیٰ اشعری نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے جانور ذبح کرنے کی اجازت صرف اسے دی جائے گی، جسے سورۂ فاتحہ آتی ہے اور سوائے جناب محرز کے اور کسی کو سورۂ فاتحہ نہیں آتی تھی۔ اس لیے یہ خدمت ان سے لی جاتی تھی۔ یہ بنو عدی کے آزاد کردہ غلام تھے اور زمانۂ جاہلیت میں جنگی قیدی رہے تھے۔ ابو عمر نے اس کی ت...
ابن ماکو لانے حرف اول پر پیش (ضمہ) اور حرف ثالث راکو مشدد کر کے کسرہ پڑھا ہے۔ ابو عمر نے بہ کسر میم و سکون حا بیان کیا ہے۔ علی بن مدینی آخر الذکر کو درست کہتا ہے۔ ابو عمر نے اسماعیل بن امیّہ سے اس نے مزاحم سے، اُس نے عبد العزیز بن عبد اللہ بن خالد بن اسید سے اس نے مخرش الکعبی سے روایت کی۔ کہ ایک رات کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے نکلے اور پھر اس نے حدیث نقل کی۔ ابن المدائنی کہتا ہے۔ کہ مزاحم سے مراد مزاحم بن ابی مزاحم ہے ا...
یہ جعفر کا قول ہے اور اُس نے مروان بن معاویہ سے، اُس نے عبد الرحمٰن بن ابی شمیلۃ الانصاری سے جو اہلِ قبا سے تھا۔ اس نے سلمہ بن محصن الانصاری سے اس نے اپنے باپ سے روایت کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جو شخص صبح کو اپنی جماعت میں امن و امان میں بیدار ہو اور اس کا جسم بہ خیر و عافیت ہو، اور اس دن کے کھانے کا معقول بندوبست ہو۔ یوں سمجھے، گویا تمام دُنیا اسے عطا کردی گئی ہے۔ جعفر نے اسی طرح روایت کی ہے اور اس کا ترجمہ بیان کی...
بن حریش بن جحجبا بن عوف بن کلفہ بن عوف بن عمرو بن اوس الانصاری الاوسی: انہیں صحابہ میں شمار کیا گیا ہے عبدان کا قول ہے، مجھے معلوم ہُوا ہے کہ سب سے پہلے اس شخص کا نام محمد رکھا گیا تھا۔ میرا خیال ہے کہ یہ صاحب ان لوگوں میں سے نہیں۔ جن کا محمد بن عدی کی حدیث میں ذکر ہے کہ جب لوگوں کے کانوں میں یہ بات پڑی کہ عنقریب جس نبی کا ظہور متوقع ہے ان کا نام نامی محمد ہوگا، تو لوگوں نے اپنے بچوں کا نام محمد رکھنا شروع کردیا۔ ان میں محمد بن سفیان...
بنو حارث بن خزرج کے بھائی تھے اُنھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور اُن کے والد کو حضور کی صحبت میّسر آئی۔ محمد بن اسحاق نے عبد اللہ بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے اسنے محمد بن اسلم بن بجرۃ الانصاری سے، جو بنو حارث بن خزرج کا بھائی تھا اور کافی بوڑھا ہو چُکا تھا۔ روایت کی کہ وہ جب بھی شہر میں آتا اور بازار میں خرید و فروخت کرچکتا اور واپس گھر کو لوٹتا اور چادر اُتار کر رکھتا تو اسے یاد آجاتا کہ اس نے مسجد نبوی میں...
ایک روایت میں الدوسی ہے: انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت حاصل ہوئی تھی اور ان کا ذکر حضرت انس کی حدیث میں ہے حماد نے ثابت سے انھوں نے حضرت انس سے روایت کی کہ ایک شخص نے رسولِ کریم سے دریافت کیا۔ یا رسول اللہ! قیامت کب آئے گی اس وقت آپ کے پاس انصار کا ایک لڑکا بیٹھا ہوا تھا جس کا نام محمّد تھا حضور اکرم نے فرمایا اگر یہ لڑکا زندہ رہا تو اس کے بڑھاپے تک پہنچنے سے پہلے قیامت آجائے گی۔[۱] اس حدیث کو حماد بن زید نے معبد بن ہلال...
عبدان نے اس کا ذکر کیا ہے لیکن اسے ان کی صمابیت کے بارے میں کچھ علم نہیں ہاں البتہ بعض محدّثین نے انھیں صحابی گردانا ہے اور ان سے وہ حدیث منسوب کی ہے جو اسرائیل بن عبد الاعلی سے اس نے اسحاق بن حکیم سے اس نے محمّد بن رافع سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو ایسی قوم کی طرف بھیجا جن کی کھجوروں میں پھل نہیں لگتا تھا۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...