/ Friday, 29 March,2024

حضرت مولانا سید نور محمد غازی چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ

حضرت مولانا سید نور محمد غازی چشتی صابری﷫ نام و نسب: اسم گرامی: سید نور محمد۔عرفی نام: اخون یونس۔ لقب: غازیِ اسلام۔ مردان کے علاقے میں آپ ’’خاؤ بابا جی‘‘ کے نام سے یاد کئے جاتے ہیں۔’’خاؤ‘‘ ضلع مردان میں ایک گاؤں ہے۔اسی میں آپ﷫ کا مزار ہے۔(تذکرہ علماء و مشائخ سرحد، جلد، 2، ص287) سلسلہ نسب: حضرت شیخ سید نور محمد غازی بن شیخ سید محمد دریش۔ آپ﷫ کا سلسلہ نسب بوساطت ، قطب الاقطاب حضرت شاہ عبد العزیز﷫ 9؍ واسطوں سے غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی﷫ تک پہنچتا ہے۔(ایضا،ص287)۔آپ ﷫ کی ولادت باسعادت موضع خاؤ ضلع مردان میں سادات گیلانیہ کے عظیم سر خیل حضرت مولانا سید محمد درویش ﷫ کے گھر پرہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ ﷫ نے تمام کتب متداولہ اور علوم دینیہ موضع سلطان پور ضلع اٹک پنجاب کے دینی مدرسہ کے متجر علماء کرام سے تحصیل و تکمیل کی۔ بیعت و خلافت: آپ﷫ سلسلہ ع۔۔۔

مزید

حضرت شیخ نور الدین رفیقی

حضرت شیخ نور الدین رفیقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شیخ نور الدین بن عبداللہ بن مصطفیٰ رفیقی: جامع علوم ظاہری و باطنی، علامۂ زمانہ،فہامۂ یگانہ،صاحب ہیبت،عظیم الاخلاق،علو الہمۃ تھے،۱۲۲۵ھ میں پیدا ہوئے اور اپنے چچا کے بیٹے شیخ ابی المصطفیٰ طیب بن احمد بن مصطفیٰ کی گود میں پرورش پائی اور انہیں سے جمعی معارف کو اخذ کیا اور روایت حدیث اور ادا کی حاصل کی اور علوم متعارفہ فقہ،صرف،نحو،منطق،کلام،اصول،حکمت وغیرہ کو مولوی محمد حسن بن نظام الدین سے اخذ کیا اور شیوخ کثیرہ سے صحبت کر کے ان سے فوائد کثیرہ حاصل کیے اور اکثر شہروں کی سیر کی،تمام عمر ن کاح نہیں کیا،طبع موزون رکھتے تھے،اشعار لطیفہ اور ابیات منیفہ آپ سے یادگار ہیں۔وفات آپ کی ۹رجب ۱۲۸۸؁ھ میں ہوئی۔’’خادم المحدثین‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

معین الدین حسن چشتی اجمیری، سلطان الہند، خواجہ غریب نواز سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

معین الدین حسن چشتی اجمیری، سلطان الہند، خواجہ غریب نواز سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی :سید محمد  حسن ،کنیت ،معین الدین،لقب،سلطان الہند ،خواجہ غریب نواز،عطائے رسول،نائب النبی فی الہند معروف ہیں۔آپ نجیب الطرفین سید ہیں ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے :خواجہ معین الدین بن سید غیاث الدین حسن سنجری بن کمال الدین سید  احمد حسن بن سید نجم الدین طاہر بن سید عبدالعزیز بن سید ابراہیم بن امام علی رضا بن امام موسی کاظم بن امام جعفر صاد بن امام محمد باقر  بن امام زین العابدین بن امام حسین بن علی المرتضی۔(علیہم الرحمہ ) تاریخِ ولادت: آپ ۱۴/رجب ۵۳۰ھ،بمطابق ۱۱۳۵ء ،میں بمقام "سنجر"(ایران)سید غیاث الدین  کے گھر پید اہوئے۔آپکی نشوو نما  "خراسان" میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر ہوئی ۔مزید حصول ِ علم کیلئے "سمرقند"اور "بخارا" کیطرف  سفر کیا کیونکہ ان ای۔۔۔

مزید

حضرت ابوالحسن احمد امام قدوری

حضرت ابوالحسن احمد امام قدوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ احمد بن محمد بن احمد بن المعروف بہ قدوری: ۳۶۲؁ھ میں پید ہوئے،ابو الحسن کنیت تھی اور چومتے طبقہ کے فقہائے کبارا ور فضلائے نا مدار میں سے فقیہ فاضل محدث صدوق اور عالی قدرو منزلت تھے۔عراق میں ریاست مذہب حنفیہ کی آپ کی طرف منتہی ہوئی۔سمعانی نے کہا ہے کہ آپ فقیہ صدوق تھے اور عمدہ عبارات لکھتے اور ہمیشہ قرآن مجید پڑھا کرتے تھے۔فقہ و حدیث آپ نے ابی عبد اللہ محمد بن یحییٰ جر جانی شاگرد احمد جصاص سے پڑھی اور روایت خطیب بغدادی اور قاضی القضاۃابو عبد اللہ دامغانی نے روایت کی اور ابو نصر احمد بن محمد فقیہ نے آپ سے فقہ پڑھی اور نیز آپ کی کتاب مختصر کی شرح لکھی۔آپ شیخ ابا حامد سفرائنی فقیہ شافعی سے اکثر مناظرہ کیاکرتے تھے تصانیف بھی آپ نے نہایت مفید ک یں جو مقبول و مروج بین الانام ہوئیں چنانچہ مختصر مبارک جس کو قدوری کہتے ہیں،نہایت ہی متداول ہے،علاوہ ا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محب اللہ اکبر آبادی

حضرت شیخ محب اللہ اکبر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شیخ محب اللہ اکبر آبادی: عالم فاضل،وحید العصر،فرید الدہر،باخذ اا ور معمر شخص تھے،آپ کی توجہ بیماروں پر نہایت مؤثر ہوتی تھی۔تصانیف بھی آپ نے کثرت سے کی جس میں سے شرح کتاب فصوص الحکم اشہر اور نہایت عمدہ ہے۔ وفات آپ کی ۱۰۸۷؁ھ میں ہوئی اور اکبر آباد میں مدفون ہوئے۔ ۔ الہ آبادی۔ الہ آباد میں ’’نزہت الخواطر‘‘ نکی سوانح ارادہ میں ہو چکی ہے(مرتب) (حدائق الحنفیہ) ۔۔۔

مزید

حاجی محمد افضل مجددی

           حاجی محمد افضل[1] بن شیخ محمد معصوم بن شیخ احمد مجدد الف ثانی: محدث ثقہ،عالم ماہر،فاضل متجر اولیائے نامدار تھے،بعد تحصیل علوم ظاہری کے شیخ حجۃ اللہ نقشبند کے مرید ہوئے اور دس سال تک ان سے فیوض باطنی حاصل کیے پھر شیخ عبد الاحد خلیفہ شیخ احمد سعید سے ولایت کا شرف حاصل کیا،بعد ازاں حرمین شریفین کی زیارت کو تشریف لے گئے اور وہاں سے فیوضات بے شمار اور فتوحات عظیم کے ساتھ واپس آکر تدریس علوم دینی اور تلقین اسرار باطنی میں مصروف ہوئے چنانچہ مولانا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے علم حدیث کی سند آپ سے حاصل کی۔آپ کا یہ طریقہ تھا کہ جو شخص کچھ نقد بطور تحفہ وہدیہ کے لاتا تو آپ اس سے ہر فن کی کتابیں خرید کر کے وقف کردیتے چنانچہ ایک دفوہ آپ کو پندرہ ہزار روپیہ بطور تحفہ کے آیا،آپ نے سب کی کتابیں خرید کر کے وقف کردیں۔وفات آپ کی ۱۱۴۶؁ھ میں ہوئی۔&rs۔۔۔

مزید

امام ابو یوسف

امام ابویوسف علیہ الرحمہ یعقوب بن۱براہیم بن حبیب بن خنیس بن سعد بن عتبہ انصاری صحابی : کوفہ میں عہد ہشام بن عبد الملک میں ۱۱۳ھ؁ میں پیدا ہوئے ابو یوسف کنیت تھی ۔ امام اجل ، فقیہ اکمل،عالم ماہر ، فاضل متجر ،حافظ سنن ،صاحب حدیث ،ثقہ ،مجتہدفی المذہب اور امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سب سے متقدم تھے۔آپ ہی نے پہلے پہل امام ابو حنیفہ کے مذہب پر کتابیں لکھیں اور مسائل کو املاء و نشر کیا اور ان کے مذہب کو اقطار عالم میں پھیلایا،آپ ہی سب سے پہلے قاضی القضاۃ اور افقہ العلماء وسید العلماء کے لقب سے ملقب ہوئے اور آپ نے ہی اس ہئیت کا لباس علماء کا جو آج کل مروج ہے ، یجاد کیا۔حدیث کو امام ابو حنیفہ وابا اسحٰق شیبابی و سلیمان تیمی ویحٰی بن سعد و سلیمان اعمش و ہشام بن عروہ و عبید اللہ بن عمر عمری وعطاء بن سائب و محد بن اسحٰق بن یسار ولیث بن سعد وغیر ہم سے سماعت کیا اور فقہ کو پہلے ابن لیلیٰ پھر امام ابو حن۔۔۔

مزید

خواجہ نظام الدین اولیاء

سلطان المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوبِ الہی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:  سید محمد نظام الدین۔ القاب: محبوبِ الہی،  سلطان المشائخ،  سلطان الاولیاء، نظام الدین اولیاء۔سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے: حضرت سید محمد بن سید احمد بن سید علی بخاری بن سید عبداللہ خلمی  بن سید حسن خلمی بن سید علی مشہدی بن سید احمد مشہدی بن سید ابی عبداللہ بن سید علی اصغر بن سید جعفر ثانی بن امام علی ہادی نقی بن  امام محمدتقی بن امام علی رضا بن امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن  امام زین العابدین بن امام حسین بن امیر المومنین حضرت علی  کرم اللہ وجہہ الکریم۔رضی اللہ عنہم اجمعین۔(اقتباس الانوار: 473/ مجلہ معارف اولیاء،اگست،2006)۔ آپ کی والدہ ماجدہ سیدہ بی بی زلیخا علیہا الرحمہ اپنی وقت کی رابعہ ثانی تھیں۔یہ حضرت خواجہ عرب بخاری کی اکلوتی صاحبزادی ۔۔۔

مزید

اختر رضا خاں ازہری، تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد

 اختر رضا خاں ازہری، تاج الشریعہ  علامہ مفتی محمد اسمِ گرامی:       محمد اسماعیل رضا۔عرفیت:            اختر رضا۔تخلص:            اختر۔لقب:             تاج الشریعہ۔نسب:تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اختر رضا خاں ازہری  بریلوی﷫ کا سلسلۂ نسب اِس طرح ہے:تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خاں بن مفسراعظم ہند مولانا محمد ابراہیم رضا خاں بن حجۃ الاسلام مولانا محمد حامد رضا خاں بن شیخ الاسلام اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا خاں بن رئیس الاتقیا مولانا نقی علی خاں بن امام العلما مولانا رضا علی خاں بن مولانا شاہ محمد اعظم خاں بن مولانا حافظ کاظم علی خاں بن محمد سعادت یار خاں بن۔۔۔

مزید

معروف کرخی، شیخ اسد الدین

حضرت معروف کرخی ﷫ نام ونسب: اسمِ گرامی: معروف۔ کنیت: ابو المحفوظ۔ لقب: اسد الدین۔ والد  کا نام: فیروز تھا، پہلےمذہب نصاریٰ رکھتے تھے۔ اسلام لانے کے بعد ان کا نام’’ علی‘‘ رکھا گیا، دادا  کا نام مرزبان کرخی تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت تقریباً 135ھ/752ء کو ’’کرخ‘‘ عراق میں ہوئی۔     تحصیل علم:آپ کاوالدنصرانی تھا۔جب اس نے آپ کو معلم کے پاس بھیجا اور معلم نے آپ کو کہا کہ کہو ’’ثالث ثلاثہ‘‘تو آپ نے اس وقت انکار کر کے کہا کہ میں ’’ھواللہ احد‘‘ کہتا ہوں ،ہر چند اس نے آپ کو بڑی فہمائش کی مگر بے سود اور آپ اس کے پاس سے بھاگ کر حضرت امام علی  رضا ﷜کے پاس آگئے اور ان کے ہاتھ پر مسلمان ہوئے،چند روز کے بعد جب اپنے گھر میں واپس آئے تو باپ نے پوچھا کہ تم نے کون س۔۔۔

مزید