منظومات  

جان و دل یا رب ہو قربانِ حبیب کبریا

جان و دل یا رب ہو قربانِ حبیب کبریااور ہاتھوں میں ہو دامانِ حبیب کبریا آنکھ میں ہو نور روندانِ حبیب کبریاسر میں ہو سودا و ارمانِ حبیب کبریا ان کے فیض نور نے کونین کو روشن کیادونوں عالم پر ہے احسانِ حبیب کبریا زندگی ہو یا مجھے موت آئے دونوں حال میںمیں ہوں یا رب اور بیابانِ حبیب کبریا کیسا فخرو ناز ہوا پنے مقدر پر اگرسگ بنائیں مجھ کو دربانِ حبیب کبریا اک نظر دیکھو جمالِ آفتاب ہاشمیمیری آنکھوں پر ہوا حسان حبیب کبریا بن کے منگتا ان کے در کے ش...

کسی کا نہ کوئی جہاں یار ہوگا

کسی کا نہ کوئی جہاں یار ہوگاوہ آقا ہمارا خریدار ہوگا جو یاں عشق احمد میں شر شار ہوگاوہ دنیا و عقبیٰ میں ہشیار ہوگا نبی کی بدولت بروز قیامتخدا وند عالم کا دیدار ہوگا بھٹکتے پھریں کس لیے ان کے عاصیشفیع الوریٰ سب کا غم خوار ہوگا نہ گھبرامیں عاصی کہ روز قیامتفترضیٰ کا جلوہ نمودار ہوگا جسے چاہیں بخشیں کہ خلدو جناں میں خدا کی قسم دخل سرکار ہوگا شفاعت کا دولھا بنائیں گے ان کوانہیں تاجِ بخشش سزاوار ہوگا یہاں ان کا دامن پکڑ لو وگر نہمدد چاہنا واں...

بحمدللہ عبداللہ کا نورِ نظر آیا

بحمداللہ عبداللہ کا نور نظر آیامبارک آمنہ کا نورِ دل لخت جگر آیا یہ عبدالمطلب کی خوبی قسمت کہ ان کے گھرچراغ لامکاں کون و مکاں کا تاجور آیا وہ ختم الانبیا تشریف فرما ہونے والے ہیں نبی ہر ایک پہلےسے سناتا یہ خبر آیا ربیع پاک تجھ پر اہلسنت کیوں نہ قرباں ہوںکہ تیری بارہویں تاریخ وہ جانِ قمر آیا ہوئے جب جلوہ فرما شاہِ ذیشاں بزم دنیا میںہر اک قدسی فلک سے بہر پابوسی اتر آیا جھکا جاتا ہے سجدے کے لیے اس واسطے کعبہکہ مسجود ملائک آج اس میں جلوہ گر آی...

شاہِ کونین جلوہ نما ہوگیا

شاہ کونین جلوہ نما ہوگیارنگ عالم کا بالکل نیا ہوگیا منتخب آپ کی ذات والا ہوئینامِ پاک آپکا مصطفیٰ ہوگیا مل گیا تجھ سے اللہ کا راستہحق سے ملنے تو واسطہ ہوگیا آپ وہ نور حق ہیں کہ قرآن میںوصف رخ آپ کا والضحےٰ ہوگیا ایسا اعزاز کس کو خدا نے دیاجیسا بالا ترا مرتبہ ہوگیا لا مکاں میں بلایا خدا نے تجھے عرش و کرسی سے بھی تو ورا ہوگیا ایسی نافذ تمہار ی حکومت ہوئیتم نے جس وقت جو کچھ کہا ہوگیا مہ دوپارہ ہوا سورج الٹا پھراجب اشارہ تمہارا ذرا ہوگیا کن...

افلاک سے اونچا ہے ایوان محمد کا

افلاک سے اونچا ہے ایوان محمد کامخلوق الٰہی ہے سامان محمد کا پاتے ہیں سبھی صدقہ ان کے در اقدس سےہر ذرۂ عالم ہے مہمان محمد کا ہوتی ہے ہراک نعمت تقسیم مدینے سےکونین میں جاری ہے فیضان محمد کا دیتے ہیں ملک پہرہ سرکار کے روضے پرجبریل معظم ہے دربان محمد کا عالم ہے اگر شیدا ان پر تو تعجب کیاخود چاہنے والا ہے رحمٰن محمد کا شاہان جہاں کیوں کر رکھیں نہ سر آنکھوں پرفرمان الٰہی ہے فرمان محمد کا حور و ملک و غلماں جن و بشر و حیواںلیتے ہیں سبھی سر پر ف...

شاہ دو جہاں میں ہے شہرہ تیری رحمت کا

شاہ دو جہاں میں ہے شہرہ تیری رحمت کاہر ذرہ ثنا خواں ہے مولیٰ تیری رفعت کا کچھ صرف غلاموں کی تخصیص نہیں اس میںکفار نے بھی پایا صدقہ تیری رحمت کا ہم بھول گئے تجھ کو تونے نہ کبھی چھوڑاکس منہ سے کریں پھر ہم دعویٰ تری چاہت کا خود امتی بننے کی مالک سے تمنا کیموسیٰ نے سنا جس دم رتبہ تری امت کا مخلوق الہٰی ہے شیدا تو تعجب کیا جب خود ترا خالق ہے پیارا تری صورت کا اس سر کی سرافرازی عالم سے بیاں کیا ہوجس سر پہ رکھا حق نے تاج اپنی نیابت کا دربار عد...

غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰ

غیر ممکن ہے ثنائے مصطفیٰخود ہی واصف ہے خدائے مصطفیٰ دل میں دے یارب ولائے مصطفیٰاور سینہ میں ہوجائے مصطفیٰ تیرے پیارے کا میں دیوانہ بنوںیہ دعا ہے اے خدائے مصطفیٰ مصطفیٰ ہیں ساری خلقت کے لیےساری خلقت ہے برائے مصطفیٰ ڈھونڈھتے ہیں سب رضا اللہ کیچاہتا ہے حق رضائے مصطفیٰ کیا نسیم خلد خوش آئے اسےجس کے سر میں ہو ہوائے مصطفیٰ رزق کیا ہر چیز کے قاسم ہیں وہدین رب کی ہے عطائے مصطفیٰ رہ گئے سدرہ پہ جبرئیل امیںعرش سے بھی پار جائے مصطفیٰ دشت طیبہ می...

نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا

نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیاکب ترے در سے کوئی لوٹ کے نا شاد آیا لے گیا دل کی مرادوں سے وہ بھر کر دامنجو ترے روضہ پہ کرتا ہوا فریاد آیا تیرے روضے کو نہ کیوں قبلۂ حاجات کہوں لوٹ کر شاد گیا جو کوئی ناشاد آیا نام نے تیرے ہر اک غم سے بچایا ہم کورنج سب بھول گئے تو ہمیں جب یاد آیا جب غلاموں نے مصیبت میں تجھے یاد کیاآن کی آن میں توبرسر امداد آیا تجھ پہ قربان میں اے آئینہ ٔذات خدااک نظر دیکھ لیا تجھ کو خدا یاد آیا کب وہ دن ہوگا الہی کہ یہ اح...

سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہنا

سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہناہر شے پہ لکھا ہے نام ترا ترےذکر کی رفعت کیا کہنا ہے سر پر تاج نبوت کا جوڑا ہے تن پہ کرامت کاسہرا ہے جبیں پہ شفاعت کا امت پہ ہے رحمت کیا کہنا اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرْ فرمائے ترے حق میں واوروحدت کا کیا تجھ کو مظہر اور دی ہے کثرت کیا کہنا معراج ہوئی تا عرش گئے حق تم سے ملا تم حق سے ملےسب راز فاوحیٰ دل پہ کھلے یہ عزت و حشمت کیا کہنا حوروں نے کہا سبحان اللہ غلماں نے پکارا صلی اللہاور قدسی بو...

وہ ماہ عرب آج کعبہ میں چمکا

وہ ماہ عرب آج کعبہ میں چمکاجو مالک ہے سارے عرب و عجم کا نہ ہوتا اگر وہ تو کچھ بھی نہ ہوتا یہ جلوہ ہے عالم میں سب اس کے دم کا ہوا اس طرف رحمتِ حق کا دورہجدھر ہوگیا ایک پھیرا کرم کا میں اس عدل و انصاف و رحمت کے قرباںمٹا نام عالم سے ظلم و ستم کا کیا سارے عالم کو سرشار و حدتاٹھا دور دنیا سے کفرو صنم کا ملی ہم کو اسلام و ایماں کی دولت یہ ہے فیض سب تیرے جو داتم کا ہے کافی ہمارے لیے دو جہاں میں اشارہ فقط تیری چشم کرم کا عرب والے آقا کی دی جب دو...