منظومات  

کرتے ہیں جن و بشر ہر وقت چرچا غوث کا

کرتے ہیں جن و بشر ہر وقت چرچا غوث کابج رہا ہے چار سو عالم میں ڈنکا غوث کا نار دوزخ سے بچائیگا سہارا غوث کالے چلے گا خلد میں ادنیٰ اشارہ غوث کا نزع میں مرقد میں محشر میں مدد فرمائیں گےہوچکا ہے عہد پہلےہی ہمارا غوث کا خالق کون و مکاں نے پہلے ہی روزازللکھ دیا ہے میری پیشانی پہ بندہ غوث کا کیا عجب بے پوچھے مجھ کو چھوڑ دیں منکر نکیردیکھ کر میرے کفن پر نام لکھا غوث کا نزع میں مرقد میں محشر میں کہیں بھی یا خدا ہاتھ سے چھوٹے نہ دامان معلیٰ غوث کا ...

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کاہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا بلیات و غم افکار کیوں کر گھیر سکتے ہیںسروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوث اعظم کا مریدی لاتخف کہہ کر تسلی دی غلاموں کوقیامت تک رہے بے خوف بندہ غوث اعظم کا جواپنے کو کہےمیرا مریدوں میں وہ داخل ہےیہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوث اعظم کا سجل ان کو دیا وہ رب نے جس میں صاف لکھا ہےکہ جائے خلد میں ہر نام لیوا غوث اعظم کا ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کےمصیبت ٹال دینا ک...

درد اپنا دے اس قدر یارب عزوجل

درد اپنا دے اس قدر یا ربنہ پڑے چین عمر بھر یارب میری آنکھوں کو دے وہ بینائی تو ہی آئے مجھے نظر یارب ورد میرا ہو تیرا کلمۂ پاکجب کہ دنیا سے ہو سفر یا رب شجر نعت دل میں بویا ہےجلد اس میں لگا ثمر یارب تیرے محبوب کا میں واصف ہوںدے زباں میں مری اثر یارب بطفیل رسولِ ہر دوسراساتھ میرے رہے ظفر یارب تیری رحمت جو میرے ساتھ رہےمجھ کو کس کا ہو پھر خطر یا رب ایسا مجھ کو گمادے الفت میںنہ رہے اپنی کچھ خبر یارب دیکھنے کے لیے مجھے تر سےعمر بھر میری چشم ...

چودھویں کا چاند ہے روئے حبیب

چودھویں کا چاند ہے روئے حبیباور ہلال عیدا بروئے حبیب جان کو قرباں کروں مثل چکورخواب میں دیکھوں اگر روئے حبیب عرض کرنا بیکلی میری صباہوگزر تیرا اگر سوئے حبیب زاہد و ہے فکر تم کو خلد کیہم کو پہنچائے خدا کوئے حبیب جو فنا ہیں عشق مولیٰ میں انہیںآتی ہے طیبہ سے خوشبوئے حبیب وہ مدینے سے اٹھی کالی گھٹا وہ کھلے پر نور گیسوئے حبیب بار بار آتے تھے جبریل امیںاس قدر مرغوب تھا کوئے حبیب عشق میں پاس شریعت ہو ضرورعاشقو یہ ہے ترازوئے حبیب دشمنوں کو ظل...

عاشقوں ورد کرو صلِ علیٰ آج کی رات

عاشقو ں ورد کروصلی علیٰ آج کی راتمیں پڑھوں شاہ کی کچھ مدح دثنا آج کی رات زیب دنیا ہوئے وہ شاہِ ہدیٰ آج کی راتدونوں عالم میں ہے یہ شور بپاآج کی رات پھیلی عالم میں محمد کی ضیا آج کی راتمہ و خورشید نے منہ ڈھانک لیا آج کی رات مانگ لو مانگنا ہو جس کو دعا آج کی راتواردِ پاک اجابت کا ہوا آج کی رات نار فارس کی بجھی نور الہٰی چمکاقاطع شرک ہوا جلوہ نما آج کی رات خشک سادا ہے سماو امیں ہے دریا جاریلو زمانہ کا ہوا رنگ نیا آج کی رات اس لیے نصب کیا سبز...

کروں کیا حالِ دل اظہار یا غوث

کروں کیا حال دل اظہار یا غوث کہ تم ہو عالم الاسرار یا غوث نکا لو بحر غم سے میری کشتی ہے حائل بیچ میں منجدھار یا غوث سوا تیرے کہوں کس سےغم اپنانہیں میرا کوئی غم خوار یا غوث مدد کا وقت ہے امداد کیجئےمری حالت ہوئی ہے زار یا غوث دل تاریک پر فرما دے صیقلمرا سینہ ہو پر انوار یا غوث عطا کر صحت کا مل اسے بھییہ بندہ ہے ترا بیمار یا غوث بلا بغداد میں للہ آقادکھا اپنا مجھے دربار یاغوث اشارے سے تری رحمت کے بن جائےیہ اُجڑا بن مرا گلزار یا غوث مری ...

پردہ رخ انور سے جو اٹھا شبِ معراج

پردہ رخ انور سے جو اٹھا شبِ معراججنت کا ہوا رنگ دوبالا شبِ معراج حوروں نے بھی گایا ترانہ شبِ معراجخالق نے محمد کو بلایا شبِ معراج گیسو کھلے گھنگھور گھٹا اٹھی کہ ہم پرباران کرم جھوم کے برسا شبِ معراج اے رحمت عالم تری رحمت کے تصدقہر ایک نے پایا ترا صدقہ شب معراج جس وقت چلی شاہِ مدینہ کی سواریسجدے میں جھکا عرش معلیٰ شبِ معراج خور شید و قمر ارض و سما عرش و ملائککس نے نہیں پایا ترا صدقہ شبِ معراج وہ جوش تھا انوار کا افلاک کے اوپرملتا نہ تھا ...

ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روح

ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روحقلب کا چین اسی سے ہے کہیے اسے دوائے روح ایسا مجھے کرے خدایاو حضور میں فناہر رگ و پے میں عشق شاہ میرے رہے بجائے روح مدحت شاہ دیں کا نور ہر رگ وپے میں ہے ضرورقبر میں تھی جو تیرگی پھیل گئی ضیائے روح طیبہ پہ ہے اِدھر نظر حوروں کا اشتیاق اُدھردیکھیے بعد انتقال کون سی سمت جائے روح کرلو قبول یا نبی عرض جمیل قادری جبکہ جدا ہو جسم سے طیبہ میں گھر بنائے روح قبالۂ بخشش ...

روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمد

روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمدکونین ہے عکس رخ نیکوئے محمد تاباں ہے ہر اک شے میں رخ پاک کا جلوہہر گل سے چلی آتی ہےخوشبوئے محمد ظاہر یہ ہوا آیہ اللہ رمیٰ سےہے قوت حق طاقت بازوئے محمد جب نائب و محبوب خدا آپ ہی ٹھہرےپھر کیوں نہ ہو ہر چیز پہ قابوئے محمد کعبے کی طرف کوئی نہ سر اپنا جھکا تاجھکتا نہ اگر وہ سوئے ابروئے محمد مخلوق ہے جو یائے رضا مندی خالقاللہ تعالیٰ ہے رضا جوئے محمد دیتی ہے دعاؤں سے تو ایذاؤں کا بدلہ کیا خوب ہے عادت تری اے خوئے ...

ہر شے میں ہے نورِ رخِ تابانِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم

ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمدہر پھول میں خوشبوئے گلستان محمد اللہ ے محبوب کو بے مثل بنایاممکن ہی نہیں ہو کوئی ہم شان محمد مخلوق کو معلوم ہوکیا ان کی حقیقترب عزول جانتا ہے شان محمد آسکتا ہے کب ہم سے گنواروں کو ادب وہجیسا کہ ادب کرتے تھے یاران محمد سینہ ہے وہی جس میں نبی کی ہو محبتہے آنکھ وہی جو کہ ہے جویان محمد وہ دل ہی نہیں جو نہ جھکے سوئے مدینہوہ سر ہی نہیں جو نہ ہو قربان محمد اعدا کی شقاوت کہ ہوئے آپ کے منکراور سنگ وشجر تابع فرمان محم...