ضیائی شخصیات  

حضرت مولانا شمس الدین یحییٰ

آپ خواجہ نظام الدین اولیاء کے ممتاز خلیفہ تھے اور اپنے ہم عصر لوگوں میں شیخ کے معزز و مکرم اور صاحب صدر شمار ہوتے تھے، آپ دہلی کے مشہور عالم تھے، سکان دہلی اکثر آپ کے تلمیذ اور شاگرد تھے اور آپ کی شاگردی پر فخر کیا کرتے تھے، کہتے ہیں آپ نے مشارق کی شرح بھی لکھی ہے جس میں لکھا ہے کہ ما تثاوب نبی قط ترجمہ: (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی جمائی نہیں لی) آپ اودھ سے حُصول علم کی غرض سے دہلی آئے ہوئے تھے انہی دنوں خواجہ نظام الدین اولیاء کی کرامات...

حضرت مولانا احمد حافظ

آپ ایک دانشمند اور خدا رسیدہ مرد تھے، شیخ نظام الدین اولیاء قدس سرۂ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ شیخ فریدالدین گنج شکر کی زیارت کے لیے جا رہا تھا کہ قصبہ ’’سرسی‘‘ کے مقام پر مولانا احمد حافظ سے ملاقات ہوئی تو باتوں باتوں میں انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ آپ جب شیخ کے مزار پر جائیں تو اولاً میرا سلام عرض کریں اور اس کے بعد کہہ دیں کہ اب مجھے دنیا کی طلب نہیں ہے، دنیا چاہنے والے میرے علاوہ اور بہت ہیں اور عقبیٰ کے بارے میں بھی می...

حضرت شیخ احمد بدایونی

شیخ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ شیخ احمد میرے دوستوں میں سے تھے،بڑے صالح اور درویشوں سے محبت کرنے والے ابدال صفت بزرگ تھے، اگرچہ باضابطہ پڑھے لکھے نہ تھے مگر دن رات آپ کا شغل شرعی مسائل میں انہماک تھا، آپ کے رحلت کرجانے کے بعد میں نے ایک دفعہ آپ کو خواب میں دیکھا، ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنی حیات کے معمول کے مطابق مجھ سے شرعی مسائل دریافت فرمائے، میں نے ان سے عرض کیا کہ جو کچھ آپ دریافت فرما رہے ہیں ان کا تعلق دنیا کی زندگی سے ہے اور بحالت م...

حضرت قاضی جمال بدایونی

آپ بہت بڑے ولی اللہ تھے، خواجہ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک بار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، کہ آپ بدایوں میں ایک جگہ بیٹھے وضو فرما رہے ہیں، قاضی جمال بیدار ہونے کے فوراً بعد وہاں گئے دیکھا کہ زمین پر پانی کا اثر ہے اور زمین گیلی ہے یہ دیکھ کر لوگوں سے فرمایا کہ میری قبر اسی جگہ بنائی جائے چنانچہ انتقال کے بعد آپ کو لوگوں نے وہیں دفن کیا۔ وہیں تُربت بن خالد کی یارب ترے مَحبوب کی جو راہ گُزر ہو اخبار الاخیار...

حضرت مولانا علاؤالدین اصولی بدایونی

آپ بہت بڑے صاحب کمال بزرگ تھے، شیخ نظام الدین اولیاء کے استادوں میں سے تھے، خیرالمجالس میں ہے کہ شیخ نظام الدین اولیاء نے مولانا ہی سے قدوری (فقہ کی ایک کتاب ہے جو مدارس عربیہ میں داخل درس ہے) پڑھی تھی، مولانا فرماتے ہیں کہ شیخ نظام الدین کی اس کے بعد تین چار گز کے کپڑے سے دستار بندی کی گئی کیونکہ اس وقت پوری دستار میسر نہ تھی اس کا پورا واقعہ خواجہ علی کے حالات میں گزر چکا ہے۔ فوائد الفواد میں ہے کہ مولانا اپنے بچپن کے زمانے میں بدایوں کی ایک گل...

حضرت مولانا داؤد پالٰہی

آپ رودلی کے ایک گاؤں پالٰہی کے رہنے والے تھے، شیخ فریدالدین کے مریدوں میں سے تھے، حضرت محبوب سبحانی اکثر و بیشتر فرمایا کرتے تھے کہ مولانا داؤد پالٰہی بڑے بزرگ تھے محبوبِ سبحانی نے فرمایا کہ ایک دفعہ مجھے اور مولانا  داؤد پالٰہی دونوں کو اپنے شیخ فریدالدین کی خدمت میں اکٹھا جانے کا اتفاق ہوا، دونوں اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلے اور چل دیے مولانا لمبے لمبے قدم رکھتے ہوئے مجھ سے آگے نکل جاتے اور میرا انتظار کرنے کے لیے نفل پڑھنے لگتے، میں بہت د...

سسدنا) انس (رضی اللہ عنہ)

ابن حارث ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔ ان کی حدیث اشعث بن سحیم نے اپنے والد سے اور ان کے والد نے ان سے روایت کی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ میرا بیٹا (یعنی حسین) سرزمیں عراق میں شہید ہوگا پس جو شخص ان کو پائے وہ ان کی مدد کرے۔ چنانچہ یہ انس بھی حسین رضی اللہ عنہ کے ستھ شہید ہوئے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ مگر ابو نعیم نے کہا ہے کہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے ان کو صحابہ میں شمار کیا ہے حالانکہ یہ تابعین میں سے ہیں۔ ابن مندہ...

سیدنا) انس (رضی اللہ عنہ)

  ابن اوس انصاری۔ قبیلہ بنی عبد الاشہل سے ہیں جو بنی سزعورا کی ایک شاخ ہے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں جسر کے دن شہید ہوئے۔ ان کا تذکرہ صرف ابو نعیم نے کیا ہے ابونعیم نے ان کو ان انس کے علوہ بیان کیا ہے جو انس ے پہلے گذر چکے اور اپنی سند کے ساتھ موسی بن عقبہ سے بھی رویت کی ہے انھوں نیزہری سے نقل کیا ہے کہ جو لوگ جسر کے دن مضارت پھر ہی عبدالاشہل سے شہید ہوئے ان میں انس بن اوس بھی تھے میں کہتا ہوں کہ کلبی نے انس ابن اوس انصاری کا...

سیدنا) انس (رضی اللہ عنہ)

  ابن اوس انصاری اوسی۔ یہ بیٹیہیں اوس بن عتیک بن عمرو بن عبد الاعلم بن عام بن زعور ابن ہیشم بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس کے یہ زعور اعبد الاشہل کے بھائی ہیں ابن کلبی نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے یہ انس مالک بن اوس ور عمیر بن اوس اور حارث بن اوس کے بھائی ہیں۔ جنگ احد میں شریک ہوئے تھے ور جنگ خندق میں شہادت پائی۔ موسی بن عقبہ نے ابن شہابس ے رویت کی ہے کہ خالد بن ولید نے (جب وہ کافر تھے) ان کو ایک تیر مارا تھا اسی سے یہ شہید ہوگئے...

سیدنا) انس (رضی اللہ عنہ)

  ابن ام انس۔ ابو موسی نے کہا ہے کہ بغوی وغیرہ نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے۔ ہمیں ابو موسی اصفہانی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسن بن احمد نے اجازۃ ابو احمد کی کتابس ے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عمر بن احمد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں زید بن حبابنے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے عبدالملک بن حسن نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھ سے محمد بن اسماعیل نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں یونس ابن عمران بن اب...