ضیائی شخصیات  

سیدنا) اکیمہ (رضی اللہ عنہ)

  لیثی۔ بعض لوگ ان کو زہری بھی لکتھتے ہیں ان کا تذکرہ حافظ ابو موسی نے لکھا ہے ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو طاہر محمد بن ابی نصر تاجر نے خبر دی میں نے ان کے سامنے عبدالرحمن بن محمد حافظ کی کتاب سے دیکھ کر یہ روایت پڑھی تھی اس میں لکھا تھا ہمیں ابوبکر احمد بن موسی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن احمد ابن ابراہیم نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبدان مروزی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن مصعب مروزی نے خبر دی وہ کہتیتھ...

سیدنا) اکثم (رضی اللہ عنہ)

  ابن صیفی۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے اور ان کا ذکر ہوچکا۔ عبدالملک بن عمیر نے اپنے والد سے رویات کی ہے کہ انھوں نے کہا اکثم بن ابی الجون رسول خدا ﷺ کے نبوت کی خبر پہنچی تو انھوں نے ارادہ کیا کہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں مگر ان کی قوم نے انھیں نہ آنے دیا تب انھوںنے کہا کہ کوئی شخص ان کے پاس جائے جو ان کی خبر مجھے پہنچائے ور میری خبر ان کو پہنچائے لہذا دو آدمیوں کو انھوںنے بھیجا وہ دونوں نبی ﷺ کے حضور یں گئے اور دونوں نے کہا کہ ہم اکثم کے قصد ہیں ی...

سیدنا) اصثم (رضی اللہ عنہ)

  بن صیفی۔ بن عبدالعزی بن سعد بن ربیعہ بن اصرم بن کعت بن عمر کی اولاد میں ہیں۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے یہ نسب ابن منذر اور ابو نعیم نے بیان کیا ہے۔ جب اکثم کو رسول خدا ﷺ کے نبوت کی خبر ملی تو انھوں نے دو آدمی رسول خدا ﷺ کی خدمت میں بھیجے تاکہ وہ آپ کا نسب اور آپ کے احکام دریافت کریں حضرت نے ان دونوںکو اپنا نسب بتا دیا اور یہ آیت ان کے سامنے پرھ دی ان اللہ یامر بالعدل والاحسان و ایتاء ذی القربی و نہی عن الفحشاء والمنکر و البغی یعظکم لعلکم ...

سیدنا) اکثم (رضی اللہ عنہ)

  ابن جون۔ اور بعض لوگ ان کو ابن ابی الجون کہتے ہیں نام ان کا عبدالعزی ابن منقد بن ربیعہ بن اصرم بن ضبیس بن حرام بن حبشیہ بن کعب بن عمرو بن ربیعہ۔ ربیعہ کا ام محی بن عمو مزیقیا اور عمو بن ابی ربیعہ جو قبیلہ خزاعہ کے والد ہیں انھیں کی طرف سب لوگ منسوب ہیں۔ ہشامنے ان کا نسب ایس طرح بیانکیا ہے بعض لوگوںکا بیان ہے کہ یہ بو معبد خزاعی ہیں ام معبد کے شوہر اور یہی ہیں جن کی نسبت رسول خدا ﷺ نے فرمایا تھا کہ میں نے دجال کو دیکھا تو معلوم ہوا کہ سبس ے...

سیدنا) اکثل (رضی اللہ عنہ

) ابن شماخ بن یزید بن شداد بن ضحر بن مالک بن لابی بن ثعلب بن سد بن کنانہ بن حارث بن عوف بن وائل بن قیس بن عوف بن عبد مناۃ بن اوبن طانحہ عکلی۔ ہشام کلبی نے ان کا نسب اسی طرح بیانکیا ہے ور کہا ہے کہ حضرت علی بن ابی طالب جب اکثل کو دیکھتے تھے تو فرماتے تھے کہ جو شخص صبیح فصیح کو دیکھنا چاہے تو وہ اکثل کو دیکھے ابو عمر نے کہاہے کہ یہ اکثل جنگ حرمیں شریک تھے اور یہ مختار کے والد ابو عبید کے ہمرہا قس ناطف جانیکا ارادہ رکھتے تھے۔ فرخان شاہکو انھوںنے قید...

سیدنا) اقمر (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو علی ور ابو کلثوم۔ وداع کوفی۔ ابن شاہیں نے کہا ہے کہ ان کا نام عمرو بن حارث بن معاویہ بن عمرو بن ربیعہ ابن عبداللہ بن وداعہ۔ وداعہ ایک شاخ قبیلہ ہمدان کی ہے۔ ابن شاہیں نے کہا ہے کہ اگر یہ سلسلہ صحیح ہے تو فبہا ورنہ ان کی حدیث مرسل ہوگی۔ ہمیں ابو موسی محمد بن ابی بکر بن ابی عیسی اصفہانی حافظ نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیںابو حفص عمر بن احمد بن عثمان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ہشامبن احمد بن ہشام قاری نے دمشق میں خبر دی وہ کہ...

سیدنا) اقعش (رضی اللہ عنہ)

  سلمہ کے بیٹے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں مسلمہ کے بیٹیہیں۔ حنفی سحیمی ہیں۔ ان کا شمر اہل یمامہ میں ہے۔ نبی ﷺ کے حضور میں یہ اور طلق بن علی ور سلم بن حنظلہ اور علی بن شیبان وفد بن کے آئے تھے یہ سب لوگ قبیلہ بنی سحیم ابن مرہ بن حنیفہ بن نحم بن صعب بن علی بن بکر بن وائل کے ہیں جو بنی حنیفہ کی ایک شاخ ہے ان کی حدیث منہال بن عبداللہ بن صبرہ بن ہوذہ نے اپنے والد سے روایت کی ہے ہ انھوں نے کہا میں گواہی دیتا ہوںکہ اقس بن سلمہ ی اس پیالہ کو لائے تھے ج...

سیدنا) اقرم (رضی الہ عنہ)

  آخر میں میم ہے۔ یہ اقرم زید کے بیٹیہیں کنیت ان کی ابو عبدالہ۔ قبیلہ خزاعہ کے یں۔ ان کی حدیث دائود بن قیس نے عبید اللہ بن عبداللہ بن اقرن خزاعی سے انوںنے اپنے والد عبید اللہ سے روایت کی ہے ہ انھوں نے کہا میں اپنے والد کے ہمراہ نمرہ کے جنگل میں تھا کچھ سور ہماری طرف سے گذرے اور انھوں نے اپنے اونٹوں کو راستہ کے کنارے پر بٹھلایا میرے والد نے مجھ سے کہا کہ تم اپنے اسباب کے پاس بیٹھو تاکہ میں ان لوگوں کے پاس جائوں اور ان سے کچھ پوچھوں وہ کہتے ہی...

سیدنا) اقرع (رضی اللہ عنہ)

  غفاری۔ ان کے صحابی ہونے میں کلام ہے۔ ان کی حدیث عاصم احول نے ابو حاجب سے انھوںنے اقرع غفاری سے روایت کی ہے ہ نبی ﷺ نے اس بت سے منع فرمایا ہے ہ عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی ے مرد وضو کرے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...