متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا ناسج رضی اللہ عنہ

الحضرمی ابو الفتح ازدی نے ان کا ذکر اسمائے مفردہ میں کیا ہے اور باسنادہ جریر بن عثمان رحسبی سے انہوں نے شرجیل بن شفع سے انہوں نے نا سچ حضرمی سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کے پاس سے گزرے جو ایک بکری کی خرید و فروخت میں مصروف تھے اور قسمیں کھا رہے تھے۔ ایک کہتا کہ میں اتنے روپوں سے کم نہیں لوں گا دوسرا کہتا کہ میں اتنے سے زیادہ نہ دوں گا آخر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بکری کے پاس سے گزرے جسے ایک آدمی نے خرید لیا تھا ح...

سیّدنا ناشرہ رضی اللہ عنہ

بن سوید الجہنی ان سے ان کے بیٹے مریح اور علی بن ریاح نے روایت کی ان سے ان کے بیٹے مریح نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے والد نا شرہ کو کسی جنگی مہم پر روانہ فرمایا اور میں اپنی والدہ کے پیٹ میں تھا اس اثنا میں میری ولادت ہوگئی اور مجھے میری والدہ اٹھا کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک مجھ پر پھیرا میری والدہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! بچے کا نام تجویز فرمادیجے ارشاد ہوا چونکہ ا...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن بدیل بن ورقاء ان کا نسب ہم ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں نافع خود ان کے بھائی اور والد جلیل القدر صحابہ میں سے تھے بروایت ابن اسحاق نافع منذر بن عمرو اور عامر بن فہیرہ چالیس اور صحابہ کے ساتھ بڑمعونہ پر دھوکے سے قتل کردیئے تھے عبد اللہ بن رواحہ نے ان کی شہادت پر ذیل کے دو اشعار کہے۔ رَحِمَ اللہُ نَافِعَ بنَ بَدَیل رَحْمَۃ المبتِغیْ ثوابَ الجَہَادٖ ترجمہ: نافع بن بدیل پر خدا کی رحمت ہو، ایسی رحمت جو ثواب جہاد کی خواہش...

سیّدنا مہزم رضی اللہ عنہ

بن وہب الکندی ان سے سعید بن جبیر نے روایت کی انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا۔ مَیں اس امر کو جائز قرار نہیں دوں گا کہ تم سبز، سفید یا سیاہ رنگ کے برتن میں نبیذ تیار کرو۔ ہاں اس میں کوئی حرج نہیں کہ تم اپنے گلاس یا پینے کے برتن میں نبیذ تیار کرو اور جب اس کا ذائقہ ٹھیک ہوجائے۔ تو پی لو۔ ابنِ مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن سنان بن نبیشہ بن سلمہ بن ساماں بن نعمان بن صیح بن مازن ابن خلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن مزنی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وفد مزینہ کے ساتھ حاضر ہوئے اور کچھ عرصہ ٹھہرے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زمین کا ٹکڑا بصورتِ جاگیر عطا کیا تھا۔ ہشام بن کلبی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن زید الحمیری ابن شاہین نے ان کا ذکر کیا ہے اور انہوں نے باسنادہ ایاس میں عمر و الحمیری سے روایت کی کہ جناب نافع نبو حمیر کے کچھ آدمیوں کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا ہم اس لیے حاضر ہوئے ہیں کہ دین میں تفقہ حاصل کریں اور معلوم کریں کہ دنیا کی ابتدا کیوں کر ہوئی فرمایا ایک وقت ایسا تھا کہ خدا کے بغیر کچھ نہ تھا اور اللہ کا عرش پانی پر تھا پھر خدا نے قلم کو پیدا کیا اور حکم دیا کہ جن اشیا نے پیدا ہونا ہے ان...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن مقرن المزنی: ہم ان کا سلسلۂ نسب ان کے بھائی سوید کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ یہ لوگ سات بھائی تھے اور سب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی تھی۔ عرب میں اور کسی کو یہ فخر حاصل نہیں ہُوا۔ واقدی اور ابن نمیر کا یہی قول ہے، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے واقدی اور ابن نمیر سے اسی طرح نقل کیا ہے۔ نیز ابو عمر نے یہ بھی بیان کیا ہے۔ کہ بنو حارثہ بن ہند اسلمی آٹھ بھائی تھے۔ جو سب کے سب مسلمان ہوگئے تھے۔ اور سب بیعتِ رضوان میں مو...

سیّدنا مہلہل رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ ان سے مسلمۃ الضبی نے روایت کی ہے۔ ایک روایت میں سلمہ کا نام آیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جو شخص چاہے کہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اپنے سایے میں جگہ دے، اسے چاہیے کہ صلۂ رحمی کرے اور سلام کہنے میں بخل نہ کرے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا مہلہل رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ ان سے مسلمۃ الضبی نے روایت کی ہے۔ ایک روایت میں سلمہ کا نام آیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جو شخص چاہے کہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اپنے سایے میں جگہ دے، اسے چاہیے کہ صلۂ رحمی کرے اور سلام کہنے میں بخل نہ کرے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن ابی نافع الرواسی۔ علقمہ کے دادا تھے ان سے حمید بن عبد الرحمان ابو عوف رواسی نے بیان کیا کہ جب عمر و بن مالک دربار رسالت میں حاضر ہوا تو میں بھی اس وفد میں شامل تھا اس کے بعد اس نے اپنی قوم کو اسلام لانے کی دعوت دی، لیکن انہوں نے کہا، جب تک ہم بنو عقیل سے انتظام نہ لے لیں، ہم اسلام قبول نہیں کریں گے چنانچہ انہوں نے بنو عقیل کے ایک گروہ پر حملہ کرکے ایک آدمی کو قتل کردیا اس پر پر بنو عقیل نے پیچھا کرکے ان کے ایک آدمی کو مار ڈالا جنگ چھڑ گئی بنو...