متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عمیر ابن امیہ رضی اللہ عنہ

  ۔زید بن ابی حبیب نے اسلم بن یزیداوریزیدبن اسحاق سے روایت کی ہے وہ دونوں عمیر بن ابی امیہ  سے نقل کرتےتھےکہ ان کی ایک بہن مشرکہ تھیں وہ ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانے کے متعلق بہت ستایاکرتی تھیں ایک روزانھوں نے اپنی بہن کو مخفی طورپر قتل کردیا۔ ان کے بہن کے بیٹوں نے جو اپنی ماں کومقتول پایا توانھوں نے بہت شور مچایاعمیر کویہ اندیشہ پیداہواکہ یہ لوگ کسی اورکوناحق قتل کردیں گے تووہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئےاورسب واقعہ آ...

سیّدنا عمیر ابن اقصی  رضی اللہ عنہ

   اسلمی۔حضرت ابوہریرہ نے روایت کی ہے کہ عمیر بن اقصیٰ قبیلہ اسلم کے چند لوگوں کے ہمراہ آئے اورانھوں نے کہاکہ یا رسول اللہ ہم لوگ سرداران عرب سے ہیں دشمن کا مقابلہ تیر نیزوں اورمضبوط زرہوں کے ساتھ جوہم سے لڑتاہے اس کو ہم موت کے گھاٹ اتاردیتے ہیں اور ایک طویل حدیث انھوں نے انصارکے فضائل میں بیان کی اوریہ کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عمیرکواوران کے ساتھیوں کوایک تحریرلکھ دی تھی جس کو ہم نے اس سبب سے ترک کردیاکہ اس کے الفاظ بہت غریب ...

سیّدنا عمیر آبی اللحم رضی اللہ عنہ

     غفاری کے غلام تھے۔خیبرمیں جب یہ شریک ہوئے ہیں تواس وقت غلام تھےلہذا رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حصہ نہیں دیامگرہاں آپ نے ان کوکچھ بطورخوددے دیاتھا ایک تلوار ان کو دی تھی ان سے یزید بن ابی عبیداورمحمدبن زید بن مہاجربن قنفذ اورمحمد بن ابراہیم بن حارث نے روایت کی ہے حفص بن غیاث نے محمد بن زید مہاجرسے انھوں نے عمیرمولائے ابی اللحم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں حنین میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھااوراس وقت ...

سیّدنا عمران ابن فضیل رضی اللہ عنہ

   ابن عائذ۔ان کا تذکرہ حافظ ابن یسٰین نے ان صحابہ میں کیاہےجوہرات میں آئےخیاج ابن عمران ابن فضیل نےاپنے والد سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے میں اپنی قوم کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہواتھاآپ نے میری بہت عزت کی تھی میں نے آپ سے عرض کیاتھاکہ آپ کو قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کونبوت اورایمان سے ممتازکیااورہم کوآپ کے ذریعے سےاورایمان کی وجہ سے عزت دی بتائیے کہ سب سے بہترذریعہ اللہ کے تقرب کاکیاہے آپ نے فرمایایہ کہ اللہ کے...

سیّدنا عمران ابن عویم رضی اللہ عنہ

  ۔اوربعض لوگ ان کو ابن عویمرکہتےہیں ان کا ذکرعامہ ہذلی کی حدیث میں ہے ابوالملیح نے اپنے والد سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے ہم میں ایک شخص تھے جن کولوگ حمل ابن مالک کہتے تھےان کی دو بی بیاں تھیں ایک ہذلیہ اوردوسری عامریہ۔ہذلیہ نے عامریہ کے شکم پر خیمہ کا ایک ستون ماردیاجس سے حمل ساقط ہوگیاپس میں مارنے والی عورت کورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیااوراس کے ساتھ اس کا بھائی بھی تھاجس کو لوگ عمران ابن عویم کہتےہیں ان لوگوں نے جب رسول خدا صلی...