متفرق  

حضرت شیخ حسام الدین

آپ خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے چھوٹے صاحبزادے تھے مشہور ہے کہ آپ لوگوں سے دور ہوکر ابدالوں کے پاس چلے گئے تھے۔ اخبار الاخیار...

حضرت خواجہ احمد بدایونی

آپ کا محبوب ترین مشغلہ تجرد  کی زندگی  تھا، اور ابدال صفت بزرگ تھے اور محفل سماع میں بے قرار ہوجایا کرتے تھے۔ صاحب سیرالاولیاء فرماتے ہیں کہ ایک روز میں نے خواجہ احمد بدایونی سے دریافت کیا کہ مزاج اچھے ہیں؟ آپ نے جواب دیا کہ خوشی صرف یہی ہے کہ روزانہ پنج وقتہ نماز با جماعت پڑھ لیا کرتا ہوں۔ ایسا گُما دے اُن کی وِلا میں خدا ہمیں ڈھونڈا کریں پر اپنی خبر کو خبر نہ ہو (حدائقِ بخشش) اخبار الاخیار...

حضرت خواجہ ضیاءالدین بخشی

آپ بدایوں میں گوشہ نشینی کے اندر ہی اپنے کام میں مشغول رہے آپ کی کئی کتابیں بھی ہیں، مثلاً سلک السلوک، عشرہ مبشرہ، کلیات و جزئیات، طوطی نامہ وغیرہ آپ کی تمام تصنیفات بلند مرتبہ اور مضمون کے اعتبار سے ایک دوسرے سے متشابہ ہیں، سلک السلوک وہ کتاب ہے جو اپنی حلاوت، رنگینی  اور لطافت بیانی کے ساتھ ساتھ پرتاثیر حکایات و نصائح اولیاء سے لبریز ہے، آپ کی اکثر کتب میں  ایک ہی طرز کے قطعات ہیں جیسا کہ یہ قطعہ ہے۔ قطعہ بخشی خیز با زمانہ بساز! ورنہ ...

حضرت امیر حسن بن علا سنجری دہلوی

آپ کو اپنے  زمانے کے باکمال علماء میں خاص مقام و عزت حاصل تھی، شیخ نظام الدین کی قربت اور نظرِ عنایت کی وجہ سے دوسرے تمام مریدوں سے فائق اور ممتاز تھے، حسن معاملہ اور پاکیزگی باطن اور دیگر تمام اوصاف حسنہ کی وجہ سے یکتائے زمانہ تھے، اسی طرح تصوف کے تمام تر اوصاف سے موصوف تھے اگرچہ آپ اور امیر خسرو باہم دیگر دوست تھے لیکن باوجود اس کے امیر خسرو پر آپ کو ایک قسم کی برتری حاصل تھی، آپ نے سلطان غیاث الدین بلبن  کی مدح میں قصائد لکھے تھے اور...

حضرت مولانا شمس الدین یحییٰ

آپ خواجہ نظام الدین اولیاء کے ممتاز خلیفہ تھے اور اپنے ہم عصر لوگوں میں شیخ کے معزز و مکرم اور صاحب صدر شمار ہوتے تھے، آپ دہلی کے مشہور عالم تھے، سکان دہلی اکثر آپ کے تلمیذ اور شاگرد تھے اور آپ کی شاگردی پر فخر کیا کرتے تھے، کہتے ہیں آپ نے مشارق کی شرح بھی لکھی ہے جس میں لکھا ہے کہ ما تثاوب نبی قط ترجمہ: (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی جمائی نہیں لی) آپ اودھ سے حُصول علم کی غرض سے دہلی آئے ہوئے تھے انہی دنوں خواجہ نظام الدین اولیاء کی کرامات...

حضرت مولانا احمد حافظ

آپ ایک دانشمند اور خدا رسیدہ مرد تھے، شیخ نظام الدین اولیاء قدس سرۂ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ شیخ فریدالدین گنج شکر کی زیارت کے لیے جا رہا تھا کہ قصبہ ’’سرسی‘‘ کے مقام پر مولانا احمد حافظ سے ملاقات ہوئی تو باتوں باتوں میں انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ آپ جب شیخ کے مزار پر جائیں تو اولاً میرا سلام عرض کریں اور اس کے بعد کہہ دیں کہ اب مجھے دنیا کی طلب نہیں ہے، دنیا چاہنے والے میرے علاوہ اور بہت ہیں اور عقبیٰ کے بارے میں بھی می...

حضرت شیخ احمد بدایونی

شیخ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ شیخ احمد میرے دوستوں میں سے تھے،بڑے صالح اور درویشوں سے محبت کرنے والے ابدال صفت بزرگ تھے، اگرچہ باضابطہ پڑھے لکھے نہ تھے مگر دن رات آپ کا شغل شرعی مسائل میں انہماک تھا، آپ کے رحلت کرجانے کے بعد میں نے ایک دفعہ آپ کو خواب میں دیکھا، ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنی حیات کے معمول کے مطابق مجھ سے شرعی مسائل دریافت فرمائے، میں نے ان سے عرض کیا کہ جو کچھ آپ دریافت فرما رہے ہیں ان کا تعلق دنیا کی زندگی سے ہے اور بحالت م...

حضرت قاضی جمال بدایونی

آپ بہت بڑے ولی اللہ تھے، خواجہ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک بار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، کہ آپ بدایوں میں ایک جگہ بیٹھے وضو فرما رہے ہیں، قاضی جمال بیدار ہونے کے فوراً بعد وہاں گئے دیکھا کہ زمین پر پانی کا اثر ہے اور زمین گیلی ہے یہ دیکھ کر لوگوں سے فرمایا کہ میری قبر اسی جگہ بنائی جائے چنانچہ انتقال کے بعد آپ کو لوگوں نے وہیں دفن کیا۔ وہیں تُربت بن خالد کی یارب ترے مَحبوب کی جو راہ گُزر ہو اخبار الاخیار...

حضرت مولانا علاؤالدین اصولی بدایونی

آپ بہت بڑے صاحب کمال بزرگ تھے، شیخ نظام الدین اولیاء کے استادوں میں سے تھے، خیرالمجالس میں ہے کہ شیخ نظام الدین اولیاء نے مولانا ہی سے قدوری (فقہ کی ایک کتاب ہے جو مدارس عربیہ میں داخل درس ہے) پڑھی تھی، مولانا فرماتے ہیں کہ شیخ نظام الدین کی اس کے بعد تین چار گز کے کپڑے سے دستار بندی کی گئی کیونکہ اس وقت پوری دستار میسر نہ تھی اس کا پورا واقعہ خواجہ علی کے حالات میں گزر چکا ہے۔ فوائد الفواد میں ہے کہ مولانا اپنے بچپن کے زمانے میں بدایوں کی ایک گل...

حضرت مولانا داؤد پالٰہی

آپ رودلی کے ایک گاؤں پالٰہی کے رہنے والے تھے، شیخ فریدالدین کے مریدوں میں سے تھے، حضرت محبوب سبحانی اکثر و بیشتر فرمایا کرتے تھے کہ مولانا داؤد پالٰہی بڑے بزرگ تھے محبوبِ سبحانی نے فرمایا کہ ایک دفعہ مجھے اور مولانا  داؤد پالٰہی دونوں کو اپنے شیخ فریدالدین کی خدمت میں اکٹھا جانے کا اتفاق ہوا، دونوں اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلے اور چل دیے مولانا لمبے لمبے قدم رکھتے ہوئے مجھ سے آگے نکل جاتے اور میرا انتظار کرنے کے لیے نفل پڑھنے لگتے، میں بہت د...