پسندیدہ شخصیات  

مفتی ملّا یوسف  

              مفتی ملّا یوسف چچک: عالمِ بے مثل اور فقیہ بے نظیر تھے اور مباحث ایسے تھے کہ کوئی آپ کو مباحثہ و معارضہ میں مغلوب نہ کر سکتا تھا۔ملّا فاضل اور ملا عبد الرزاق آپ کی کمالیت کے مقر تھے اور آپ کے ساتھ علمی بحث نہ کر سکتے تھے، آپ اکثر صحبت خواجہ خاوند محمود میں حاضر ہوکر ان سے دقائق علمِ فقہ وتفسیر کا افادہ کرتے تھے۔آپ کے فرزندِ اجمند ملا عبد النبی بھی بڑے فقیہ اور عالمِ بے نظیر تھے ا...

صاحب فصول عمادیہ

عبدالرحیم ابی بکر عماد الدین بن صاحب ہدایہ: ابو الفتح کنیت اور زین الدین لقب تھا۔فقہ اپنے باپ اور نیز حسام الدین علیا بادی سے حاصل کی اور ایک کتاب نہایت نفیس فقہ میں فصول عمادیہ نام تصنیف فرمائی جس کی تالیف سے سمر قند میں شعبان ۴۵۱؁ھ کو فراغت پائی۔ حدائق الحنفیہ...

ملا عبد الرزاق بانڈی  

              ملا عبد الرزاق بانڈی: بڑے عالم فاضل اور معقولات میں بے نظیر تھے، شرح تجرید کا حاشیہ لکھا اور فرماتے تھے کہ  میری تالیف کو سمجھنا تو کجا بڑے بڑے عالم صرف پڑھ بھی نہیں سکتے۔بعد تحصیل کمالات کے سفر اختیار کیا اور شاہجہان باشاہ نے آپ کو مدرسہ کابل کا مدرس مقرر فرمایا،کئی راتیں کتاب محاکمات پر لکھتے رہے جس سے آپ کے دماغ میں خلل ہوگیا اور چھری اپنے خلق پر مارلی مگر شاگردوں نے اسی...

ملا محمد صادق حکیم دانا

            ملا محمد صادق معروف بہ حکیم دانا ابن مولانا کمال الدین سیالکوٹی: جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور درجۂ تدقیق و تحقیق پر فائز تھے۔جہانگیر شاہ نے آپ کی کمالیت کا شہرہ سن کر آپ کو اپنی  مجلس میں  باریاب کیا۔جب علمائے اہل تسنن و تشیع کا مباحثہ اور معارضہ ہوا تو اہلِ تسنن کی طرف سے آپ ہی مناظر تھے یہاں تک کہ ملا حبیب اللہ شیعہ کو آپ نے ساکت کردیا اور اپنے گھر محلہ جمالیہ میں مدفون...

محمود بن محمد مکحولی نسفی

میمون بن محمد[1]بن محمد بن معتمد بن محمد بن مکحول بن فضل مکحولی نسفی: ابو المعین کنیت تھی،امام فاضل،جامع فروع واصول تھے۔کتاب تبصرۃ الدولہ و تمہید قواعد التوحید اور کتاب المناہج اور شرح جامع کبیر وغیرہ تصنیف کیں اور علاء الدین ابو بکر محمد سمر قندی صاحبِ تحفۃ الفقہاء نے آپ سے تفقہ کیا۔   1۔ ولادت ۴۱۸؁ھ،وفات ۵۰۸؁ھ،حدیقہ پنجم میں ان کے حالات ملاحظہ کیے جائیں۔(مرتب)  حدائق الحنفیہ...

  مولا محمد حنفی  

            مولیٰ محمد حنفی: ولایت شام کے رہنے والے تھے،اکثر علوم نقلیہ کے حفظ تھے خصوصاً تفسیر و حدیث و فقہ اور تصوف میں بڑے ماہر تھے،شمائل ترمذی کی شرح تصنیف کی،اکثر اوقات فتوحاتِ مکیہ کو اپنے مطالعہ میں رکھتے تھے اور بسا اوقات مجرووں کی وضع اختیار کرلیتے تھے۔بعض دفوہ آپ کا یہ حال ہوتا تھا کہ بہت سا مال آپ کے پاس جمع ہوجاتا تھا اور تھوڑیدیر میں اس کو خرچ کر دیتے تھے اور جس کو چاہتے  دیدیتے ...

شیخ علی بن جار اللہ قرشی

                شیخ علی بن جار اللہ قرشی خالدی مخزومی مکی خالد بن ولید کی اولاد میں سے مکہ معظمہ میں رہتے تھے۔اپنے وقت کے فقیہ فاضل،محدث کامل،مفتی و خطیب مکہ تھے۔آپ ہی تھے جو اس وقت صحیح بخاری کا جیسا کہ چاہئے درس علی الاطلاق دے سکتے تھے،فصاحت و بلاغت اور سلامت طبع و لطافت تقریرو تحریر اور حسن خلق میں دستگاہ کامل رکھتے تھے،علاوہ اس کے محبت درویشوں اور اعتقادمشائخ اور قلت طعام اور ریاضت ن...

ابو القاسم تنوخی

ابو القاسم تنوخی: اپنے زمانہ کے امام فقیہ،ادیب،محدث،مفسر تھے۔ علم حمید الدین ضریر متوفی ۶۶۷؁ھ تلمیذ شمس الائمہ کردری شاگرد صاحب ہدایہ سے پڑھا اور آپ سے شیخ وجیہ الدین دہلوی اور ملک العلماء سراج الدین سقفی دہلوی اور شمس الدین خطیب وغیر ہم نے فقہ پڑھی۔ حدائق الحنفیہ...

خواجہ زین علی پتورانیورای 

            خواجہ زین علی پتوراینورای: عالم فاضل،محدث کامل تھے،شیخ یعقوب صرفی اور ملا شمس الدین پال سے علوم اخذ کر کے حضرت مخدوم شیخ حمزہ کے مرید ہوئے اور با وصف رتبۂ فضیلت کے معارف و دقائق تصوف سے حصہ تام حاصل کیا اور اواسط عمر میں فقر اختیار کر کے زیارت حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہان شیخ ابن حجر مکی سے حدیث کی اجازت لے کر کاشمیر میں واپس آئے اور افادہ نشر علوم میں مصروف ہوئے۔جب وفات پائی ...

اخوند ملّا جمال الدین

                اخوند ملا محمد جمال الدین: اپنے وقت کے عالم فاضل  متجر روزگار، واقف اسرار تھے،باوجود کمال شغل علوم ظاہری کے بابا فتح اللہ حقانی کی خدمت میں حاضر ہوکر استفاضہ امور باطنی کا کیا اور رات دن تدریس علوم ظاہری و باطنی میں مشغول ہوئے۔شیخ نصیر الدین ابو الفقراء نے آپ سے پڑھا اور حدیث کی سند حاصل کی، علاوہ اس کے اکثر اکابر وقت نے مچل بابا نصیب و شیخ اسمٰعیل چشتی وغیرہ کے آپ س...