پسندیدہ شخصیات  

برہان الائمّہ عبد العزیز بن عمر بن مازہ

عبدالعزیز بن عمر بن مازہ: اپنے زمانہ کے امام فاضل فقیہ کامل تھے،ابو محمد کنیت تھی،برہان الائمہ اور برہان الالدین کبیر اور صدر الماضی اور صدر الکبیر آپ کے لقب تھے،ان لقبوں سے ملقب ہونے کی یہ وجہ بیان کرتے ہیں کہ ۴۹۵؁ھ میں سلطان سنجر بن ملک شاہ سلجوقی نے آپ کو بخارا کی طرف کسی مہم کے لیے بھیجا تھا اور اس مہم کانام صدر رکھا تھا اس لیے صدر کے لقب سے مشہور ہوئے۔علوم آپ نے امام سر خستی تلمیذ حلوائی سے اخذ کیے اور آپ سے آپ کے دونوں بیٹوں صدر السعید تاج ...

سیدنا مجزأۃ بن ثور رضی اللہ عنہ

بن عفیر بن زہیر بن کعب بن عمرو بن سدوس السدوسی: حضرت عمر کے عہدِ خلافت میں قتل ہوئے۔ امام بخاری نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ لیکن ثابت نہیں اور اُنہوں نے عبد الرحمٰن بن ابو بکر سے روایت کی ہے۔ یہ صاحب منجوف بن ثور کے بھائی تھے۔ انہوں نے ایرانیوں کے خلاف جنگ میں زبردست حصّہ لیا۔ فتح تستر کے موقعہ پر ایک سو ایرانی قتل ہوئے تھے۔ جب ہر مزان گرفتار ہوا، اور حضرت عمر کے پاس لایا گیا تو حضرت عمر نے اسے قتل کا ارادہ کیا۔ کسی نے کہا، کہ میں نے اسے امان...

اخوند عبد الغفور صاحب سواتی قادری

امام المجاہدین شیخ الاسلام والمسلمین حضرت مولانا اخوند عبد الغفور صاحب سواتی قادری رحمہ اللہ تعالیٰ اسمِ گرامی:آپ کا نام عبد الغفور تھا۔ تاریخِ ولادت: مولانا اخوند عبد الغفور صاحب 1184ھ/1770ء میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ کو ابتداء ہی سے دینی تعلیم کا اشتیاق تھا چنانچہ ابتدائی کتب اپنے علاقہ کے علماء سے پڑھیں ، بعد ازاں پشاور کے مشہور زمانہ فاضل حضرت مولانا حافظ محمد عظیم پشاری رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کی خدمت میں حاضر ہو کر تقریباً چار برس میں ...

سیّدنا مالک ابن نمیلہ رضی اللہ عنہ

نمیلہ ان کی ماں کا نام ہے۔ یہ صاحب ہیں مالک بن ثابت المزنی جو بنو معاویہ بن عدف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس کے حلیف تھے۔ غزوۂ بدر میں شامل تھے۔ غزوۂ احد میں شہید ہوئے۔ یہ قول ہے ابراہیم بن سعد کا جو ابن اسحاق سے مروی ہے۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک بن التیہان بن مالک

بن التیہان بن مالک بن عبید بن عمرو بن عبدالاعلم بن زعوراء بن جشم بن حارث بن خزرج بن عمرو (یعنی النبیت بن مالک بن اوس انصاری الاوسی مراد ہے) ایک روایت کی رو سے وہ بلی بن عمرو بن الحاف ابن قضاعہ کے قبیلے سے ہے۔ جو بنو عبدالاشہل کے حلیف تھے اور مالک بن التیہان ان چھ انصار میں شامل تھے۔ جنھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عقبہ اول اور ثانی میں ملاقات کی تھی اور بنو عبدالاشہل کی روایت کے مطابق مالک رضی اللہ عنہ پہلے انصاری  ہیں جنہوں نے آپ ص...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن برھ بن نہثل المجاشعی: ابن شاہین نے انھیں صحابی میں شمار کیا ہے۔ ابو معشر نجیح نے یزید بن رومان اور محمد بن کعب القرظی سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ مالک بن برھ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ کیا میں اپنے قبیلے کا بہترین فرد نہیں ہوں! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر تم میں عقل ہے، تو بلاشبہ یہ خوبی وجہ فضیلت ہوگی، اگر تم میں اخلاق فاضلہ پائے جاتے ہوں، تو با مروت ہو گے اور اگر تم ما...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن اوس بن عتیک بن عمرو بن عبدالاعلم بن عامر بن زعوراء بن جشم بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس الانصاری الاوسی۔ زعوراء عبدالاشہل کا بھائی تھا اور یہ دونوں مدینے کے پاس ایک ٹیلے پر رہتے تھے۔ جناب مالک غزوۂ احد، خندق اور بعد کے غزوات  میں شریک رہے تھے۔ بعد میں دونوں بھائی جنگ یمامہ میں شریک ہوئے اور شہادت پائی۔ ابوعمر نے اس کی تخریج کی ہے۔...

امام عافیت

              عافیت بن یزید بن قیس۱  الا زدی کوفی : امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سے آپ بڑے فقیہ دانااور محدث صدوق تھے یہاں تک کہ امام موصوف آپ کے وجود سے بڑےنازاں تھے اور آپ کی تعظیم و تکریم میں بڑا مبالغہ کیا کرتےتھے اور جب تک آپ سے مشورہ نہ لیتے کوئی بات اپنی کتابوں میں ملحق نہ کرتے اور اپنے  اصحاب کو حکم دیتے کہ اب اس مسئلہ کو لکھ لو ۔ آپ نے امام اعمش اور ہشام بن عروہ سے بھی حدیث ...

شُریک

        شریک بن عبد اللہ کوفی۔کنیت آپ کی ابو عبد اللہ تھی اور ان علمائے کرام میں سے تھےجنہوں نے ابو حنیفہ کی صحبت اختیار کی اور ان سے روایت کی ، امام موصوف آپ کو کثیر العقل سے موصوف کیا کرتےتھے ۔آپ نے امام اعمش اور ابن شیبہ سے بھی حدیث کو سنا اور آپ سے عبد اللہ بن مبارک اور یحٰی سعید نے روایت کی۔ تقریب التہذیب میں لکھا ہے کہ آپ اور اہل ہوا اور بدعت پر بڑے سخت گیر تھے۔ جب کوفہ کی قضا کے متولی ہوئے تو آپ کا حافظ م...