پسندیدہ شخصیات  

محمد بن احمد ریغدی مونی

           محمد بن احمد بن عبدالرحمٰن ریغد مونی: بڑے عالم فاضل فقیہ محدث اور ان لوگوں میں سے تھے جو اپنے زمانہ میں سکون ووقار اور مخافظت صیانت و دیانت میں متفرد ہوئے ہیں،فقہ اپنے والد ماجد احمد بن عبد الرحمٰن سے اخذ کی اور حدیث کو اپنے جد امجد عبد الرحمٰن بن اسحٰق اور ابا سعد سلیمان بن ابراہیم بن احمد سرخسی وغیرہ سے سُنا،بخارا کی امامت و خطابت آپ کے تفویض ہوئی او وہیں ماہ جمادی الاولیٰ ۵۱۸؁ھ میں ف...

احمد خیز اخزی  

           احمد بن عبداللہ بن فضل خیز اخزی: ابو نصر کنیت تھی،فقیہ فاضلہ محدث کامل تھے اور جامع مسجد بخارا کی امامت آپ کے سپرد تھی،علوم اپنےباپ شاگرد ابی بکر محمد بن فضل تلمیذ سبذ مونی سے حاصل کیے،آپ اکثر مجلس املاء کی منعقد کرتے اور روایت کو اپنے والد ماجد وابی الحسن مکی اور ابی بکر بن زنبور بغدادی سے بیان کرتے تھے،آپ کے بیٹے ابو بکر محمد بن ابو نصر نے تحدیث کی،وفات آپ کی ۵۱۸؁ھ میں ہوئی۔’’پیشرو‘&lsq...

محمد ہبتہ اللہ حلبی

           محمد بن ہبتہ اللہ بن [1]احمد بن یحییٰ عقیل حلبی: بڑے فقیہ زاہد تھے،۴۸۸؁ھ میں حلب کے قاضی ہوئے اور ۵۳۴؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ ابن حدیم عقیلی ابو حاکم کنیت تھی ’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

خلف بن احمد

          خلف بن احمد[1]: کنیت آپ کی ابو القاسم تھی،علم عبد العزیز بلخی سےپڑھا یہاں تک کہ عراق میں معاملات مذہب اور خلاف اور علم اصول وفقہ میںلائق فائق اور عالم فاضل ہوئے۔مدت تک مشہد امام ابو حنیفہ میں مدرس رہے اور ۵۱۵؁ھ میں وفات پائی،’’شاہ دہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ابو القاسم ضریر شلجی ’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

محمد بن طاہر سمر قندی

          محمد بن طاہر بن عبد الرحمٰن بن حسن سغدی سمر قندی: فقیہ جید فاضل متجر تھے،سکونت آپ کی سمر قند کے محلہ لبادی میں تھی،فقہ آپ نے صدر الاسلام ابی الیسیر محمد بزدوی شاگرد اسمٰعیل بن عبدالصادق تلمیذ عبد الکریم بزدوی شاگرد رشید ابی منصور ما تریدی سے پڑھی اور نصف ماہ صفر ۵۱۵؁ھ میں وفات پائی۔’’شمع دودمان‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

محمد ارسابندی

          محمد بن حسین بن محمد ارسابندی: ابو بکر کنیت،فخر الدین لقب تھا مگر فخر القضاۃ کے لقب سے مشہور تھے،امام فاضل،عالم مناظر،فقیہ محدث،حسن الاخلاق، متواضع تھے،آپ کے وقت میں شہر مرو میں ریاست مذہب امام ابو حنیفہ کی آپ پر منتہی ہوئی۔فقہ علاؤ الدین مروزی صاحب ابیزید دبوسی سے پڑھی اور املا کیا اور حدیث کو سنا،بعد ۴۸۰؁ھ کے حج کر کے بغداد میں وارد ہوئے اور کتاب مختصر تقویم الادلہ تصنیف کی۔سمعانی شافعی نے ...

عثمان فضلی

          عثمان فضلی بن ابراہیم بن محمد بناحمد بن ابی بکر محمد بن فضل بن جعفر بن رجابن  زرعہ بخاری المعروف بہ فضلی: عالم صالح فقیہ محدث تھے۔۴۲۶؁ھ میں پیدا ہوئے،حدیث کو بکثرت بیان کیا اور عمر بھر افادہو اضافہ میں مشغول رہے اور بخارا  میں ۵۰۸؁ھ کو وفات پائی۔ ’’زینت بلدہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

محمد قطوانی

           محمد بن محمد بن ایوب قطوانی: امام جلیل القدر،شیخ کبیر،مفتی،واعظ، مفسر تھے،ابومحمد کنیت تھی، ۵۰۶؁ھ کو جب جمعہ کی نماز پڑھ کر گھر کو آتے تھے تو گھوڑے سے گر کر مر گئے۔’’علامۂ عصر‘‘ تاریخ وفات ہے۔قطوان ایک بڑا قطبہ ہے جو سمر قند سے پاچن سفرسنگ پر واقع ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

ظہیر الدین علی مر غینانی

          علی بن عبد العزیزی عبد الرزاق مر غینانی: ظہیر الدین کبیر لقب تھا، بڑے عالم فاضل اور صاحب خلاصہ کے نانا تھے،فقہ اپنے باپ عبد العزیزی اور سید ابی شجاع محمد بن احمد بن حمزہ اور برہان الدین کبیر عبد العزیز وغیرہم سے اخذ کی اور آپ سےآپ کے بیتے ابو المحاسن حسن بن علی اور قوام الدین احمد بن عبد الرشید والد صاحب خلاصہ نے تفقہ کیا۔کتاب اقفیۃ الرسول تصنیف کی اور ۵۰۶؁ھ میں وفات پائی، اور وہ جو بعض مؤرخ...

ابراہیم دہستانی  

           ابراہیم بن محمد اسحٰق دہتانی: امام فاضل فقیہ کامل اور شہر و بستان کے رہنے والے تھے جو ماژ ندران کے پاس واقع ہے اور جس کو عبداللہ طاہر نے بنایا تھا،کچھ اوپر ۴۶۰؁ھ میں نیشا پور میں آئے اور فقہ کو علی بن حسین صندلی شاگرد حسین صمیری تلمیذ ابی بکر محمد کوارزمی شاگرد جصاص رازی سے پڑھا اور آپ سے عبد الملک بن ابراہیم ہمدانی صاحب طبقات حنفیہ و شافعیہ تفقہ کیا اور ۵۰۳؁ھ میں وفات پائی۔ ’’دہرافروز‘&l...