پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہند دختر اسید بن حضیر انصاریہ،ان کا ذکر محمد بن عبدالرحمٰن بن سعد بن زرارہ کی حدیث میں ملتا ہے، ابن مندہ اور ابونعیم نے اس پر کچھ اضافہ نہیں کیا،لیکن ابو عمر نے اضافہ کیا ہے کہ ان سے ابوالرجال نے روایت کی،کہ حضورِ اکرم عموماً قرآنِ حکیم سے خطبہ دیا کرتے تھے،چنانچہ میں نے ق۔وَالقُراٰنِ المَجِیدِحضور رسول ِکریم کی زبانی سُن سُن کر یاد کرلی تھی۔ ...

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہند دختر ہبیرہ،نسائی نے ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے،ابوالقاسم یعیش بن صدقہ الفقیہہ نے باسنادہ ابو عبدالرحمٰن نسائی سے،انہوں نے عبداللہ بن سعید سے،انہوں نے معاذ بن ہشام سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابو یحییٰ بن ابو کثیر سے،انہوں نے زید سے،انہوں نے ابوسلام سے، انہوں نے ابواسماء رحبی سے روایت کی کہ انہیں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے مولیٰ ثوبان نے بتایا،کہ ہند دختر ہبیرہ حضورِ اکرم کی میں آئیں اور ان کے ہاتھ میں موٹی موٹی ...

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہند دختر ربعیہ بن حارث بن عبدالمطلب بن ہاشم،ان کی ولادت حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہوئی،جبار بن واسع کی زوجہ تھیں،ان کی ایک بیوی بنو انصار سے تھی،جبار نے انصار یہ کو طلاق دے دی،اس وقت اس کا ایک شیر خوار بچہ بھی تھا،ایک سال کے بعد جبار بن واسع فوت ہوگئے اور خاتون کو حیض نہ آیا،مطلقہ بیوی نے وراثت میں حصہ مانگا،کہ اسے حیض نہ آیا تھا،دونوں اپنا مقدمہ حضرت عثمان کے پاس لے گئیں،چنانچہ انہوں نے اسے وراثت سے حصہ دے دیا،جب ...

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہند دختر سماک بن عتیک بن امراء القیس،اسید بن حضیر انصاری کی پھوپھی تھیں،یہ خاتون حارث بن اوس بن معاذ کی والدہ تھیں،یہ عدوی کا قول ہے،انہیں حضورِ اکرم کی بیعت نصیب ہوئی،ابن حبیب کے مطابق جناب ہند کے عبداللہ اور عمرو نامی سعد بن معاذ سے دو بیٹے تھے،ابن الدباغ نے غسانی سے روایت کی ہے۔ ...

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہنددختر عمرو بن حرام انصاریہ جو عبداللہ بن عمرو کی ہمشیرہ تھیں،اور جابر بن عبداللہ کی پھوپھی،ان کی حدیث واقدی نے ایوب بن نعمان سے ،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )ہند( رضی اللہ عنہا)

ہند دختر ولید بن عتبہ بن ربعیہ بن عبد شمس قرشیہ عبثمیہ،جو معاویہ کی خالہ زاد تھیں،ابوعمر نے ان کا نام فاطمہ لکھا ہے،بقولِ دار قطنی امام مالک نے ان کا نام فاطمہ لکھاہے،مگراور لوگوں نے بربنائے روایت زہری نے ان کا نام ہند لکھا ہے او ریہی درست ہے۔ ابو احمد بن عبدالوہاب بن علی بن سکینہ نے باسنادہ ابوداؤد سجستانی سے،انہوں نے احمد بن صالح سے، انہوں نے عتبہ سے،انہوں نے یونس سے،انہوں نے ابن شہاب سے،انہوں نے عروہ بن زبیر سے،انہوں نے حضرت...