پسندیدہ شخصیات  

ابوتحیاانصاری رضی اللہ عنہ

ابوتحیا انصاری،جناب سمرہ کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے،ثعلبہ نے عباد سے روایت کی کہ سمرہ بن جندب نے خطبہ دیا،اورکہا،کہ انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سُنا،کہ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی،جب تک تیس۳۰جھوٹے جن کاآخری آدمی کانادجال ہوگا،نہ آچکے ہوں گے،دجال کی بائیں آنکھ کانی ہوگی،بالکل ابوتحیا کی آنکھ کی طرح،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ...

ابوتمام ثقفی رضی اللہ عنہ

ابو تمام ثقفی،ابوموسیٰ نے کتابتہً حسن بن احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے (یعنی معجم الاوسط میں) انہوں نے احمد بن خلید سے،انہوں نے عبداللہ بن جعفرالرقی سے،انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے،انہوں نے زید بن انیسہ سے،انہوں نے ابوبکر بن حفص سے،انہوں نے عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی،کہ بنو ثقیف کے ایک آدمی نے جس کا نام ابوتمام تھا،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں شراب کی...

ابوتمیمہ الہجیمی رضی اللہ عنہ

ابوتمیمہ الہجیمی،ابونعیم نے انہیں نسبت سے لکھا ہے،مگر ابنِ مندہ اور ابوعمر نے نسبت کا ذکر نہیں کیا، ایک روایت میں ان کا نا م ظریف آیا ہے۔ ابواسحاق السبیعی نے ان سے روایت کی کہ انہوں نے آپ سے دریافت کیا،کہ آپ کس کی دعوت دیتے ہیں،فرمایا،میں تجھے اس خدا کی طرف بُلاتاہوں،کہ اگر تجھے دُکھ پہنچے اور تواسے بلائے،تواسے دُور کردیتا ہے اگرتیری زمین بنجر بن جائے،تو اسے بلائے،تو کھیتی اُگ آتی ہے،اوراگر صحرا میں تیری اُونٹنی گم...

ابوطریف ہذلی رضی اللہ عنہ

ابوطریف ہذلی،ان کا نام سیار بن سلمہ یا ابن نبیشہ الخیراورکنیت ابوطریف تھی،ابوحاتم انہیں ان لوگوں میں شمارکرتے ہیں،جن میں نام معلوم نہیں ہوسکا،جب حضوراکرم نے طائف کا محاصرہ کیا،یہ وہاں موجودتھے۔ یحییٰ بن ابوالرجاء نے اجازۃً باسنادہ تا ابن ابوعاصم،ابوبشربن طریف سے،انہوں نے ازہر بن قاسم سے،انہوں نے زکریا بن اسحاق سے،انہوں نے ولید بن عبداللہ بن ابوسمیرہ سے،انہوں نے ابوطریف سے روایت کی،کہ وہ محاصرۂ طا...

ابوطرفہ کندی رضی اللہ عنہ

ابوطرفہ کندی،جعفر نے ان کا ذکرکیاہے،مگران کی صحبت کے بارے میں کچھ نہیں جانتے،بقیہ نے ولید بن کامل سے انہوں نے ابوطرفہ سے روایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جس کی صحبت مرض پر غالب ہو،وہ دوااستعمال نہ کرے،ابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔ ...

ابواُبی ابن ام حرام رضی اللہ عنہ

ابواُبی ابن ام حرام،عبادہ بن صامت کے ربیب تھے اور نام عبداللہ یا عبداللہ بن ابی عبداللہ بن کعب یاعبداللہ بن عمروبن قیس بن زید بن سواد بن مالک بن غنم بن نجار تھا،ان کی والدہ ام حرام،ملجان کی بیٹی اورام سلیم کی بہن تھیں،وہ انس بن مالک کی خالہ کے بیٹے تھے،قدیم الاسلام تھے،اور دونوں قبلوں کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی،شامی تھےان سے ابراہیم بن ابی عیلہ نے روایت کی کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا،کہ سَناء او...

ابوعبیدبن مسعود بن عمروبن عمیربن عوف بن عقدہ بن غیرہ بن عوف رضی اللہ عنہ

ابوعبیدہ بن مسعود بن عمروبن عمیربن عوف بن عقدہ بن غیرہ بن عوف بن ثقیف الثقفی، جو مختار بن ابی عبیدکے اورصفیہ زوجہ عبداللہ بن عمرکے والدتھے،حضورِاکرم کے عہدمبارک میں ایمان لائے بعد میں حضرت عمرنے انہیں ۱۳سال ہجری میں بھرتی کرلیا،اورایک بڑالشکردے کر جس میں بدریوں کی کافی تعداد شامل تھی،عراق کوروانہ کیا،اورجسرابوعبیدہ کا واقعہ ان ہی کی طرف منسوب ہے، کیونکہ وہ اس واقعہ کے امیرلشکرتھے،اورجسرکے مقام پر جو حیرہ اورقادسیہ کے...

ابوعبید رضی اللہ عنہ

ابوعبید،رفاعہ بن رافع الزرفی کے مولیٰ تھے،صحابہ میں شمارہوتے ہیں،مگر بے دلیل عبداللہ بن اسود نے ابومعقل سے،انہوں نے ابوعبیدسے ابوعبید سے روایت کی،حضورِاکرم نے فرمایا،جواللہ کے نام پر سوال کرے،وہ ملعون ہے،اورجوایسے سائل کونہ دے وہ بھی ملعون ہے،ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے،فرق یہ ہے کہ ابن مندہ نے ابومعقل سے روایت کی ہےاورابوعبیدکاذکرنہیں کیا۔ ...