پسندیدہ شخصیات  

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمیر ازدی۔ قبیلہ بنی لہب میں سے ایک شخص ہیں۔ انھیں رسول خدا ﷺ نے اپنا خط دے کے ملک شام کی طرف شاہ روم کے پاس بھیجا تھا اور بعض لوگ کہتے ہیں شاہ بصری کی طرف بھیجا تھا راستہ میں ان کو شرحبیل بن عمرو غسانی ملا اس نے ان کی مشکیں کسیں اور ان کو لے گیا پھر یہ باندھ کر قتل کر دیئے گئے۔ رسول خدا ﷺ کا کوئی قاصد ان کے سوا مقتول نہیں ہوا جب رسول خدا ﷺ کو یہ کبر پہنچی تو آپ نے ایک لشکر مرتب کیا جسے موتہ کی طرف بھیجا ان پر زید ابن حارثہ کو آپنے سرد...

حضرت میر سید اسماعیل

آپ سید ابدال کے بیٹے تھے جن کا سلسلہ شیخ عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمۃ کے بیٹے سید عبدالرزاق علیہ الرحمۃ تک پہنچتا ہے، آپ ہی وہ بزرگ ہیں جنہوں نے ہندوستان میں سید عبدالقادر علیہ الرحمۃ کے سلسلہ کو جاری کیا، شیخ محمد حسن، شیخ امان اللہ اور اسی طرح دوسرے درویش آپ کے فیض یافتہ اور معتقد تھے، آپ کی وفات 992ھ میں ہوئی، آپ کا مزار راتھور میں ہے جہاں آپ کسی تقریب کے سلسلہ میں تشریف لے گئے تھے، اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔ اخبار الاخیار...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو بن مومل بن حبیب بن تمیم بن عبداللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوی قریشی عدوی۔ ان سواروں کے ہمراہ انھوںنے بھی ہجرت کی تھی جو سال خیبر میں بنی عدی سے ہجرت کر کے آئے تھے یہ کل ستر آدمی تھے اور یہ وہ وقت تھا جب تمام بنی عدی نے ہجرت کی تھی اور مکہ میں ان کا ایک شخص باقی نہ رہا تھا۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو بن غزیہ مزنی۔ سن۷۰ھ میں ان کی وفات ہوئی۔ انکا شمار انصار میں ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھاہے اور کہا ہے کہ میں ان کو وہ حارث بن غزیہ سمجھتا ہوں جنھوںنے نبی ﷺ سے روایت کیا ہے کہ عورتوں سے معتہ کرنا حرام ہے اور ابو نعیم اور ابن مندہ نے ان کا تذکرہ حارث بن غزیہ کینام میں کیا ہے وہاں ان شاء اللہ تعالی ان کا ذکر آئے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عمرو۔ کنیت ان کی ابو مکعث اسدی۔ کنیت کے باب میں ان کا ذکر اس سے زیادہ ہے امیر ابو نصر نے کہا ہے کہ ابو مکعث اسدی کا نام حارث بن عمرو ہے اور سیف بن عمر نے لکھاہے کہ یہ نبی ﷺکے حضور میں حاضر ہوئے تو آپ کو ایک شعر بھی سنایا تھا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

حضرت شیخ داؤد

آپ شیخ حامد الحسنی الجیلانی کے مرید اور خلیفہ تھے، صاحب الحال و الکشف بزرگ تھے، آپ نے سلوک میں بے انتہا مجاہدے اور ریاضتیں کی تھیں اور غیب سے متعدد اشارات و مبشرات بھی سنے، آپ کے سلوک میں آنے کا واقعہ یہ ہے کہ تعلیم کے دوران ہی اللہ نے ریاضت و مجاہدے کی توفیق دی اور اس کا راستہ دکھایا، نفس و خواہشات کے خلاف آپ نے اس ضبط و تحمل سے کام لیا کہ اس کو تحریر یا تقریر میں لانا کسی کے بس میں نہیں کبھی تو ایسا ہوتا کہ شام ہوتے ہی کھڑے ہوتے تو کھڑے کھڑے صب...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عمرو بن ثعلبہ بن غنم بن قتیبہ بن معن بن مالک بن اعصر باہلی۔ ابو احمد عسکری نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے اور ابن مندہ اور ابو نعیم اور ابو عمر نے ان کو حارث بن حمرو باہلی سہمی کہا ہے اور ابو احمد نے ان کے نسب میں ان کو سہمی نہیں کہا مگر ان کے تذرہ میں لکھا ہیک ہ یہ سہمی ہیں اس سے معلوم ہوا کہ ان سے کچھ رہ گیا ہے۔ ابن ابی عاصم نے بھی ان کو باہلی سہمی لکھاہے اس سے بھی اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ قبیلہ باہلی سے ن لوگوں کو نبی ﷺ ک...

(سیدنا) حارث(رضی اللہ عنہ)

    ابن عمرو۔ انصاری ہیں۔ چچا ہیں حضرت براء بن حازب (مشہور صحابی) کے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کے ماموں ہیں۔ ہمیں عبد الوہاب بن ہبۃ اللہ عبد الوہاب نے اپنی سند سے عبداللہ تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد (امام احمد بن حنبل) نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشیم نے اشعث بن سواد سے انھوں نے دی بن ثابت سے انھوں نے براء ابن عازبس ے روات کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے حارث بن عمرو کا گذر میری طرف ہوا ان کے لئے رسول خدا ﷺ نے ایک جھنڈا منعق...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمر ہذلی۔ رسول خدا ﷺ کے زمانے میں پیدا ہوچکے تھے حضرت عمر اور ابن مسعود سے کئی حدیثیں انھوں روایت کی ہیں سن۷۰ھ میں ان کی وفات ہوئی۔ واقدی نے ان کو ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...