(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)
ابن عبداللہ بن کعب بن مالک بن عمرو بن عوف بن مذبول۔ انصاری۔ حدیبیہ میں اور اس کے بعد کے مشاہدم یں شریک تھے اور حرہ کے دن شہید ہوئے۔ ابوعمر نے ان کے والد کا ذکر کیا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن عبداللہ بن کعب بن مالک بن عمرو بن عوف بن مذبول۔ انصاری۔ حدیبیہ میں اور اس کے بعد کے مشاہدم یں شریک تھے اور حرہ کے دن شہید ہوئے۔ ابوعمر نے ان کے والد کا ذکر کیا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن عبداللہ۔ کنیت ن کی ابو علکشہ۔ ان کا شمار اہل شام میں سے اہل رملہ میں ہے نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے یہ ازدی ہیں اور ان کی حدیث انھیں کے گھر والوں سے مروی ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسینے مختصر لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن عبداللہ بن سعد بن عمرو بن قیس بن عمرو بن امرء القیس بن مالک اغربن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن ہارث بن خزرج غزوہ احد میں شہید ہوئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن عبداللہ بن سائب بن مطلب بن اسد بن عبد العزی بن قصی۔ ان کی حدیث سعید مقبری نے ان سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا قریش پر پیش قدمی نہ کرو اور نہ قریش کو پڑھائو اگر قریش کو تکبر نہ پیدا ہو جاتا تو میں بتا دیتا کہ کس وجہ سے اللہ عزوجل کے نزدیک ان کی بزرگی ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
آپ مولانا الہ داد کے مرید تھے، مجاہدہ و ریاضت ذوق و شوق میں مکمل اور صاحب حال ولی اللہ تھے، آپ کے مریدوں میں سے شیخ احمد زین جونپوری بڑے متوکل، متقی اور زبردست عالم و بابرکت شخصیت تھے، اللہ ان دونوں پر اپنی رحمتیں نازل کرے۔ اخبار الاخیار...
ابن عبداللہ بن ابی ربیعہ بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم قریشی مخزومی۔ عیاش بن ابی ربیعہ کے بھتیجے ہیں۔ عبدالکریم بن ابی امیہ نے حارث بن عبداللہ بن ابی ربیعہ سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ کے حضور میں ایک چور لایا گیا الی آخر الحدیث ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ یہ بھائی ہیں عمر بن عبداللہ بن ابی ربیعہ شاعر کے جن کا نام قباع ہے۔ ان کے متعلق گفتگو حارث ابن ابی ربیعہ کے نام میں ہوچکی ہے۔ یہ ابن زبیر کی طرف سے بصرہ کے حاکم تھے۔ (...
ابن عبداللہ بجلی اور بعض لوگ ان کو جہنی کہتیہیں۔ ان کا شمار اہل کوفہمیں ہے ان کی حدیث حماد بن عمو نصیبی نے زید بن رفیع سے انھوں نے معبد جہنی سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا مجھے ضحاک بن قیس نے حارث بن عبد اللہ جہنی کے پاس بیس ہزار درہم دے کے بھیجا اور کہا کہ ان سے کہنا امیر المومنین نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم یہ اشرفیاں تم پر خرچ کر دیں لہذا تم اس سے اپنا کام نکالو (چنانچہ میں گیا) حارث نے مجھ سے پوچھا کہ تم کون ہو میں نے کہا میں معبد بن عبدال...
ابن عبداللہ بن اوس ثقفی۔ بعض لوگ ان کو حارث بن اوس کہتے ہیں ان کا ذکر ہوچکا ہے یہ حجازی ہیں۔ طائف میں رہتے تھے۔ انھوں نے حائضہ عورت کے برے میں روایت کی ہے کہ اس کو آخر میں کعبہ کا طوف کرنا چاہئے۔ ہمیں ابراہیم بن محمد بن مہران وغیرہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں کروخی نے اپنی سند سے ابو عیسی ترمذی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں انصر بن عبدالرحمن کوفی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محاربینے حجاج بن ارطاۃ سے انھوں نے عبدالملک بن مغیرہ سے انھوں نے بدالرح...
ابن عباس بن عبدالمطلب۔ ان کی والدہ قبیلہ ہذیل کی خاتون نتھیں۔ ابو عمر نے ان کا ذکر ان کے بھائی تمام بن عباس کے ذکر میں کیا ہے اور کہا ہے کہ حضرت عباس کے سب بیٹوں نے حضرت کو دیکھا ہے ہم نے بھی ان کا ذکر ویسا ہی لکھاہے جیسا انھوں نے لکھا۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
آپ جونپور کے بڑے عالم تھے۔ کا فیہ، ہدایہ، بزدوی اور مدارک کی شرح لکھی ہیں، طالب علمی ہی کے زمانے سے تحریر و تنقیع پر کامل قدرت رکھتے تھے، راجی حامد شاہ کے مرید اور ایک واسطہ سے قاضی شہاب الدین کے تلمیذ تھے۔ شیخ حسن طاہر اور مولانا الہ داد، سلوک و طریقت کا علم حاصل کرتے وقت ساتھی تھے اور دونوں کے مابین بہت اُلفت تھی، شیخ حسن طاہر جب راجی حامد کے مرید ہوئے تو مولانا الہ داد نے فرمایا کہ میاں حسن! تم نے طالب علموں کی عزت مٹی میں ملادی حسن طاہر...