پسندیدہ شخصیات  

سیدنا) برح (رضی اللہ عنہ)

  ابن عسکر بن وتار۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے ان دونوں نے بیان کیا ہے کہ یہ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے اور فتح مصر میں شریک تھے یہ ابن یونس سے منقول ہے اور ابن ماکولا نے بیان کیا ہے کہ برح بکسر باء معجمہ و سکون راء و حاء مہملہ بیٹے ہیں عسکر بن وثار بن کرع بن حضرمی بن نعمان بن مہری بن حیدان بن عمرو بن الحاف بن قضاعہ کے نبی ﷺ کے حضور یں حاضر ہوئے تھے اور فتح مصر میں شریکت ھے وہاں کچھ زمیں انھیں بطور معافی کے ملی تھی اور وہیں ...

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن معرور بن صخر بن خنسا بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ بن سعد بن علی بن اسد بن ساروہ بن تزید بن جشم بن خزرج انصاری خزرجی سلمی کنیت ان کی ابو بشر والدہ ان کی اسباب بنت نعمان بن امرء القیس بن زید بن عبدالاشہل ہیں جو حضرت سعد بن معاذ کی پھوپھی تھیں۔ یہ براء فقیائے صحابہ میں تھے بنی سلمہ کے نقیب تھے بقول بعض عقبہ اولی کی شب میں سب سے پہلے جس نے رسول خدا ﷺ سے بیعت کی وہ یہی تے اور سب سے پہلے جس نے کعبہ کی طرف (٭یعنی قبل از تحویل ...

سیدنا) براء (رضی الہ عنہ)

ابن مالک بن نصر انصاری۔ ان کا نسب پیشتر ان کے بھائی انس بن مالک کے بیان میں گذر چکا ہے۔ یہ حضرت انس بن مالک (خادم رسول خدا ﷺ) کے حقیقی بھائی ہیں۔ سوا بدر کے احد اور خندق اور تمام غزوات میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ رہے بڑے بہادر اور دلیر تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ (اپنے عمال کو) لکھا کرتے تھے کہ براء کو مسلمانوں کے کسی لشکر کا سردار نہ بنانا کیوںکہ یہ بھی مسلمانوں (٭مطلب یہ ہے کہ فرط شجاعت کے سبب سے یہ میدان جنگ سے ہٹنا پسند نہ کریں گے اور بے موقع اپنے...

سیدنا) براہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن قبیصہ۔ ابو موسی نے لکھاہے کہ عبدان مروزی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ میں نے (صحابہ کے) تذکرہ میں ان کا نام دیکھا مگر مجھے ان کا صحابی ہونا معلوم نہیں۔ ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کرنے کی غرض سے ان کا ذکر لکھا ہے مگر کوئی دلیل نہیں پیش کی اور جو دلیل انھوں نے پیش کی ہے اس سے ان کا صحابی ہونا معلوم نہیں ہوتا اور میں سمجھتا ہوں کہ براء بن قبیصہ بن ابی عقیل بن مسعود بن عامر بن معتب ثقفی ہیں واللہ اعلم۔ قبیصہ کا صحابی ہونا بھی ...

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن عزب بن حارث بن عدی بن جشم بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی حارثی ان کی کنیت ابو عمروہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عمارہ ہے اور یہی صحیح ہے۔ انھیں رسول خدا ﷺ نے جنگ بدر میں بوجہ کم سن ہونے کے واپس کر دیات ھا۔ سب ے پہلا غزوہ جس میں یہ شریک ہوئے احد تھا اور بعض لوگ کہتے ہیں خندق۔ انھوں نے رسول خدا ﷺ کے ہمراہ چودہ جہاد کئے۔ یہی ہیں جنھوں نے سن ۲۴ھ میں ملک ری صلحا فتح کیا یا بقول ابی عمرو ابوبکر فتح کیا۔اور...

سیدنا) براء (رضی اللہ عنہ)

  ابن اوس بن خالد۔ نبی ﷺ کے ہمراہ آپ کے کسی غزوہ میں شریک وہئے تھے اور اپنے ساتھ وہ گھوڑے لے گئے تھے تو انھیں نبی ﷺ نے مال غنیمت سے پانچ حصہ دیے۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا بیان ہے اور ابو عمر نے کہا ہے براء بن اوس بن خالد بن جعد بن عوف بن مبذول بن عمرو بن غنم بن عدی بن نجار۔ یہ حضرت ابراہیم فرزند رسول خدا ﷺ کے رضاعی باپ تھے کیوں کہ ان کی بی بی ام بردہ تھیں جنھوں نیان کو دودھ پلایا تھا س ظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ براء وہی یں اور ساید و...

سیدنا) بذیمہ (رضی اللہ عنہ)

  علی (بن بذیمہ) کے والد ہیں۔ ان کا تذکرہ یحیی بن محمود بن صاعد نے ان لوگوں میں کیا ہے جنھوں نے نبی ﷺ سے حدیثیں سنی ہیں اور انھوں نے احمد بن منیع سے انھوں نے اشعث بن عبدالرحمن سے انھوں نے ولید بن ثعلبہس ے انھوں نیعلی بن بذیمہ سے انوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے رسول خدا ﷺ کو یہف رماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اس دعا کو پڑھے اس کے بعد اس حدیث کو بیان کیا۔ صرف ابن مندہ نے ان کا تذکرہ اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر...

(سیدنا) بدیل(رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب بھی نہیں بیان کای گیا۔ صرف ابن مندہ نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ بعض لوگوں نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے مگر ماہرین نے انکا تذکرہ تابعن میں لکھا ہے ان سے مروی ہے کہ رسول خدا ھ کی آستین گٹے تک رہتی تھی۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) بدیل (رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ شمار  ان کا اہل مصر میں ہے۔ ان کی حدیث موسی بن علی بن رباح نے اپنے والد بدیل سے ویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے نبی ﷺ کو موزوں پر مسحکرتے ہوئے دیکھا ہے۔ انکا تذکرہ ابن مندہ ور ابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...