ابو الحماد حضرت مفتی احمد میاں حافظ برکاتی  

جس کا عشق نبیﷺ سبجیکٹ ہوگیا

نعت رسول مقبولﷺ

(انگلش قافیہ کے ساتھ)

جس کا عشق نبیﷺ سبجیکٹ ہوگیا
ہر جگہ قابل رسپیکٹ ہوگیا
جب مدینے سے اک کنٹریکٹ ہوگیا
نعت کہنے کو پھر میں سلیکٹ ہوگیا
آنے جانے لگا پھر مدینے کو میں
میرا ہر کام بگڑا کوریکٹ ہوگیا
جو بھی آقا کی عظمت کا منکر ہوا
ہر نظر سے وہی اپ سیٹ ہوگیا
جو سلام ان پہ پڑھنے سے جلنے لگا
بارگاہوں میں ان کی ریجیکٹ ہوگیا
نعت پڑھنا ہی جس نے کیا مشغلہ
اس کا ہر راستہ ایگزیکٹ ہوگیا
جب سے اپنے رضا کو میں پڑھنے لگا
نعت کہنا میرا پروجیکٹ ہوگیا
جو رضا کے عقائد سے پھرنے لگا
نعمتوں سے پھرا وہ ڈیفیکٹ ہوگیا
جب سے حافظؔ ہوا غوث و برکات کا
خوب مقبول اور فیورٹ ہوگیا

...

جس کا اسم نبیﷺ سے کنکشن ہوا

نعت رسول مقبولﷺ

(انگلش  قافیہ کے ساتھ)

جس کا اسم نبیﷺ سے کنکشن ہوا
عشق و ایمان کا وہ ہی جنکشن ہوا
حُبّ سرکارﷺ کی جسکو دولت ملی
ہاں اسی کا تو جنت میں مینشن ہوا
جب محبت سے گنبد پہ ڈالی نظر
دل چمکنے لگا یہ ری ایکشن ہوا
مجھ کو طیبہ سے ملنے لگی نعمتیں
ہاں یہی تو میرا پھر کمیشن ہوا
نعت خوانی سے چہرہ چمکنے لگا
کیسے انداز سے اٹریکشن ہوا
نیکیوں پر جو نیکی ہی کرنے لگا
پھر گناہوں کا اسکے ڈیڈیکشن ہوا
نعت سرور سے انعام ایسا ملا
ہر گناہ میں میرے لبریکشن ہوا
دل میں عشق نبیﷺ خوب بڑھنے لگا
جب سے دل پر رضا کا پُزیشن ہوا
ان کا کھا کے غلاموں سے لڑنے لگا
تجھ سے منکر عجب یہ کرپشن ہوا
جب سے غوث و رضا کی غلامی ملی
مدحُ و وصف نبیﷺ میرا سیکشن ہوا
تجھ کو حافؔظ ملا فیض برکات سے
تیرے بگڑے عمل تھے کریکشن ہوا
(۲۱ رجب المرجب ۱۴۳۸ھ/ ۱۹ اپریل ۲۰۱۷ بدھ نزیل ماریشس)

...

(Dear)حُبّ احمد مصطفیﷺ کا جام پی لو اے ڈیئر

نعت شریف

انگلش قافیہ

حُبّ احمد مصطفیﷺ کا جام پی لو اے ڈیئر((Dear
پھر نہ تم حیران ہوگے گر رہو اینی وئیر (Anywhere)
لَو مدینے سے لگا لو آنکھ نم ہو دل میں غم
دیکھ لو گے نعمتیں ساری میّسر ہیں دیئر (There)
مارا مارا ہی پھریگا گر رھیگا دور تو
کہہ رہا ہے سب سے طیبہ آج آجاؤ ہیئر (Here)
دین و دنیا کی بھلائی بانٹتے ہیں مصطفیﷺ
اس کو پائے گا یقینی جو رہے ان سے نیئر ((Near
آج لے اُن کی پَنَہْ تو ان کے در پہ دل جھکا
ہوگی ہر رنج و اَلَمْ سے خود بخود تیری کیئر (Care)
عشق احمد میں فنا کر اپنی ہر ہر آرزو
مان لے گی تجھ کو دنیا اپنے کاموں کا میئر ((Mayor
چاند ٹوٹا شمس لوٹا بولے پتّھر ہاتھ میں
حکم آقاﷺ کا مِلا تو لوٹ آئی وہ ڈیئر (Deer)
ہر قدم نیکی کرو پھر خوب پاؤ نعمتیں
نیکیاں اللہ کے ہاں کیا خوب ہیں جو ہوں پیئر (Pair)
یارسول اللہﷺ کے نعرے لگاتا رہِ سدا
کہہ گئی ہیں مجھ سے حافؔظ وہ میری سوئٹ مدر (Sweet Mother)
(۲۳ رجب المرجب ۱۴۳۹؁ھ/ ۱۰ اپریل ۲۰۱۸؁ء)نزیل موریشس

...

باغ میں نرگس ہے خنداں ازنگاہ مصطفیﷺ

نعت شریف

ازنگاہ مصطفیﷺ

باغ میں نرگس ہے خنداں ازنگاہ مصطفیﷺ
خوش ہے آہو دریبا باں ازنگاہ مصطفیﷺ
میں نہیں نالاں و گریاں ازنگاہ مصطفیﷺ
بڑھ رہی ہیں میری خوشیاں ازنگاہ مصطفیﷺ
عاصیو آؤ چلو بخشش کی چادر اوڑھنے
میں چلا طیبہ خراماں ازنگاہ مصطفیﷺ
معصیت مٹنے لگی میرے نامے سے کہ ہے
مغفرت رحمت بداماں از نگاہ مصطفیﷺ
کچھ درودوں  کی ہیں مالا کچھ سلاموں کے ہیں ہار
کل بروز حشر ساماں از نگاہ مصطفیﷺ
روز محشر غمزدوں کو کیا سہارا مل گیا
مسکراہٹ ہے بہ دنداں از نگاہ مصطفیﷺ
شافع روز جزا تشریف لائے دیکھئے
اب سب ہی کے لب ہیں خنداں ازنگاہ مصطفیﷺ
یارسول اللہﷺ کے نعرے لگاتے ہی رہو
پھر نہیں ہوگے پریشاں ازنگاہ مصطفیﷺ
’’قادریم نعرہ شہ برکت اللہ می زنم‘‘
ہیں کرم مجھ پر نمایاں از نگاہ مصطفیﷺ
نعت خوانی سے ملا تمغہ شفاعت کا مجھے
ہوگیا کامل مسلماں از نگاہ مصطفیﷺ
تو نے حافؔظ پالیا رستہ دخول خلد کا
گاہ اُفتاں گاہ خیزاں از نگاہ مصطفیﷺ
(۲۹ صفر المظفر ۱۴۳۹؁ھ/ ۱۹ نومبر ۲۰۱۷؁ء)

(درج بالا اشعار، علامہ عبد الرحمان جامی ﷫ کی فارسی نعت ’’ازنگاہ مست تو‘‘ سے متاثر ہو کر اُسی زمین میں کہے)۔

...

کعبہ سے نور کبریا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر

نعت شریف

اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر

کعبہ سے نور کبریا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
طیبہ سے نور مصطفیٰﷺ اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
مکہّ جلال کبریا طیبہ جمال مصطفیٰﷺ
دونوں حرم ہیں باخدا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
ہاں چاند بھی  قرباں ہوا میرے نبیﷺ کے حسن پر
ٹکڑوں میں جب وہ بٹ گیا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
آقا کا رعب و حسن بھی حسنین کو کیسا ملا
دونوں شبیہ مصطفیٰﷺ اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
کتنی اندھیری رات تھی ٹہنی جو ان کے ہاتھ تھی
روشن اُسے جب کر دیا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
یوں مشرکوں کی فوج کے لاشے پڑے تھے بدر میں
جو آپﷺ نے فرما دیا اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
حافؔظ ترا انداز یہ شاید قبول عام ہے
کیسا عجب ہے قافیہ اک ہے اُدھر اک ہے اِدھر
(۱۲ صفر ۱۴۳۸ھ/ ۱۳ نومبر ۲۰۱۶ء)

داتا دربار لاہور جاتے ہوئے ٹرین میں کہی

...

اے میرے ساقیا وہ جام الفت کا عطا کر دیں

نعت شریف

الَا یَا اَیُّھَا السَّاقِیْ اَدِرْ کَاسًا وَّنَا وِلْھَا

(اے میرے ساقی پیالہ گھمائیں اور عطا فرمادیں)

اے میرے ساقیا وہ جام الفت کا عطا کر دیں
کہ جسکو پیتے ہی عاشق یہ جاں اپنی فدا کر دیں
یقینا آپ مالک ہیں زمینوں آسمانوں کے
تو جسکو جسطرح چاہیں اسی میں سے عطا کر دیں
فقیروں نے گداؤں نے پڑاؤ در پہ ڈالا ہے
یہ اب ہے آپ کی مرضی کہ روتوں کو ہنسا کر دیں
اگر چہ میں تو مجرم ہوں مگر انﷺ کا کرم دیکھیں
کبھی تو میرے گھر بھیجیں کبھی طیبہ بُلا کر دیں
صحابہ خرچ کرتے تھے نبیﷺ کے نام پر ایسے
کبھی وہ آدھا گھر دے دیں کبھی گھر بھر لُٹا کر دیں
رضا و شاہ برکت کا مسلسل فیض جاری ہے
کبھی تو جاگتے میں دیں کبھی مجھ کو سُلا کر دیں
زہے قسمت تیری حافؔظ اگر انداز ایسا ہو
نبیﷺ جب جام کوثر دیں لب اقدس لگا کر دیں
( ۴ ربیع النور شریف ۱۴۳۹؁ھ / ۲۳ نومبر ۲۰۱۷؁ء)

...

مجھے اے ساقی کوثر عطا کیجے وہ محفل میں

نعت شریف

اَدْرِکَاْسًا ونَاوْلِھَا

مجھے اے ساقی کوثر عطا کیجے وہ محفل میں
نہ کوئی آرزو باقی رہے پینے کی پھر دل میں
میری ہر فکر میں اَحمد نگاہ و فہم میں احمد
کوئی بھی آنہیں سکتا مِرے اب دل کے مَحْمِلْ میں
کرم بھی ہے عطا بھی ہے سخا بھی ہے غنا بھی ہے
یہ موتی مل گئے  مجھ کو سبھی طیبہ کے ساحل میں
جب ان کا نام لیتا ہوں نِدَا سے کام لیتا ہوں
مری ناؤ نہیں آتی کسی لمحے بھی مشکل میں
فقط الفت، محبت ہے موّدَث آپ کی آقاﷺ
کوئی رستہ نہیں باقی کسی کا بھی مرے دل میں
رضا جو آپ نے مانگا اَ
دِرْ کَاْسًا ونَاولْھَا
ہمیں بھی ساتھ کر لیجئے اسی فرمانِ نَاوِلْ میں
تُجھے دیوانگئ عشق ہی محشر میں کافی ہے
کہاں گم ہوگیا حافؔظ تو راہ و رسمِ منزل میں
(۷ ربیع النور شریف ۱۴۳۹ھ، ۲۶ نومبر ۲۰۱۷ء)

...

امام الانبیاءﷺ ایسے نبوت کے بھی خاتم ہیں

نعت شریف

خاتم ہر صفتﷺ

امام الانبیاءﷺ ایسے نبوت کے بھی خاتم ہیں
رسولوں میں نمایاں ہیں رسالت کے بھی خاتم ہیں
بیاں اتمام نعمت کا عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ میں ہے
شرف ہو کیا بیان ان کا یہ نعمت کے بھی خاتم ہیں
سراپا ظلّ رحمتﷺ ہیں کہ یہ ہیں رِحمت عالمﷺ
نبیﷺ کا وصف یہ بھی ہے کہ رحمت کے بھی خاتم ہیں
زمانہ ان کو کہتا ہے امین و حافظ و ناصر
ہر اک عاقل پہ روشن ہے امانت کے بھی خاتم ہیں
نبئ صادقِ وعدہ صفت سارے زمانے میں
یہ اِک اعجاز سرور ہے صداقت کے بھی خاتم ہیں
شب ہجراں علی﷜ کو جب سلایا اپنے بستر پر
زمانہ کہہ اٹھا، اَحْمَدْﷺ دیانت کے بھی خاتم ہیں
زمانہ دودھ پینے کا جوانی کا بھی اے حافؔظ
ہر اک انداز کہتا ہے، عدالت کے بھی خاتم ہیں
(بتاریخ: ۳۰ جمادی الاولی ۱۴۳۹؁ھ/ ۱۷ فروری ۲۰۱۸؁ء)

...

تو ہے سرور میں ہوں کم تر تو کہاں اور میں کہاں

نعت شریف

تو کُجا مَنْ کُجا ( تو کہاں اور میں کہاں)

تو ہے سرور میں ہوں کم تر تو کہاں اور میں کہاں
میں ہوں ادنیٰ تو ہے برتر تو کہاں اور میں کہاں
تو حبیب ربِّ کعبہﷺ مالک ہرایں و آں
میں ہوں سائل تیرے در پر تُو کہاں اور میں کہاں
تیری خوشبو کل جہاں میں مہکی مہکی ہر فضا
تجھ سے ہر کوچہ معطّر تو کہاں اور میں کہاں
کیا عجم ہے کیا عرب ہے ہر طرف تیرا کرم ہے
نعت تیری سب کے لب پر تُو کہاں اور میں کہاں
اِک نگِاہ لطف مجھ پر اے شہ فضل و رضا
تو رضائے ربِّ اکبر تو کہاں اور میں کہاں
تیرے ذکر پاک سے معمور ہیں ارض و سما
ذکر تیرا خوب گھر گھر تو کہاں اور میں کہاں
وَالضُّحیٰ ہے روئے انور زلف وَالَّلیل سَجیٰ
ہر ادا تیری منور تو کہاں اور میں کہاں
تو ہے قرآن مُجسّم اے شفیع المذنبین
ہر جہاں ہے نعت سرور تو کہاں اور میں کہاں
مدح خواں حافؔظ ہے تیرا، ہے تیرا لطف و کرم
یہ زباں اور ذکر اطہر تو کہاں اور میں کہاں
(۲۵ جمادی الاخریٰ ۱۴۳۹ھ ۱۴ مارچ ۲۰۱۸ء)

...

ولادت مصطفیﷺ کے لمحے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت

نعت شریف

نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت

ولادت مصطفیﷺ کے لمحے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
نُجوم و اختر زمین پر تھے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
نِگہ محلّات شام پر تھی، کرامتِ آمنہ
تو دیکھو
زمین مکّہ سے ایسے جلوے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
گرے تھے کُنْگْرے بھی ٹوٹ کر جب محل بھی  کِسْریٰ کا شق ہواتھا
ہوئے تھے اُس سلطنت کے ٹکڑے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
حلیمۂ سعدیہ
کی ناقہ بھی دوڑتی تھی خوشی میں کیسی
تھنوں سے بکری کے جاری چشمے، نبیﷺ  کا اعجاز رب کی قدرت
عجب سماں تھا شگاف سینہ سے قلب انور چمک رہا تھا
نہ نکلے اس سے لُہو کے قطرے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
نہ دیکھی ایسی قمر کی شوخی نبیﷺ کی انگلی پہ چل رہا تھا
تھے آپ جس دم مہد میں لیٹے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
علی﷜ کے تسکینِ دل کی خاطر نبیﷺ نے سورج سے کیا کہا تھا
پلٹ پڑا وہ قدم جو الٹے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
پڑھا تھا پتّھر نے پاک کلمہ، درخت جڑ سے اُکھڑ کے آیا
عجیب منظر حسیں تھے سارے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
سعی یہ تیری نہیں ہے حافؔظ جو اُن کے اوصاف لکھ رہا ہے
نبیﷺ کی نعتیں ترے قلم سے، نبیﷺ کا اعجاز رب کی قدرت
(۲۰ رجب المرجب ۱۴۳۹؁ھ/۱۷ اپریل ۲۰۱۸؁ء) نزیل مورشس

...