ابو الحماد حضرت مفتی احمد میاں حافظ برکاتی  

دست زہرا پہ جو بشریٰ نے لگائی مہندی

مہندی

چھوٹی ہمشیرہ زھرا خانم برکاتی کی شادی پر کہی

 

دست زہرا پہ جو بشریٰ نے لگائی مہندی
باغ فردوس میں حوروں نے بھی گائی مہندی
نانی منؔعم  نے یہ پھولوں سے سجائی مہندی
اسلئے آج ہر اک شخص کو بھائی مہندی
لب میموؔنہ و صفؔیہ نے کہا ‘ بسم اللہ !
جب کف دست پہ دولہن کے لگائی مہندی
پھوٹی پڑتی ہے محبت تو ٹپکتا ہے خلوص
طشت میں پیار سے یہ کس نے سجائی مہندی
اللہ اللہ یہ انعام نعؔیم رحمت
باغ برکات میں کیا رنگ ہے لائی مہندی
آگئی چہرہ رنگین پر حیا سے سرخی
چومنے کو جو بڑھی دست حنائی مہندی
شرم و غیرت سے ہوئی جاتی ہے پانی پانی
دیکھ کر تیری ہتھیلی کی صفائی مہندی
آج اس بزم میں ہر اک نے کہا ہے سن کر
واہ کیا خوب ہے بھائی نے سُنائی مہندی
باادب خم ہے سر شاخ حنا اے حاؔفظ
گلشن خلد سے شاید ہے یہ آئی مہندی

...

انجمن اصلاح کے جملہ اراکین کو سلام

انجمن الاصلاح کے سالانہ جلسہ عید میلاد النبی ﷺ پر اک قطعہ

 

انجمن اصلاح کے جملہ اراکین کو سلام
ہورہا ہے جن کی محنت سے نبیﷺ کا ذکر عام
جو کوئی پیارے نبی ﷺ کے نام پر قربان ہو
ہے دعا مولیٰ سے حاؔفظ ان کا ہو اونچا مقام

...

خوشیاں منا رہے ہیں سرکار کی سب ہی تو

قومی نشان

برکاتی فاؤنڈیشن کراچی کے زیر اھتمام ‘ جشن چراغاں کی تقسیم انعام کی تقریب کے موقع پر پیش کیا

 

خوشیاں منا رہے ہیں سرکار کی سب ہی تو
سرکار کا ترانہ ہے پاسباں ہمارا
گولی کے سایے میں ہم پل کر جواں ہوئے ہیں
گنبد ہرا ہرا ہے قومی نشاں ہمارا

...

موجودہ زمانے میں چمچوں کی بن آئی ہے

چمچہ

موجودہ زمانے میں چمچوں کی بن آئی ہے
یہ وہ ہیں کہ تا ’’مطبخ‘‘ ان کی ہی رسائی ہے
دعوت بھی جو ملتی ہے ان کے ہی وسیلے سے
احباب کا کہنا ہے ’’یہ اپنی کمائی ہے‘‘
(۲۵ ذی الحجہ ۱۳۹۲ھ)

...

کوئی تو مرغیاں کھاتا ہے دو دو پونڈ کی ہر دن

مرغا اور بکرا

 

کوئی تو مرغیاں کھاتا ہے دو دو پونڈ کی ہر دن
کوئی بیٹھا ہے لیکر دال ‘ دستر خوان پہ شرماتا
فقط بکرا ہی کاٹا تھا تو کیوں احباب کہتے ہیں
عوض میں کھال کے چاول نہ تو لاتا تو پچھتاتا
(۲۰ محرم ۱۳۹۳ھ)

...

کوئی بھی کام جمہوری ‘ حکومت میں تری آمر

پکڑو مارو

 

کوئی بھی کام جمہوری ‘ حکومت میں تری آمر
نہیں ایسا ہوا ہر گز کہ ڈھونڈا ہم نے جب پایا
بنا ہے صدر تو جب سے عجب طوفان برپا ہے
اسے پکڑو اسے مارو یہی شور و شغب پایا

(اس وقت کے صدر پاکستان ’’بھٹو‘‘ ۱۹۷۳ء)

...