ابو الحماد حضرت مفتی احمد میاں حافظ برکاتی  

مدینے کی گلی بھی کیا گلی ہے

یاد حبیب ﷺ

 

مدینے کی گلی بھی کیا گلی ہے
جہاں کی زندگی سب سے بھلی ہے
ہے صد رشک فلک اس کی قسمت
حبیب کبریاء کا جو ولی ہے
ضیاء بر کیف ہے داغِ ہجر طیبہ
منور شہرِ دل کی ہر گلی ہے
طلوعِ صُبح تک یادِ نبی ﷺ میں
مرے ہر اشک کی مشعل جلی ہے
بہارِ باغِ طیبہ اللہ اللہ !
شگفتہ میرے دل کی ہر کلی ہے
وہاں کی خاک کو سرمہ بنایا
کبھی چہرے سے وہ مٹی ملی ہے
گدائے مصطفےٰ ﷺ کی بات کیا ہے
خدا خود اس کا والی ہے ولی ہے
غلامانِ محمد ﷺ کی ہے جنت
در جنت پہ تحریر جلی ہے
ترے قربان اے نام محمد ﷺ
تجھی سے زندگی پھولی پھلی ہے
سکوں ہے ہجر مولا میں بھی حاؔفظ
یہ کیسی روح پرور بے کلی ہے
(مئی ۱۹۷۳ء)

...

بحر نور و ہدایت پہ لاکھوں سلام

 (﷜سلام (تضمین بہ سلام رضا

 

بحر نور و ہدایت پہ لاکھوں سلام
کان لطف و کرامت پہ لاکھوں سلام
کنز اخلاق و حکمت پہ لاکھوں سلام
مصطفےٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام
شمع بزم ہدایت پہ لاکھوں سلام

وہ گھڑی جبکہ نکلا ہے طیبہ کا چاند
جبکہ روشن ہوا خوب بطحا کا چاند
عرش پر چھاگیا نور اَسْرایٰ کا چاند
جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند
اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام

ظلمتیں چھٹ گیئں نور سا چھاگیا
زندگی کا قرینہ اسے آگیا
جس پہ بھی پڑگئی وہ سکوں پاگیا
جس طرف اٹھ گئی دم میں دم آگیا
اس نگاہ عنایت پہ لاکھوں سلام

کوئی کیا کرسکے گا بیاں ان کی شان
ہر گھڑی جو سنیں مقصد انس و جان
جن کو آواز دیں سارے بے چارگان
دور و نزدیک کے سننے والے وہ کان
کان لعل کرامت پہ لاکھوں سلام

کیجئے اپنے حاؔفظ پہ احساں ‘ رضا
ہو یہ مدحت سرا مثل حَسّاؔں ‘ رضؔا
آپ کا بھی ہو پورا یہ ارماں ‘ رضؔا
’’مجھ سے خدمت کے قدسی کہیں ہاں رضؔا‘‘
مصطفےٰﷺ جان  رحمت پہ لاکھوں سلام
شمع بزم ہدایت پہ لاکھوں سلام

...

ہم پر ہے احساں آپ کا صدیق اکبر اَلْمَدَدْ

﷜ منقبت خلیفہ اول بلا فصل امیر المو منین سیدنا صدیق اکبر

 

ہم پر ہے احساں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
جاری ہے فیضاں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
آپ اَمَنَّ النَّاس ہیں آقا کا یہ فرمان ہے
امت پہ احساں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
ہے آپ کی صِدِّیْقِیَتْ مَخْتُوم اَزْوَحْیِ اِلٰہ
ظاہر ہے عنواں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
وہ دین سے خارج ہوا جس نے نہ مانا آپ کو
شاہد ہے قرآں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
سب نیکیاں قرباں کریں فاروق اعظم ﷜ آپ پر
رتبہ ہے ذی شاں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
صدقہ رسول پاک ﷺ کا ہم کو بھی کردیجے عطا
جیسا ہے ایقاں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
عثماں ﷜ علی ﷜ کا واسطہ طیبہ میں پھر بلوائیے
حاؔفظ ہے حساں آپ کا صدیق اکبر﷜ اَلْمَدَدْ
(۲۲ جمادی الاول ۱۴۱۶ھ ۔ ۱۶ نومبر ۱۹۹۵ء )

...

اَعْلیٰ نشاں ہے آپ کا فاروق اعظم اَلْمَدَدْ

منقبت خلیفہ دوم امیر المو منین سیدناحضرت فاروق اعظم

 

اَعْلیٰ نشاں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
اونچا بیاں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
حُبِِّ رسولِ پاک ﷺ کے صدقے میں کیا عرب و عجم
سارا جہاں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
وحی الٰہی آپ کی جو رائے سے نازل ہوئی
رتبہ عیاں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
وہ ہے کِلَابِ ناَر سے جو بُغْض رکھےّ آپ سے
جو بدگماں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
جس رہ گزر پر آپ ہوں شیطاں ادھر جاتا نہیں
ایسا مکاں ہے آپ کا فاروق اعظم ﷜اَلْمَدَدْ
اغیار ہم پہ چھاگئے انصاف بھی ملتا نہیں
دُرّہ کہاں ہے آپ کا فاروق اعظم﷜ اَلْمَدَدْ
صدقے میں پنجتن پاک کے حاؔفظ کو دیں کچھ جرأتیں
یہ بے زباں ہے آپ کا فاروق اعظم﷜ اَلْمَدَدْ
(۲۲ جمادی الاول ۱۴۱۶ھ ۔ ۱۶ نومبر ۱۹۹۵ء)

...

بے مثل شہرت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی

﷜ منقبت خلیفہ سوم امیرالمو منین سیدناعثمان غنی ذولنورین 

 

بے مثل شہرت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
ہرسُو ہے نکہت ہے آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
آپ نے پایا دوشالہ نور کی سرکارﷺ سے
ایسی ہے لَمْعَتْ آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
بدر کے تحفوں میں شرکت سے یہ عُقْدہ حل ہوا
مقبول خدمت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
آپ ذوالنورین ہیں اور جامع القرآن ہیں
ہر جا ہے عظمت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
آپ ہیں پیکر حیا کے اور وفا کی کان ہیں
کیا خوب عفت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
آپ کےحسن حیا سے ہے فرشتوں میں حیا
ایسی ہے عزت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
آپ نے اپنے لہو سے کفر کو بے دم کیا
وہ ہے ذہانت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
مولا علی ﷜ نے جابجا کیسی بیاں فرمائی ہے
شانِ سخاوت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
حاؔفظ مَدَحْ خواں آپ کا ایسی بصارت دیجئے
کرلوں زیارت آپ کی یا حضرت ِعثمان غنی ﷜
(۲۲ جمادی الاولی ۱۴۱۶ھ۔ ۱۶ نومبر ۱۹۹۵ء)

...

ہر نفس کا آسرا مشکل کشا شیرخدا

﷜منقبت خلیفہ چہارم حیدر کرّار امیر المو منین سیدنا علی المرتضی 

 

ہر نفس کا آسرا مشکل کشا شیرخدا ﷜
رنج و غم کی ہیں دوا مشکل کشا شیرخدا ﷜
خَتَنِ رسول ہاشمی ﷺ ناز گروہ اتقیاء
یعنی علی المرتضیٰ مشکل کشا شیرخدا ﷜
آئینہ صدق و صفا اور مقتدائے اولیاء
کان ولایت باخدا مشکل کشا شیرخدا ﷜
آپ ہی کے واسطے سورج پھرا الٹے قدم
یہ ہے محبت کی جزا مشکل کشا شیرخدا ﷜
ہجرت کی شب خوابیدہ تھے بربسترِ خَیْرُ اْلبَشَرْ
اللہ رے رتبہ آپ کا مشکل کشا شیرخدا ﷜
فخر جرأت کو ہے جس پر اور طاقت کو ہے ناز
ہیں آپ ہی وہ باخدا مشکل کشا شیرخدا ﷜
آپ ہی خیبر شکن ہیں آپ ہی باطل شکن
ہر سمت شہرہ آپ کا مشکل کشا شیرخدا ﷜
صدقہ رسول پاک ﷺ کا ایسی نگاہ لطف ہو
خلوت بھی ہو جلوت نما مشکل کشا شیرخدا ﷜
یہ وقت ہے امداد کا بہر مدد اب آئیے
مشکل میں ہے بیڑا مرا مشکل کشا شیرخدا ﷜
بو بکر
کے فاروق کے عثمان کے حسنین کے

صدقے ہوں مجھ کو بھی عطا مشکل کشا شیرخدا ﷜
مشکلیں حاؔفظ کی اب آسان فرما دیجئے
یا علی ﷜ ہوں آپ کا ‘مشکل کشا شیرخدا ﷜

...

مصطفی ﷺ نے عطا جب علم کردیا ‘ جھپٹے کفار پر یوں علی ہر طرف

﷜قطعہ بحضور حیدر کرّار امیر المو منین سیدنا علی المرتضی 

 

مصطفی ﷺ نے عطا جب علم کردیا ‘ جھپٹے کفار پر یوں علی ﷜ ہر طرف
بابِ خیبر اکھاڑا پلٹ دیں صفیں‘ دشمنوں میں پڑی کھلبلی ہر طرف
خوف سے خشک تھے دشمنوں کے گلے ‘ توڑے یوں آپ نے دائرے کفر کے
آپ کے نام سے ان کے حلقوں میں ہے آج بھی لرزش و تھرتھری ہر طرف
(اکتوبر ۱۹۹۵ء)

...

لطف و کرم فرمائیے یَا غوثِ اعظم اَلْمَدَدْ

﷜ یا غوث اعظم 

 

لطف و کرم فرمائیے یَا غوثِ اعظم اَلْمَدَدْ
مشکل میں ہوں اب آئیے یا غوث اعظم المدد
خلوت میں اکثر آپ کا ہی نام ہے وِرْدِ زباں
جلوہ ذرا دکھلایئے یا غوث اعظم المدد
میں ہوں  غلامِ مصطفے ﷺ ‘ اور نام لیوا آپ کا
لِلّٰہ مجھے اپنایئے یا غوث اعظم المدد
یہ ماہ و سال و روز و شب آتے ہیں در پہ آپ کے
مجھ کو بھی اب بلوائیے یا غوث اعظم المدد
میں دین کا خادم بنا ‘ خدمت نہ کوئی کرسکا
اب کام کچھ بنوائیے یا غوث اعظم المدد
میری بداعمالیوں کا ہو وزن جب حشر میں
میرا بھرم رکھوایئے یا غوث اعظم المدد
خاطی ہوں اپنے فعل میں عاصی ہوں اپنے قول میں
بخشش مری کروائیے یا غوث اعظم المدد
میرا جنازہ اٹھنے سے پہلے ہی میرے کفن پر
اپنی رِدَاء ڈلوائیے یا غوث اعظم المدد
رستے سکوں کے بند ہیں کلفت نے گھیرا ہے ہمیں
رحمت کے در کھلوایئے یا غوث اعظم المدد
اک قدم بغداد میں ہو ‘ دوسرا طیبہ میں ہو
وہ راستہ چلوائیے یا غوث اعظم المدد
دور مَاَرھْرَہْ ہوا ہے راستے کھلتے نہیں
مرشد سے بھی ملوایئے یا غوث اعظم المدد
آپ ہی کے نام سے عزت ملی عظمت ملی
اب مغفرت دلوائیے یا غوث اعظم المدد
آپ کا کھاتے رہیں اور آپ کا گاتے رہیں
وہ مے ہمیں پلوایئے یا غوث اعظم المدد
مجھ کو گُلوں سے کیا غرض میری طلب ہی اور ہے
دل کی کَلِیْ کِھلْوائیے یا غوث اعظم المدد
جس خُوانِ نور سے لقمہ چکھا ہے آپ نے
بقیہ وہی کھلوائیے یا غوث اعظم المدد
’’یا غوث اعظم المدد‘‘ ورد زباں حاؔفظ رہے
یہ بھی عطا فرمائیے یا غوث اعظم المدد
(۲۱ اکتوبر ۱۹۹۵ء)

...

میلاد کے صلے میں بہار آرہی ہے آج

جشن آمد مصطفےٰ ﷺ

 

میلاد کے صلے میں بہار آرہی ہے آج
الطاف کبریا کی گھٹا چھارہی ہے آج
روشن ہے کائنات سِرَاجِ مُنیر سے
تقدیر اپنے اوج پر اترا رہی ہے آج
پھولے پھلے وہ گلشن مارؔھرہ خوب خوب
گنبد سے جالیوں سے صدا آرہی ہے آج
اچؔھے میاں کے فیض سے ہم مستفیض ہیں
قسمت حؔسن میاں سے صلہ پا رہی ہے آج
برکاتیوں نے مل کے وہ محفل سجائی ہے
حاؔفظ عروس حسن بھی شرما رہی ہے آج

...

صدقے بہاریں تجھ پہ ہیں اے گلبدن مارہروی

اولیائے مارہرہ مطہرہ  رضی اللہ تعا لیٰ عنھم کی شان میں

 

صدقے بہاریں تجھ پہ ہیں اے گلبدن مارہروی
رخ پر ترے قربان ہیں سارے چمن مارہروی
یہ شان محبوبی تری اللہ رے عظمت تری
تعظیم کو ہیں سر و قدسر و سمن مارہروی
میں بھی طلب گاروں میں ہوں مجھ پر نگاہ لطف کر
اے جان من مارہروی محبوب من مارہروی
میری متاع جاں ہے یہ اس سے ہیں ساری رونقیں
سرمایہ میری زیست کا تیری لگن مارہروی
سب پھول گلشن کے تیرے مہکے ہیں اس انداز سے
صدقے مہک پر ان کی ہے مشک ختن مارہروی
واللہ اے راہبر میرے جس پر نگاہ لطف کی
سب دور اس کے ہوگئے رنج و مِحَنْ مارہروی
 رس گھولتی ہے گفتگو کانِ فصاحت میں تیری
تجھ پر عنادل ہیں فدا شیریں سخن مارہروی
اے پیکر صبر و رضا اے حامل عزم جواں
قدموں پہ تیرے سرنگوں کوہِ دَمَنْ مارہروی
ہیں تجھ سے ہی سہمی ہوئی باطل کی ساری قوتیں
لرزاں ہے ہیبت سے تیری ہر اَہْرَمَنْ مارہروی
ہے ترے رخ سے عیاں جاہ و جلال حیدری
تیرا ہر انداز ہے باطل شکن مارہروی
تیری طرزِ گفتگو میں اور تیرے انداز میں
ہے شِکوہِ قادری اور بانکپن مارہروی
علم و حکمت یا شریعت ہو کہ بزم معرفت
ہے بالیقیں تجھ سے سجی ہر انجمن مارہروی
کرتا ہے تجھ سے التجا یہ عجز سے حاؔفظ ترا
ہو اوج پہ ہر دم میرا یہ فکر و فن مارہروی

...