خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا
خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا
درد اپنا دے اس قدر یا رب
نہ پڑے چین عمر بھر یارب
چودھویں کا چاند ہے روئے حبیب
اور ہلال عیدا بروئے حبیب
عاشقو ں ورد کروصلی علیٰ آج کی رات
میں پڑھوں شاہ کی کچھ مدح دثنا آج کی رات
کروں کیا حال دل اظہار یا غوث
کہ تم ہو عالم الاسرار یا غوث
پردہ رخ انور سے جو اٹھا شبِ معراج
جنت کا ہوا رنگ دوبالا شبِ معراج
ذکر حضور پاک ہے میرے لیے غذا ئے روح
قلب کا چین اسی سے ہے کہیے اسے دوائے روح
روشن ہے دو عالم میں مہ روئے محمد
کونین ہے عکس رخ نیکوئے محمد
ہر شے میں ہے نور رُخ تابان محمد
ہر پھول میں خوشبوئے گلستان محمد
...