دل کہتا ہے ہروقت صفت ان کی لکھا کر
دل کہتا ہے ہر وقت صفت ان کی لکھا کر
کہتی ہے زباں نعمت محمد کی پڑھا کر
دل کہتا ہے ہر وقت صفت ان کی لکھا کر
کہتی ہے زباں نعمت محمد کی پڑھا کر
اس کو کب ہوگل و گلزار عزیز
ہیں مدینے کے جسے خار عزیز
رکھتا ہے جو غوث اعظم سے نیاز
ہوتا ہے خوش اس سے مولیٰ بے نیاز
مجھ کو پہنچا دے خدا احمد مختار کے پاس
حال دل عرض کروں سید ابرار کے پاس
ہے یہ جو کچھ بھی جہاں کی رونق
یا نبی سب ہے تمہاری رونق
...
جان و دل سے تم پہ میری جان قرباں غوث پاک
ہے سلامت تم سے میرا دین و ایماں غوثِ پاک
کیا لکھوں عزّو علائے غوث پاک
ہونہیں سکتی ثنائے غوث پاک
شکر تیرا ہوسکے کس طرح رحمٰن رسول
مجھ سے عاصی تو کیا تونے ثناخوانِ رسول