دل اس ہی کو کہتے ہیں جو ہو تیرا شیدائی
دل اس ہی کو کہتے ہیں جو ہو تیرا شیدائی
اور آنکھ وہ ہی ہے جو ہو تیری تما شائی
دل اس ہی کو کہتے ہیں جو ہو تیرا شیدائی
اور آنکھ وہ ہی ہے جو ہو تیری تما شائی
بشر وہ ہے جس کو تیری جستجو ہے
وہی لب ہے جس پر تیری گفتگو ہے
جنہیں خلق کہتی ہے مصطفیﷺ میرا دل انہیں پہ نثار ہے
میرے قلب میں ہیں وہ جلوہ گرکہ مدینہ جن کا دیار ہے
اے صبا تیرا گزر ہو جو مدینہ میں کبھی
جانا اس گنبدِ خضرا میں کہ ہیں جس میں نبیﷺ
ہاتھ سے اپنے پکڑ کر وہ سنہری جالی
عرض کرنا میری جانب سے بصد شوقِ دلی
صورت مت بھولنا پیا ہماری
تمری ہی اک آس ہے ہم تمرے واری
تضمین بر نظم منسوب بہ زین العابدین
ایسا کوئی محرم نہیں پہنچائے جو پیغامِ غم
تو ہی کرم کر دے تجھے شاہِ مدینہ کی قسم
معروضہ ببارگاہ امیر المؤ منین امام المتقین صدیق اکبر
بہتری جس پر کرے فخر وہ بہتر صدیق
سروری جس پہ کرے ناز وہ سرور صدیق
چمنستانِ نبوت کی بہارِ اوّل
گلشنِ دین کے بنے پھلے گلِ تر صدیق
معروضہ ببارگاہ امیر المؤمنین عمر ابن خطاب
بہارِ باغِ ایماں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں
چراغِ بزمِ عرفاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں
معروضہ ببارگاہ حضرت ذوالنورین امام المسلمین عثمان غنی
خلق پہ لطفِ خدا حضرتِ عثمان ہیں
جملہ مرض کی دوا درد کے درمان ہیں
معروضۂ ببارگاہ شہزادیِ کونین ام الحسنین خاتون جنت
ہے رتبہ اس لئے کونین میں عصمت کا عفت کا
شرف حاصل ہے ان کو دامن زہرہ سے نسبت کا