کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
رونقیں ساتھ میں لاتا ہے مبارک رمضان
کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
رونقیں ساتھ میں لاتا ہے مبارک رمضان
عقیدتِ حرمین آپ کو مبارک ہو!
محبّتِ حرمین آپ کو مبارک ہو!
زباں پہ اس لیے صلِّ علیٰ بے اختیار آیا
کہ دل میں نام پاک سیّدِ عالی وقار آیا
ہر مسلمان کو لازم ہے مسلماں ہونا
جانِ اسلام ہے سرکار پہ ایماں ہونا
نوُرِ حُضور سے بنے، اَرض و فلک الگ الگ
جِنّ و بشر جُدا جُدا، حور و مَلَک الگ الگ
ہُوا نورِ نبوّت جلوہ گر ایسے زمانے میں
کہ ظلمت کُفر کی چھائی ہوئی تھی ہر گھرانے میں
بجز محبوبِ رب ہم کو محبت غیر کی کیوں ہو
جب اُن کے ہو چکے پھر ہم کو حاجت غیر کی کیوں ہو؟
کرم ہے تمہارا عنایت تمہاری
دو عالم پہ بالا ہے امّت تمہاری
فرقت کی آگ ہے مرے دل پر لگی ہوئی
کیوں کر دکھاؤں تمہیں، اندر لگی ہوئی
روضۂ اطہر کا ارماں کل بھی تھا اور آج بھی
عاصیوں بخشش کا ساماں، کل بھی تھا اور آج بھی