ہو گیا یا غوث میں برباد ہوتے آپ کے
ببارگاہِ سرکار بغداد
ہو گیا یا غوث میں برباد ہوتے آپ کے
رہ گیا میں بے کس و ناشاد ہوتے آپ کے
ببارگاہِ سرکار بغداد
ہو گیا یا غوث میں برباد ہوتے آپ کے
رہ گیا میں بے کس و ناشاد ہوتے آپ کے
شہزادئ اسلام مالکۂ دار السلام حضرت فاطمہ زہرا کا نکاح
گوشِ دل سے مومنو سن لو ذرا
ہے یہ قصّہ فاطمہ کے عقد کا
مدینہ منورہ سے واپسی پر کلام
الوداع اے سبز گنبد کے مکیں
الفراق! اے رحمۃ للعالمین
اے بہارِ زندگی بخشِ مدینہ مرحبا
اے فضائے جانفزائے باغِ طیبہ مرحبا
دور اے دل رہیں مدینے سے
موت بہتر ہے ایسے جینے سے
...نِت نئی ایک الجھن ہے
اف غمِ روزگار کا عالم ہے
...جو ان کی طرف مری چشم التفات نہیں
کوئی یہ ان سے کہے چین ساری رات نہیں
...میری میت پہ یہ احباب کا ماتم کیا ہے
شور کیسا ہے یہ اور زاریٔ پیہم کیا ہے
...تمہارے رخ کے جلووں سے منور ہوگیا عالم
مگر کیونکر گھٹا غم کی مرے دل سے نہیں چھٹتی
...جس نے دیکھے یورپ کے چال وچلن
ان کو سب کچھ روا ہے بعوان فن
...