اعمال کے دَامن میں اپنے تقدیس کی دولت لاتے ہیں
اعمال کے دَامن میں اپنے تقدیس کی دولت لاتے ہیں
جو شرم گناہوں کی لیکر سرکار کے در پر جاتے ہیں
...
اعمال کے دَامن میں اپنے تقدیس کی دولت لاتے ہیں
جو شرم گناہوں کی لیکر سرکار کے در پر جاتے ہیں
...
محمد مصطفی اِسم گرامی
شرف ہے جاوِ داں عظمت دوامی
...
قرینے میں ہر اک نظام آگیا ہے
وہ آئے تو گردش میں جام آگیا ہے
...
تو نوازے اگر اے ذَوقِ نظارا مجھ کو
میں جِدھر جاؤں نظر آئے مدینہ مجھ کو
...
آغوشِ تصوّر میں مدینے کی زمیں ہے
فردوس نظر میں ہے تو دل عرش بریں ہے
...
مری ہستی کی زینت آپ کا غم ہو تو کیا کہنا
یہی مرہم مرے زخموں کا مرہم ہو تو کیا کہنا
...
آیا لبوں پہ ذِکر جو خیر الانام کا
غوغا ہوا بلند دُورد و سلام کا
...
منہ فق ہے جس کے سامنے ماہِ تمام کا
چہرہ ہے وہ رسول علیہ السّلام کا
...
سراپا عکس حق روئے مبیں ہے
ترا ثانی تو کیا سایہ نہیں ہے
...
وہ شان پائی کے نبیوں میں انتخاب ہوئے
وہ حُسن پایا کہ اپنا ہی خود جواب ہوئے
...