علمائے اسلام  

حضرت شیخ نظام الدین کرمانی

آپ شیخ نظام الدین اولیاء بدایونی کے خلیفۂ اعظم تھے آپ کا سینہ صفات عالیہ سے آراستہ تھا۔ درویشی کا شیوہ رکھتے تھے بڑے شوق سے سماع سنتے دوستوں میں سرفراز تھے۔ حرمین الشریفین کی زیارت سے بھی شرف یاب ہوئے۔ شجرۂ چشتیہ کے مصنف نے آپ کا سال وفات سات سو اٹھارہ ہجری لکھا ہے اور آپ کا مزارِ پر انورا دہلی میں ہے۔ رفت از دیر چون نظام الدین ہم دلی سعید شیرازی ۷۱۸ھ...

حضرت خواجہ علاء الدین بن شیخ بدر الدین

آپ حضرت گنج شکر قدس سرہ کے پوتے تھے۔ سولہ سال کی عمر میں سجادہ نشین ہوئے اور چون (۵۴) سال حق خلافت اور سجادگی پورا کرتے رہے۔ زندگی میں آپ کی شہرت اور کرامت دنیا بھر میں پھیل گئی۔ آپ کا قدم مبارک جامع مسجد سے باہر نہ نکلتا امراء اور ملوک سے بے نیاز تھے صائم الدہر اور قائم اللیل رہتے۔ رات کا ایک حصہ گزرتا تو افطار فرماتے تھے جو دو  سخاوت میں بحر بے کنار تھے طہارت و لطافت میں بے مثال تھے آپ کو فرید ثانی کہا جاتا تھا، گویا ایک سمندر تھا جس کی مو...

میر سیّد اللہ قدس سرہ

آپ سید محمد گیسو دراز قدس سرہ کے پوتے تھے۔ آپ کو بچپن میں ہی خرقۂ خلافت مل گیا تھا۔ صاحب معارج الولایت نے لکھا ہے کہ ایک دن حضرت سید محمد گیسو دراز وضو فرما رہے تھے مسح کرنے لگے تو سر سے عمامہ اُتار کر نیچے رکھا سیّد یدّ اللہ ابھی بچے تھے پاس بیٹھے ہوئے تھے عمامہ اٹھایا اور اپنے سر پر رکھ لیا۔ آپ نے دیکھ کر فرمایا بیٹا تمہیں یہ خلعت مبارک ہو یہ تمہارا حق تھا تمہیں مل گیا ہے۔ اس دن کے بعد آپ جسے بھی مرید بناتے اس کی نسبت سیّد یدّ اللہ سے مستحکم کر...

حضرت خواجہ شمس الدین چشتی

آپ حضرت امیر خسرو دہلوی کے خواہر زادہ تھے، اپنے زمانہ کے فاضل یگانہ تھے حضرت سلطان المشائخ سے محبت بھی تھے اور  ارادت بھی، نماز میں کھڑے ہوتے۔ جب تک حضرت خواجہ محبوب الٰہی کا چہرہ پاک نہ دیکھ لیتے تکبیر نہ کہتے مرض موت میں گرفتار ہوئے تو حضرت خواجہ نظام الدین عیادت کو آئے مگر ابھی راستے میں ہی تھے کہ خواجہ شمس الدین کی وفات کی خبر پہنچی سن کر فرمایا الحمدللہ ’’دوست بد دست پیوست‘‘۔ آپ کی وفات ۷۲۲ھ میں ہوئی تھی۔ بہ مغرب...

شیخ علاءالدّین قریشی قدس سرہ

سیّد محمد گیسو دراز قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ آپ کو علاء الدین قریشی گوالیاری کے نام سے شہرت ملی ظاہری اور باطنی علوم میں کمال رکھتے تھے تجرید و تفرید میں بھی بے مثال تھے۔ ساری زندگی گوشہ نشینی میں گزار دی۔ یاد الٰہی کے بغیر زندگی کا کوئی مشغلہ نہ رکھا اپنے خادم کو فرمایا کرتے تھے گھر کا کوڑا کرکٹ بھی سامنے نہ پھینکا کرو۔ اس سے لوگوں کو گھر میں زندگی کے آثار نظر آتے ہیں اور لوگ آکر پریشان کرتے ہیں اور یاد خدا وندی میں مخل ہوتے ہیں آپ ۸۵۳ھ میں فوت ہوئ...

شیخ ابوالفتح جونپوری قدس سرہ

آپ اپنے دادا عبدالمقتدر رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے بڑے عالم فاضل تھے معارج الولایت اور مکارم الاخلاق کے مولفین نے لکھا ہے کہ شیخ ابوالفتح چودہ ماہ تک شکم مادر میں رہے اس وجہ سے آپ کے دادا عبدالمقتدر رحمۃ اللہ علیہ کو بڑی تشویش تھی ایک رات خواب میں رکن الدین ابوالفتح سہروردی ملتانی رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا آپ نے فرمایا عبدالمقتدر تمہارے گھر میں ایک لڑکا پیدا ہونے والا ہے اس کا نام میرے نام پر ابوالفتح رکھنا چنانچہ اسی دن جب چاند کی چودہوی...

شیخ ابو الفتح علائی قریشی کالپوی قدس سرہ

آپ سید محمد گیسو دراز رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ خاص تھے علوم ظاہری اور باطنی میں معروف زمانہ ہوئے طریقت و شریعت کے امام مانے گئے تھے حرمین الشریفین کی زیارت کو گئے کتاب عوارف العارف آپ کی گران مایہ تصنیف ہے تصوّف میں ایک اور کتاب تکملہ بھی آپ نےلکھی اسی طرح تصوّف میں مشاہدہ کتاب بھی لکھی آپ کی وفات ۸۶۲ھ کو ہوئی مزار پُر انوار کالپی میں ہے۔ چو رفت از عالم فانی بجنت شہ اہل یقین ہادی ابوالفتح چو سال انتقالش جستم ازدل بگفتا میر دیں ہادی ابوالفتح ...

شیخ پیارا قدس سرہ

آپ حضرت شیخ ید اللہ چشتی قدس سرہ کے مرید تھے اور پھر سید محمد گیسو دراز رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوکر روحانی فیض پایا کہتے ہیں جس دن حضرت گیسو دراز کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا۔ اے نوجوان۔ تم کبھی زندگی میں عشق و محبت میں بھی گرفتار ہوئے ہو۔ آپ نے ازرۂ ادب عرض کیا۔ حضور! میں عشق و محبت کو کیا جانوں میں تو آپ سے یہ چیزیں حاصل کرنے کے لیے حاضر ہوا ہوں آپ نے فرمایا میرے اس سوال کا مقصد یہ ہے کہ میں تمہارے دل کی کیفیت معلوم کر سکوں او...

شیخ شمس الدین طاہر قدس سرہ

آپ  قطب العالم شیخ نور الدین قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے صاحب اخبار الاخیار نے آپ کو سید کبیر اور بزرگ بلند مرتبت لکھا ہے آپ ایک سو پچاس سال جیے۔ اپنے مرشد کے علاوہ آپ کو خواجہ معین الدین حسن سنجری سے بھی فیض ملا تھا۔ آپ نہایت محبت اور عقیدت سے اجمیر شریف میں رہے اس عرصہ میں ادبا اجمیر کے شہر میں نہ آپ نے تھوکا اور نہ ہی ناک صاف کیا پیشاب کے لیے شہر اجمیر سے دُور باہر چلے جاتے تھے۔ شہر میں داخل ہوتے یا رہتے تو با وضو رہتے تھے یہ احترام تھا اس ...

شاہ جلال الدین گجراتی قدس سرہ

آپ حضرت شیخ پیارا کے خلیفہ اعظم ہیں بڑے صاحب تصرف اور کامل شیخ طریقت تھے آپ کا وطن گجرات تھا۔ مگر بنگال میں زندگی بسر کی۔ اخبار الاخیار اور معارج الولایت میں لکھا ہے کہ آپ اپنی خانقاہ میں ایک شاہانہ تخت پر بادشاہوں کی طرح بیٹھتے تھے اور اپنے مریدوں اور خادموں کے نام بادشاہوں کی طرح فرمان جاری کیا کرتے تھے آخر ایک بد باطن شخص نے بادشاۂ وقت کے کان بھرے کہ شاہ جلال الدین آپ کی سلطنت کے اندر ایک متبادل سلطنت چلا رہا ہے یہ سلسلہ قائم رہا تو ایک دن آپ ...