علمائے اسلام  

شیخ عین الدین قتّال قدس سرہ المتعال

پ شیخ سعد اللہ کیسہ دار قدس سرہ کے مرید بھی تھے اور فرزند بھی والد مکرم کے علاوہ سید امیر ماہ بہرائچی کے بھی مرید تھے اور ایک عرصہ تک آپ کی خدمت میں رہے اس دوراں بڑی ریاضتیں اور مجاہدے کیے اس طرح کمالات ظاہری اور باطنی حاصل کیے وہاں سے رخصت لے کر کنتور میں متوطن ہوگئے اور طریقہ ملّامتیہ اختیار کرلیا۔ سر عام شراب نوشی کرتے بھنگ کو استعمال میں لاتے علماء شہر نے آپ کے اس رویہ کی شکایت آپ کے والد مکرم سے کی۔ شیخ سعد اللہ نے آپ کو ان حرکات سے روکنے کی...

حضرت خواجہ فخر الدین چشتی اجمیری

آپ حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے اور خلیفہ تھے، ظاہری اور باطنی علوم میں کمال حاصل کیا تھا، حلال کی روزی کمانے کے لیے کاشت کاری کیا کرتے تھے اور اجمیر کے قریب ہی موضع ماندل میں رہتے تھے ساری عمر مخلوق کی ہدایت میں گزار دی، چھ سو تریپن ہجری کو پیدا ہوئے آپ اپنے والد بزرگوار کی وفات کے بعد بیس سال تک زندہ رہے آپ قصبۂ سروار میں فوت ہوئے اور وہاں ہی ایک تالاب کے کنارے پر آپ کا روضہ ہے۔ خواجہ دین جناب فخرالدین مثل گل رفت چوں بباغ...

حضرت خواجہ محمود مونیہ دوز

آپ حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے اور خلیفہ تھے، ظاہری اور باطنی علوم میں کمال حاصل کیا تھا، حلال کی روزی کمانے کے لیے کاشت کاری کیا کرتے تھے اور اجمیر کے قریب ہی موضع ماندل میں رہتے تھے ساری عمر مخلوق کی ہدایت میں گزار دی، چھ سو تریپن ہجری کو پیدا ہوئے آپ اپنے والد بزرگوار کی وفات کے بعد بیس سال تک زندہ رہے آپ قصبۂ سروار میں فوت ہوئے اور وہاں ہی ایک تالاب کے کنارے پر آپ کا روضہ ہے۔ خواجہ دین جناب فخرالدین مثل گل رفت چوں بباغ...

حضرت شیخ محمد صابر چشتی

شیخ محمد صابر چشتی قدس سرہ آپ حضرت خواجہ فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے خاص مرید تھے صاحبِ اخبار الاخیار نے سیرالالیاء کے حوالے سے لکھا ہے کہ جس دن حضرت خواجہ فرید نے آپ کو خرقۂ خلافت عطا فرمایا تو اعلان کیا صابر تم خوشحال زندگی گزارو گے چنانچہ ایسا ہی ہوا، آپ کو صبر و قناعت کی بے پناہ دولت ملی تھی اور کبھی غم و الم آپ کے پاس نہ آئے لوگوں سے کشادہ پیشانی سے ملتے اور ہر وقت خوش خوش رہتے تھے۔ شجرہ چشتیہ میں آپ کی وفات ۶۷۹ھ لکھا ہے۔ رفت از دنیا چو د...

حضرت شیخ داؤد پالی

آپ خواجہ فریدالدین شکر گنج  کے نامور خلیفہ تھے زہد و تقویٰ میں یگانہ روزگار تھے۔ آپ کا معمول تھا کہ صبح کی نماز گھر پڑھتے اور شہر سے باہر کسی جنگل میں چلے جاتے سارا دن اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ذکر الٰہی  کی آوازیں وادیوں میں گونجتی تو جنگل کے وحشی جانور اور ہرن وغیرہ آپ کے قریب آکر بیٹھے رہتے۔ آپ ۶۸۰ھ میں فوت ہوئے۔ حضرت داؤد شیخ باکمال یافت چوں در جنت الفردوس جا مرشد کونین پیش دوستاں ۶۸۰ھ گفت سرور وصلش برملا ...

حضرت شیخ نظام الدین ابوالموید

آپ خواجہ قطب الدین بختیار اوستی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے، ظاہری و باطنی علوم میں بے مثال تھے۔ زہد و تقویٰ میں اپنی مثال آپ تھے۔ فقہ میں بڑا اعلیٰ شان مقام اور رتبہ رکھتے تھے۔ فوائد الفواد کے مصنف نے لکھا ہے کہ بندہ سلطان المشائخ نظام الدین اولیاء کی خدمت میں حاضر تھا اور  عرض کی کہ حضرت آپ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء اللہ کی مجلس ذکر میں گئے تھے یا نہیں، فرمایا میں ابھی بچہ تھا ایک  دن آپ کی مجلسِ ذکر میں حاضر ہوا میں نے آپ کو ...

حضرت شیخ بن عبد العزیز بن شیخ حمید الدین ناگوری

آپ اپنے والد گرامی کے مرید خاص تھے۔ عین عالم شباب میں مجلس سماع میں واصل بحق ہوئے۔ اخبارالاخیار میں آپ کی وفات کا واقعہ یوں لکھا ہے۔ ایک دن مجلسِ سماع میں قوال یہ شعر پڑھ رہے تھے جاں بدہ۔ جاں بدہ۔ جاں بدہ نائیدہ در گفتن بسیار چشت یہ شعر سنتے ہی حضرت شیخ عبدالعزیز نے نعرہ مارا، دادم، دادم، دادم کہتے ہوئے جان اللہ کے سپرد کردی۔ آپ کے تین بیٹے تھے۔ شیخ وحید، شیخ فرید اور شیخ نجیب قدس سرہم آپ نے ان تینوں کے متعلق فرمایا تھا کہ وحید، وحید ہوگا مجرد رہ...

حضرت بدر الدین بن علی بن چشتی

آپ حضرت فرید مسعود فاروقی شکر گنج رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ اپنے وقت کے مشائخ کاملین میں  شمار ہوتے تھے۔ سیرالاقطاب اور معارج الولایت کے صفحات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ مقبول و منظور شخصیت کے مالک تھے علم و فضل میں ان کا ثانی کوئی نہیں تھا پہلے بخارا میں رہے، بعد میں بعض علمی اور روحانی مشکلات کے حل کے لیے گھر سے نکلے۔ اور بخارا سے چل کر دہلی پہنچے۔ جب یہاں بھی مسائل کے حل میں تسلی نہ ہوئی، دوبارہ ملتان کے راستہ بخارا کو روانہ ہوئے۔ پاک...

شیخ قوامّ الدّین چشتی سہروردی قدس سرہ

آپ حضرت سید محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھےمگر بعد میں حضرت مخدوم جہانیاں سیّد جلال الدین کی خدمت خاصر ہوکر مرید ہوئے اور اس طرح اوچ شریف میں روحانی تربیت حاصل کر کے بلند مقامات پر پہنچے۔ آپ بڑے جلیل القدر بزرگ تھے۔ آپ کے مقامات اور مراتب پر بہت کم لوگوں کی رسائی ہوئی ہے۔ آپ کے ملفوظات میں لکھا ہے کہ ایک دن حضرت شیخ قوام الدین مجلس سماع میں بیٹھے تھے۔ مگر سماع میں وہ ذوق پیدا نہ ہوا جو ہوا کرتا تھا آپ گھر آئے۔ فرمانے لگے۔ آج مجھے سما...

حضرت سید محمد بن سید محمود کرمانی

آپ حضرت گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے احباب میں سے تھے آپ کا اصلی وطن کرمان تھا۔ تجارت کرتے کرتے لاہور آگئے، وہاں سے پاک پتن پہنچ کر حضرت گنج شکر  رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ کے ماموں سیّد احمد ملتان میں تھے آپ بھی ملتان چلے گئے جب تجارت کے سفر پر نکلتے پہلے لاہور آتے پھر پاک پتن شریف جاتے اور وہاں سے ملتان چلے جاتے اس آمد و رفت میں انہیں شیخ فریدالدین گنج شکر سے محبت پیدا ہوئی۔ کاروبار کو چھوڑ کر اللہ کی تلاش میں مشغول ہوگئے حضرت گ...