ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) جری (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو حذری۔ بعض لوگ ان کو جریر کہتے ہیں اور بعض لوگ ان کو جرہ کہتے ہیں ان کی حدیث یہ ہے کہ یہ نبی ﷺ کے حضور ین حاضر ہوئے تھے وار حضرت نے انھیں ایک تحریر لکھ دی تھی کہ لیس علیہم ان یحشرو او یعشروا (٭ترجمہ۔ ان پر گھر سے باہر لگانا جانا اور عشر لیا جانا ضرری نہیں ہے) ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے جرہ کے نام میں لکھا ہے اور ابو عمر نے جزء کے نام میں ان کا ذکر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جری (رضی اللہ عنہ)

  حنفی۔ انکی حدیث حکیم بن سلمہ نے رویت کی ہے انھوں نے بنی حنیفہ کے ایک شخص سے جن کا نام جری ہے روایت کی ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوا اور ا نے عرض کیاکہ یارسول اللہ (اتفاقا) کبھی کبھی حالت نماز میں میرا ہاتھ میری شرمگاہ پر پڑ جاتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ مجھے بھی کبھی کبھی ایسا (اتفاق) ہو جاتا ہے (کچھ حرج نہیں) تم نماز پوریکر لیا کرو۔ انکا تذکرہ ابن مندہاور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جریر ۰رضی اللہ عنہ)

  یا ابو جریر اور بعض لوگ کہتے ہیں حریز۔ ان سے ابو لیلی کندی نے روایت کی ہے کہ یہ کہتے تھے میں رسول خدا ﷺ کے پاس (حجۃ الوداع میں) جس وت پہنچا اس وقت آپ منی میں خطبہ ڑھ رہے تھے میں نے آپکے پائے مبارک پر اپنا ہاتھ رکھ دیا میں نے دیکھا کہ آپ کا زین بھیڑی کی کھال کا تھا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جریر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبداللہ بن جابر۔ جابرکا نام شلیل بن مالک بن نصر بن ثعلبہ بن جشم بن عوف بن خریمہ بن حرب بن علی بن مالک ابن سعد بن نذیر بن قسر بن عبقر بن انمار بن اراش۔ کنیت ان کی ابو عمرو اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عبداللہ بجلی ہیں۔ قبیلہ بجیلہ کی بابت اہل نسب کا باہم اختلاف ہے بعض لوگ انھیں اہل یمن کہتے ہیں اور اراش بن عمروبن غوث بن بنت عمرو نے کہا ہے کہ قبیلہ بجیلہ کے لوگ ازد کے بھائی ہیں یہی قول کلبی کا اور اکثر علمائے نسب کا ہے اور بعض لوگوں نے کہا ہ...

(سیدنا) جریر (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبداللہ حمیری۔ بعض لوگ ان کو ابن عبدالحمید کہتے ہیں یہ رسول خدا ﷺ کی طرف سے قاصد بن کے یمن گئے تھے اور عراق میں حضرت خالد بن ولید کے ہمراہ تھے اور انھیں کے ساتھ جہاد کرنے ملک شام گئے تھے اور جنگ یرموک کے فتحکی خبر لیکے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بھی گئے تھے۔ یہ سیف بن عمر کا قول ہے اس کو حافظ ابو القاسم بن عساکر نے ذکر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جریر (رضی اللہ عنہ)

  ابن اوس بن حارثہ بن لام طائی۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں خریم بن اوس اور تینوںنے ان کا تذکرہ خریم ہے کی ردیف میں لکھاہے صرف ابو عمرن ے ان کا تذکرہ یہاں لکھاہے اور کہا ہے کہ میں ان کو خریم بن اوس کا بھائی سمجھتا ہوں۔ انھوں نے رسول خدا ﷺ کی طرف ہجرت کی تھی اور آپ کے پاس اس وقت پہنچے تھے جس وقت آپ تبوک سے لوٹے ہوئے آرہے تھے پھر یہ اسلام لائے انھوںنے حضرت عباس بن عبدالمطلب کا وہ شعر روایت کیا ہے جس میں انھوں نے نبی ﷺ کی مدح کی ہے یہ چچا ہیں فروہ بن ...

(سیدنا) جریر (رضی اللہ عنہ)

  ابن ارقط۔ یعلی بن اشدق نے جریر ارقط سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع میں دیکھا میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ مجھے شفاعت (کی اجازت) مل گئی ہے۔ انک ا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جریج (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو شاہ بیٹِ ہیں سلامہ بن اوس بن عمرو بن کعب ابن قراقر بن صبحان کے قبیلہ بلی سے ہیں۔ ابن شاہین نے ان کا ذکر کیا ہے اور ابن ماکولا نے کہا ہے کہ کنیت ان کی ابو شباث ہے باے موحدہ کے ساتھ اور الف کے بعد ثے ہے اور خدیج نے بیان یا ہے کہ یہ بنی حرام کے حلیف ہیں بیعت عقبہ میں شریک تھے اور اسی وقت آپ سے بیعت کی تھی۔ انک ا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جربد (رضی اللہ عنہ)

  ابن خویلد بعض لوگ کہتے ہیں ابن رزاح بن عدی بن سہم بن مازن بن حارث بن سلامان بن اسلم بن انصی اسلمی بعض لوگ کہتے ہیں وہ جرید بیٹے ہیں خویلد بن بجرہ بن عبد یا لیل بن زرعہ بن زاح بن عدی بن سہم کے یہ ابو عمر کا قول ہے انھوں نے کہا ہے کہ ابن ابی حاتم نے جرید بن خویلد کو جربد بن زراح کے علاوہ لکھا ہے دراج نے ایسا ہی بیان کیا ہے اور انھوں نے اس کو اپنے والد سے نقل کیا ہے یہ اہل صفہ (صفہ سائبان کو کہتے ہیں مسجد اقدس نبوی میں ایک مقام پر چھوٹا سا سا...

(سیدنا) جرول (رضی اللہ عنہ)

  ابن مالک بن عمرو بن عزیر بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری اوسی بسر بن ارطاۃ (٭یہ بسر حضرت معاویہ کی طرف کے تھے ان کا ذکر ردیف یاء میں ہوچکا ہے) نے ان کا گھر جو مدینہ میں تھا گرا دیا تھا یہ ہشام کلبی کا قول ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...