ضیائے صحابہ کرام  

سیدنا) اعور (رضی اللہ عنہ)

  ابن بشامہ عنبری۔ ابو موسی نے بیان کیا ہے کہ عبدان بن محمد نے ان کا تذکرہ کیا ہے ور کہا ہے کہ ہم سے محمد بن مرزوق بصری نے بیان کیا وہ کہتے تھے میں سالم بن عدی بن سعید بن جااوہ بن شعثم نے اپنے دادا بکر بن مرداس سے انھوں نے اعور بن بشامہ اور وردان بن مخرمہ اور ونیع بن رفیع عنبری سے نقل کر کے خبر دی کہ یہ لوگ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور  وقت آپ اپنے حجرے میں سو رہے تھے ہم نے آپ کا انتظار کیا اتنے میں عینیہ بن حصن فزاری قبیلہ عینیہ کے ...

سیدنا) اعشی (رضی اللہ عنہ)

  مازنی۔ مازن بن عمرو بن تمیم کی اولاد میں سے ہیں۔ ان کا نام عبداللہ بن اعور ہے اور بعض لوگ اور کچھ بھی بیان کرتے ہیں۔ بصرہ میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ ہمیں ابو الفضل منصور بن ابی عبداللہ طبری نے اپنی اسناد سے ابو یعلی یعنی احمد بن علی بن مثنی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمس ے مقدمی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ابو معشہ یوسف ابن یزید نے بیان کیا وہ کہتے تھے م سے صدقہ بن طیلسہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھ سے معن بن ثعلبہ مازنی نے بیان کیا وہ کہتے ت...

سیدنا) اعرس (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو یشکری۔ ان کا شمار بصرہ والوں میں ہے ان کی حدیث عبداللہ بن یزید بن اوس نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نبی ﷺ کے پاس کچ ہدیہ لے کے گیا آپ نے قبول فرما لیا اور ہمارے لئے چراگاہ میں برکت کی دعا مانگی اور اسی سند سے ان کی کئی حدیثیں مروی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) اضبط (رضی اللہ عنہ)

  سلمی ان کی کنیت ابو حارثہ ہے ان ی حدیث عبدالرحمن بن حارثہ بن اضبط نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا اضبط سلی سے رویت کی ہے یہ نبی ﷺ کے صحابی تھے کہتے تے ین نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سناکہ میں نے دوزخ کو دیکھا تو وہاں زیادہ تر عورتوں کو پایا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) اضبط (رضی اللہ عنہ)

  ابن حیی بن زعل اکبر۔ ان کی حدیث عبدالمہیمن بن اضبط بن زعل اکبر نے اپنے والد اضبط سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوںکی تعظیم نہ کرے وہ ہمارے گروہ سے نہیں۔ ان کا تذکرہ ابو نعیم اور ابو موسی نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) اصیل (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبداللہ قبیلہ ہذیلہ کے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ قبیلہ غفر کے ہیں۔ ابن شہاب زہری نے کہا ہے کہ اصیل غفاری جب آئے ہیں اس وقت تک نبیﷺ کی ازواج پر پردہ فرض نہ ہوا تھا لہذا یہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے حضرت عائشہ نے ان سے پوچھا کہ اے اصیل تم نے مکہ کو کس حال میں چھوڑا انھوں نے کہا کہ میں نے مکہ کو اس حال میں چھوڑا ہے کہ خدا کی قسم اس کے اطراف و جوانب تر و تازہ ہیں اور س کے سکستان سپید ہو رہے ہیں حضرت عائشہ نے فرمایا کہ ٹھہرو تاک...

سیدنا) اصید (رضی اللہ عنہ)

  ابن سلمہ سلمی۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو زکریا یعنی ابن مندہ نے کتابتہ خبر دی وہ کہتے تھے مجھے میرے چچا اور باپ نے خبر دی یہ دونوں کہتے تھے ہمیں ابو طاہر یعنی عبدالواحد بن احمد شیرازی نے خبر دی وہ کہتے تھے میں ابو الحسین احمد بن محمد بن محمود بزاز نے تستر میں خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسن بن احمد بن مبارک نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن علی خزار کوفی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن عمران بن ابی لیلی نے خبر دی و...

سیدنا) اصرم (رضی اللہ عنہ)

  ان کو لوگ اصیرم بھی کہتے ہیں ان کا نام عمرو بن ثابت بن وقش بن زغیہ بن زعور ابن عبدالاشہل بن جشم بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس ہے انصری ہیں اوسی ہیں اشہلی ہیں۔ جنگ اح میں شہید ہوئے اور نبی ﷺ نے ان کے جنتی ہونے کی گواہی دی۔ ان کا تذکرہ انشاء اللہ عمرو کے بیان میں اس سے زیادہ ہوگا ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) اصرم (رضی اللہ عنہ)

  شقری۔ قبیلہ شقرہ سے ہیں جو بنی تمیم کی ایک شاخ ہے۔ شقرہ کا نام معویہ بن حارث بن قمیم بن مر ان کا نام شقرہ صرف ایک بیت کی وجہ سے رکھا گیا و انھوںنے موزوں کیا تھا۔ وقد احمل الرمح الاصم کعو بہ بہ من دماء الحی کالشقرات (٭ترجمہ۔ تیز نیزے نے اپنی نوکیں اس حالت میں اٹھائیں کہ قبیلہ کا خون اس پر مثل گل لالہ کے لگا ہوات ھا) نبی ﷺ کی خدمت میں گئے تھے حضرت نے ان کے لئے دعا فرمائی اور ان کا نام زرعہ رکھا۔ بشر بن مفضل نے بشیر ابن میمون نے انھوں نے اپنے...

سیدنا) اصحمہ (رضی اللہ عنہ)

  (جن کا لقب) نجاشی (ہے) بادشاہ حبش۔ نبی ﷺ کے زمانے میں اسلام لائے اور جو مسلمان ان کے ملک میں ہجرت کر کے گئے تھے ان کے ساتھ اچھا برتائو کیا۔ نجاشی کے واقعات مسلمانوںکے ستھ اور نیز کفار قریش کے ستھ جنھوں نے نجاشی سے یہ درخواست کی تھی کہ مسلمانوں کو ان کے حوالہ کر دے مشہور ہیں۔ نجاشی سنے فتح مکہس ے پہلے اپنے ہی ملک میں وفات پائی۔ اور مدینہ میں نبی ﷺ نے ان کے جنازے کی نماز پڑھی اس نماز میں چار تکبیریں آپ نے کہیں۔ اصحمہ ان کا نام ہے اور نجاشی ا...