ضیائے صحابہ کرام  

سیدنا) امیہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن اشکر جندعی۔ انھوں نے بہت بڑھاپے کی عمر میں اسلام کا زمانہ پایا یہ علی بن مسحر نے ہشام بن عروہ سے انوں نے اپنے والد سے نقل کیا ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ لوگوں نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے یہ امیہ بیٹے ہیں حرفان بن اشکر بن عبداللہ یعنی سربال الموت بن زہرہ بن زمیںہ بن جندع بن لیث بن بکر بن عبد مناۃ بن کنانہ بن خزیمہ کے۔ کنانی ہیں لیثی ہیں جندعی یں۔ شاعر تھے۔ ان کے دو بیٹے تھے کلاب اور ابی یہ دونوں ہجرت کر آئے ت...

سیدنا) امرؤ القیس (رضی اللہ عنہ)

  ابن فاخر بن طماح بن شرجیل خولانی۔ فتح مصر میں شریک تھے ان کا ذکر ابو سعید بن یونس نے لکھا ہے۔ ان کی کوئی روایت نہیں معلوم انھوںنے ان کا صحابی ہونا بھی بیان کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) امرؤ القیس (رضی اللہ عنہ)

  ابن عابس بن منذر بن امرؤ القیس بن سمط بن عمرو بن معاویہ بن حارث اکبر بن معاویہ بن ثور بن مرتع بن معاویہ بن حارث کندہ۔ قبیلہ کندہ کے ہیں نبی ﷺ کے پاس وفد بن کے آئے تھے اسلام لائے اور اسلام پر چابت قدم رہے جو لوگ قبیلہ کندہ کے مرتد ہوگئے تھے ان میں یہ نہ تھے۔ یہ شاعر تھے کوفہ میں آکے رہے تھے۔ یہی تھے جنھوں نے حضرمی سے رسول خدا ﷺ کے سامنے مخاصمت کی تھی اور رسول خدا ﷺ نے حضرمی سے فرمایا تھا کہ تم ثبوت پیش کرو ورنہ امرؤ القیس سے قسم لے کر فیصلہ...

سیدنا) امرؤ القیس (رضی اللہ عنہ)

  ابن اصبغ کلبی۔ عبداللہ بن کنانہ بن بکر بن عوف بن عذرہ بن زید لات بن رفیدہ بن ثور بن کلب بن ویرہ کی اولاد میں سے ہیں انھیں رسول خدا ﷺ نے قبیلہ کلب پر عامل بنا کے بھیجا تھا جب کہ آپ نے اپنے اعمال قبیلہ قضاعہ پر بھیجے تھے بعض لوگ ان میں سے مرتد ہوگئے تھے مگر امر و القیس انے دین پر قائم رہے۔ یہ امر والقیس میرے خیال میں ابو سلمہ بن عبدالرحمن ابن عوف کے ماموں ہیں واللہ اعلم کیوں کہ ابو سلمہ کی مان تماضر بنت اصبغ بن ثعلبہ بن ضمام کلبی ہیں اصبغ اپ...

سیدنا) امد (رضی اللہ عنہ)

  ابن اباء حضرمی۔ ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو سعید احمد بن نصر بن احمد بن عثمان واعظ سے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو العلا محمد بن عبدالجبار نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو الحسن علی بن یحیی بن جعفر نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم ے سلیمان بن احمد بن ایوب نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں علی بن عبدالعزیز نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عبید قاسم ابن سلام نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عبیدہ معمر بن مثنی نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے ...

سیدنا) اماناہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس بن حارث بن شیبان بن فاتک کندی قبیلہ بنی معاویہ اکرمیں سے ہیں جو کندہ کی ایک شاخ ہے نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے بہت بڑی عمر پائی تھی انھیں کی نسبت بعوضیہ شاعر کہتا ہے۔ الا کیتنی عمرت یا ام خالد    کعمر اماناہ بن قیس بن شیبان لقد عاش حتی قبل لیس بمیت            واغنی فامامن کھول و شیبان (٭ترجمہ۔ اے ام خالد کاش میں ایسی عمر پاتا جیسی اماناہ بن قیس بن شیبان نے پا...

سیدنا) اکیمہ (رضی اللہ عنہ)

  لیثی۔ بعض لوگ ان کو زہری بھی لکتھتے ہیں ان کا تذکرہ حافظ ابو موسی نے لکھا ہے ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو طاہر محمد بن ابی نصر تاجر نے خبر دی میں نے ان کے سامنے عبدالرحمن بن محمد حافظ کی کتاب سے دیکھ کر یہ روایت پڑھی تھی اس میں لکھا تھا ہمیں ابوبکر احمد بن موسی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن احمد ابن ابراہیم نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبدان مروزی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن مصعب مروزی نے خبر دی وہ کہتیتھ...

سیدنا) اکیمہ (رضی اللہ عنہ)

  لیثی۔ بعض لوگ ان کو زہری بھی لکتھتے ہیں ان کا تذکرہ حافظ ابو موسی نے لکھا ہے ہمیں ابو موسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو طاہر محمد بن ابی نصر تاجر نے خبر دی میں نے ان کے سامنے عبدالرحمن بن محمد حافظ کی کتاب سے دیکھ کر یہ روایت پڑھی تھی اس میں لکھا تھا ہمیں ابوبکر احمد بن موسی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن احمد ابن ابراہیم نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبدان مروزی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن مصعب مروزی نے خبر دی وہ کہتیتھ...

سیدنا) اکثم (رضی اللہ عنہ)

  ابن صیفی۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے اور ان کا ذکر ہوچکا۔ عبدالملک بن عمیر نے اپنے والد سے رویات کی ہے کہ انھوں نے کہا اکثم بن ابی الجون رسول خدا ﷺ کے نبوت کی خبر پہنچی تو انھوں نے ارادہ کیا کہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں مگر ان کی قوم نے انھیں نہ آنے دیا تب انھوںنے کہا کہ کوئی شخص ان کے پاس جائے جو ان کی خبر مجھے پہنچائے ور میری خبر ان کو پہنچائے لہذا دو آدمیوں کو انھوںنے بھیجا وہ دونوں نبی ﷺ کے حضور یں گئے اور دونوں نے کہا کہ ہم اکثم کے قصد ہیں ی...

سیدنا) اصثم (رضی اللہ عنہ)

  بن صیفی۔ بن عبدالعزی بن سعد بن ربیعہ بن اصرم بن کعت بن عمر کی اولاد میں ہیں۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے یہ نسب ابن منذر اور ابو نعیم نے بیان کیا ہے۔ جب اکثم کو رسول خدا ﷺ کے نبوت کی خبر ملی تو انھوں نے دو آدمی رسول خدا ﷺ کی خدمت میں بھیجے تاکہ وہ آپ کا نسب اور آپ کے احکام دریافت کریں حضرت نے ان دونوںکو اپنا نسب بتا دیا اور یہ آیت ان کے سامنے پرھ دی ان اللہ یامر بالعدل والاحسان و ایتاء ذی القربی و نہی عن الفحشاء والمنکر و البغی یعظکم لعلکم ...