ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

والد حجاج: ان سے ان کے بیٹے حجاج نے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کتاب اللہ سے اپنا تعلق قائم رکھو، کہ اس سے تمہاری حاجتیں پوری ہوں گی۔ اور جب تم کسی سے کوئی چیز مانگو، تو خوش چہرہ لوگوں سے مانگو۔ اس حدیث کا مدار ابو المقدام ہشام بن زیاد پر ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کے ذکر میں ابن مندہ پر اعتراض کیا ہے۔ کیونکہ ابن مندہ نے ابو عبد اللہ یزید کو غیر معروف آدمی قرار دیا ہے، اور ان کے بیٹے حج...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن حرام بن سبیع بن خنساء بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری خزرجی سلمی بیعت عقبہ میں موجودتھے۔ ابو جعفر بن سمین نےباسنادہ یونس سے، انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بیعتِ از بنی سلمہ پھر از بنو غنم بن کعب بن سلمہ، یزید بن حرام بن سبیع بن خنساء کا ذکر کیا ہے ابو عمر نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے، اور حرام کو را کے ساتھ لکھا ہے۔ لیکن ابن اسحاق اور ابن ہشام نے حدام دال سے لکھا ہے واللہ اعلم میرے نزدیک ابن اسحاق اور اب...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن حصین الشامی، ایک روایت میں ابن عمیر اور ایک میں ابن نمیر آیا ہے۔ بغوی، حسن بن سفیان اور طبرانی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے، لیکن وہ تابعی ہیں۔ ان کی حدیث کو موسیٰ بن علی بن رباح نے اپنے والد سے، انہوں نے یزید رضی اللہ عنہ بن حصین سے سنا، کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ! کیا آپ نے سبا کو دیکھا ہے؟ وہ مرد تھا یا عورت؟ حضور نے فرمایا اس کے سولہ لڑکے یمنی تھے۔ اور چار شامی۔ ابن مندہ اور ابو نعیم...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

والدِ حکیم: ایک روایت میں ابن ابی حکیم اور ایک میں حکیم بن ابی یزید ہے۔ علی بن عاصم نے عطاء بن سائب سے، انہوں نے حکیم بن یزید سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، لوگوں کو نیکی کی دعوت دو، اس طرح لوگ ایک دوسرے سے اچھا اثر لیتے ہیں۔ اور جب کوئی آدمی مشورہ کرے، تو اسے اچھا مشورہ دو۔ نیز ہمام بن یحییٰ، وہیب بن خالد اور ایک جماعت نے عطاء بن سائب سے اسی طرح روایت کی تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن خالد العصری: ابو بکر بن مردویہ نے ان کا ذکر کیا ہے، اور باسنادہ سعید بن عبد الرحمٰن بن یزید بن خالد العصری سے، انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے جان بوجھ کر مجھ سے جھوٹ کو منسوب کیا، اسے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لینا چاہیے۔ ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن خدارہ بن سبیع: ابن ابو علی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ اور باسنادہ موسیٰ بن عقبہ سے انہوں نے زہری سے بہ سلسلۂ شرکائے غزوۂ بہ معیت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (غزوہ کا نام مذکور نہیں) یزید بن خدارہ بن سبیع کا ذکر کیا ہے جعفر کا قول ہے، کہ یزید بن جذام بن سبیع بن خنساء بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ، غزوۂ بدر اور بیعت عقبہ ثالثہ میں موجود تھے، اور ستر کے گروہ میں شامل تھے۔ ابن اسحاق نے انہیں ان لوگوں میں شامل کیا ہے، جو عقب...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن رکانہ بن عبد یزید بن ہاشم بن عبد المطلب قرشی مطلبی: ابو عمر اور ابو نعیم نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے۔ لیکن ابن مندہ نے یزید بن رکانہ بن مطلب لکھا ہے۔ لیکن پہلا سلسلہ اصح ہے یہی قول ہے زبیر اور بعض اور علما کا۔ انہیں صحبت اور روایت کا اعتراض حاصل ہے۔ ان سے ان کے بیٹوں علی اور عبد الرحمٰن نے روایت کی۔ حسین بن زید بن علی نے، جعفر بن محمد سے، انہوں نے اپنے باپ سے، انہوں نے یزید بن رکانہ سے روایت کی، کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علی...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن زمعہ بن اسود بن مطلب بن اسد بن عبد العزی بن قصی قرشی اسدی: ان کی والدہ کا نام قریبہ دختر ابوامیہ مخزومیہ تھا۔ جو ام سلمہ کی بہن تھیں۔ قدیم الاسلام اور مہاجرین حبشہ سے تھے یہ ہشام اور ابن الکلبی کا قول ہے۔ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی۔ خود انہوں نے اور ان کے بھائی عبد اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی جاہلیت میں قریش جب بھی کوئی اہم کام کرنے لگتے، تو ان سے ضرور مشورہ لیتے۔ اگر انہیں قریش کی رائے سے اتفاق ہوتا، تو وہ خاموش...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن ابو زیاد: ایک روایت میں یزید بن زیاد الاسلمی آیا ہے۔ صحابہ میں شمار ہوتے ہیں اور اہل مصر سے تھے۔ ان سے یزید بن ابی حبیب نے روایت کی یہ ابو سعید بن یونس کا قول ہے رشدین بن سعد نے ابن لہیعہ سے، انہوں نے ابو قبیل سے، انہوں نے یزید بن ابو زیاد سے روایت کی کہ ابن موریق، شاہِ روم، تین سوجہاز لے کر آئے گا، اور اسلامی حدود میں لنگر انداز ہوگا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن زید بن حصن بن عمرو الانصاری الحطمی: ہم ان کا نسب ان کے والد عبد اللہ بن یزید کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ ان کا بیٹا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کم عمر تھا، اور یہ وہی شخص ہیں جو عبد اللہ بن زبیر کی طرف سے کوفے کے والی مقرر ہوئے تھے، ابو احمد عسکری نے ان کا ذکر کیا ہے: اور لکھا ہے، کہ یہ عدی بن ثابت کے نانا تھے کیونکہ عدی کی ماں، عبد اللہ بن یزید کی بیٹی تھی۔ ...