ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن صعقہ التمیمی: بنو تمیم کے جو وفود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، ایک وفد میں یہ صاحب بھی شامل تھے اور ان لوگوں میں شامل تھے۔ جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں کے باہر آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گنواروں کی طرح آوازیں دینا شروع کردی تھیں۔ ابو عمر نے اختصاراً ان کا ذکر کیا ہے۔ اور لکھا ہے کہ ان سے کوئی روایت مروی نہیں۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن قزمل المحاربی: صحابی ہیں۔ مودع بن حبان نے اِن سے روایت کی کہ وہ شام کی جنگوں میں خالد بن ولید کے ساتھ تھے۔ ایک گرجا فتح ہوا اور ہم اندر داخل ہوئے تو ہم نے اسلام علیکم کہا۔ ایک پادری باہر آیا اور کہنے لگا۔ یہ پاکیزہ الفاظ کس نے کہے ہیں۔ معاویہ کے دوستوں کا خیال تھا کہ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن معاویۃ المزنی: بعض نے انہیں لیثی شمار کیا ہے۔ مگر ابو عمر انہیں معاویہ بن مقرن المزنی گردانتے ہیں اور یہی درست ہے، انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں وفات پائی۔ ان کی حدیث کو محبوب بن بلال مزنی نے ابن میمونہ سے، انہوں نے انس بن مالک سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہ مقامِ تبوک خیمہ زن تھے کہ جبریل آئے اور کہتے لگے یا رسول اللہ! معاویہ مزنی مدینے میں فوت ہوگئے ہیں۔ آئیے ان کی نماز جنازہ پڑھیں۔...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن نوفل دیلمی: طبرانی نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا۔ عبد الرزاق نے ابنِ ابی سیرہ سے انہوں نے محمد بن عبد الرحمٰن سے انہوں نے نوفل بن معاویہ سے انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر تم میں سے کسی شخص کے مال اور اہل و عیال کا کوئی نقصان ہوجائے تو اس سے بہتر ہے کہ اس آدمی سے عصر کی نماز قضا ہوجائے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

ہذلی: غیر منسوب ہیں، اور ان کا شمار شامیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے حمص میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ابو المعالی نصر اللہ بن سلامہ الہیتی نے ابو الفضل محمد بن عمرارموی سے اُنہوں نے ابو جعفر بن مسلمہ سے انہوں نے ابو الفضل عبید اللہ بن عبد الرحمٰن الزہری سے، انہوں نے ابو بکر جعفر بن محمد فریالی سے، انہوں نے تمیم بن متصر سے، انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے جریر بن عثمان سے، انہوں نے سلیم بن عامر سے انہوں نے معاویہ بن ہذلی سے، جو حضو...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

ہذلی: غیر منسوب ہیں، اور ان کا شمار شامیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے حمص میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ابو المعالی نصر اللہ بن سلامہ الہیتی نے ابو الفضل محمد بن عمرارموی سے اُنہوں نے ابو جعفر بن مسلمہ سے انہوں نے ابو الفضل عبید اللہ بن عبد الرحمٰن الزہری سے، انہوں نے ابو بکر جعفر بن محمد فریالی سے، انہوں نے تمیم بن متصر سے، انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے جریر بن عثمان سے، انہوں نے سلیم بن عامر سے انہوں نے معاویہ بن ہذلی سے، جو حضو...

سیّدنا نعامہ رضی اللہ عنہ

الضبی یزید کے والد تھے حبان عبدی نے یزید بن نعامۃ الضبی سے روایت کی کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھانا لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر دعا پڑھتے۔ ’’سبحانک ما اکثر مااعطیّنا سبحانک مااعظم ما عافیتنا، اللہم اوسع علینا وعلی فقراء المسلمین‘‘۔ ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سید نعمان رضی اللہ عنہ

بن یزید بن شرجیل بن امرؤ القیس بن عمرو المقصود بن حجر آکل المرار بن عمرو بن معاویہ بن حارث الاکبر: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نعمان اشعت بن قیس ذو المزق کے ماموں تھے بواسطۂ طبری یہ ابو علی غانی کا قول ہے کلبی کہتے ہیں کہ ذو المزق امرؤ القیس کا لقب تھا جو نعمان کے دادا تھے۔ ...

سیّدنا نقب رضی اللہ عنہ

بن فردہ بن بدن الانصاری: یہ بنو ساعدہ سے تھے اور غزوۂ احد میں موجود تھے موسیٰ بن عقبہ نے یہ قول ابن شہاب سے نقل کیا ہے ابو موسیٰ اور ابو نعیم نے ان کی تخریج کی ہے ابو موسیٰ کے مطابق ایک روایت میں ان کا نام نقیب ہے بقول ابن ماکولا ثقیب ہے ایک اور روایت میں الاخرس اور اخرس بھی آیا ہے۔ ...