ضیائی شخصیات  

سیّدنا واثلہ رضی اللہ عنہ

بن خطاب القرشی العددی: حضرت عمر کے قبیلے سے تھے۔ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی وہ دمشق میں سکونت پذیر ہوگئے تھے جہاں ان کا ایک مکان تھا انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف ایک حدیث روایت کی ہے اسماعیل بن عیاش نے مجاہد بن فرقد سے، انہوں نے واثلہ بن خطاب قرشی سے روایت کی، کہ ایک شخص مسجد نبوی میں داخل ہوا، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں تنہا تشریف فرما تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ ...

سیّدنا واثلہ رضی اللہ عنہ

لیثی جو ابو الطفیل عامر بن واثلہ کے والد تھے۔ عمر بن یوسف ثقفی نے ابو الطفیل عامر بن واثلہ سے، انہوں نے اپنے والد یا دادا سے روایت کی کہ انہوں نے حجر اسود کو دیکھا کہ وہ سفید تھا اور زمانۂ جاہلیت میں زیارت کے لیے آنے والے، جب اپنے قربانی کے جانوروں کو ذبح کرتے، تو ان کا خون اور گوبر اسود پر مل دیتے تھے ابو موسی نے اس ا ذکر کیا ہے اور اسے حدیث غریب قرار دیا ہے۔ (اگر یہ پتھر ابتدا میں سفید تھا تو پھر اسے اسود کیوں کہتے تھے۔ مترجم)...

سیّدنا وازع رضی اللہ عنہ

بن زارع: ابو بکر بن علی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور ان سے کسی بات کا ذکر نہیں کیا ہاں ان کے بھائی کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا واصلہ رضی اللہ عنہ

بن حباب القرشی: ابو بکر بن ابو علی نے ان کا ذکر کیا ہے اسی طرح قیتبہ بن ابو عبد الرحمٰن مہران نے اسماعیل بن عیاش سے، انہوں نے مجاہد بن فرقد سے انہوں نے واصلہ بن حباب القرشی سے روایت کی کہ ایک شخص حضور کی خدمت میں حاضر ہوا اور پھر ساری حدیث اس طرح بیان کی جس طرح ہم واثلہ بن خطاب کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ یا تو اس راوی سے اور یا اوپر کے کسی راوی سے، جاب واصلہ اور ان کے والد کے نام کے بارے میں غلطی ہوگ...

سیّدنا واقد رضی اللہ عنہ

بن حارث الانصاری: انہیں صحبت نصیب ہوئی اور ان کا شمار اہلِ مصر میں ہوتا ہے قیس بن رافع نے ان سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ حضرت عباس کے پاس جمع ہوئے انہوں نے گزرے ہوئے اچھے دنوں کی یاد تازہ کی جس سے حاضرین پر رقت طاری ہوگئی واقد بن حارث خاموش بیٹھے رہے، حاضرین نے کہا اے ابو الحارث آپ کیوں نہیں بولتے انہوں نے جواب دیا آپ لوگ بول رہے ہیں اور میں خیال کرتا ہوں کہ اس پر اضافے کی گنجائش نہیں حاضرین نے اصرار کیا کہ آپ بھی گفتگو ...

سیّدنا واقد رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ان سے زاذان نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اللہ کی اطاعت کی خواہ اس نے نماز اور روزے کی ادائیگی اور تلاوت میں کوتاہی کی ہو اسے ذکر الٰہی شمار کیا جائے گا اور جس نے خدا کی نافرمانی کی اور اس نے کثرت سے نمازیں پڑھیں اور روزے رکھے اور تلاوت کی اس کی نمازیں اور روزے رائیگاں جائیں گے۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا واقد رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن عبد مناف بن عرین بن ثعلبہ بن یریوع بن حنظلہ بن مالک بن زید مناہ بن تمیم الیتیمی حظلی یریوعی، حلیفِ بنو عدی بن کعب یہ ابو عمر کا قول ہے ابن مندہ نے انہیں واقد بن عبد اللہ الحنظلی لکھا ہے ابو نعیم نے بھی انہیں حنظلی لکھا ہے ایک روایت میں یر بوعی مذکور ہے۔ یہ وہی صاحب ہیں جنہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد اللہ بن حجش کے سرپے میں روانہ فرمایا تھا۔ انہوں نے اسلام، اس وقت قبول کیا تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابھی دارِ ارقم می...

سیّدنا واقد رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ یربوعی: کبار صحابہ میں سے ہیں عبد اللہ بن عمر نے اپنے بیٹے کا نام ان کے نام پر واقد رکھا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قریش کے قافلے کی تلاش میں عبد اللہ بن حجش کے ساتھ بھیجا تھا ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے اور اس کے بعد کلبی کی وہ حدیث بیان کی ہے جو ابو صالح نے بروایت ابن عباس بیان کی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے واقد بن عبد اللہ کو عبد اللہ بن حجش کے ساتھ قریش کے قافلے کی تلاش میں روانہ فرمایا تھا۔ ابن اثیر لکھتے ...

سیّدنا واقد رضی اللہ عنہ

ان کی کنیت ابو مراوح تھی۔ ابو داؤد سجستانی کہتے ہیں کہ ان کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی ان سے عروہ بن زبیر اور زید بن اسلم نے روایت کی۔ ربیعہ بن عثمان نے زید بن اسلم سے انہوں نے واقد بن مراوح یشیٰ سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے مال اس لیے اتارا کہ لوگ نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں ابن مندہ اور ابو نعیم ہر دو نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو نعیم لکھتے ہیں کہ بعض متاخرین مثل...