حضرت سیّدنا یزید بن عتر النمیری رضی اللہ تعالیٰ علیہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزیدانصار میں سے بنو سلمہ کے حلیف تھے۔ منافق تھے اور اُن لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مسجد ضرار تعمیر کرائی تھی۔ یہ اس اسلامی لشکر میں جو تبوک گیا تھا۔ شامل تھے اور خود حُضور اکرم اور مسلمانوں کے بدترین مخالف تھے۔ بعد میں تائب ہوگئے اور بڑے اچھے طریقے سے تلافی مافات کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ان کا نام بدل دیا جائے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ بن عبد الرحمٰن کردیا۔ خود انہوں نے اللہ سے دعا کی، کہ شہادت نصیب ہو، اور بعد از وفات اُنہیں کوئی نہ ڈھونڈھ سکے۔ چنانچہ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے اور ان کی میت نہ مل سکی۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا تذکرہ کیا ہے۔ ۔۔۔
مزیدانصار میں سے بنو سلمہ کے حلیف تھے۔ منافق تھے اور اُن لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مسجد ضرار تعمیر کرائی تھی۔ یہ اس اسلامی لشکر میں جو تبوک گیا تھا۔ شامل تھے اور خود حُضور اکرم اور مسلمانوں کے بدترین مخالف تھے۔ بعد میں تائب ہوگئے اور بڑے اچھے طریقے سے تلافی مافات کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ان کا نام بدل دیا جائے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ بن عبد الرحمٰن کردیا۔ خود انہوں نے اللہ سے دعا کی، کہ شہادت نصیب ہو، اور بعد از وفات اُنہیں کوئی نہ ڈھونڈھ سکے۔ چنانچہ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے اور ان کی میت نہ مل سکی۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا تذکرہ کیا ہے۔ ۔۔۔
مزیدابن مندر۔ عبدان نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن ہے۔ یہ وہی ہیں جنھوں نے اپنے غلام کو خصی کیا تھا۔ ان کا شمار اہل مصر میں ہے۔ عبدان نے ان کا نام یہی بتایا ہے یہ ابن مندر کی لفظ سے مشہور ہیں سب لوگوں نے ابن مندر کے نام میں ان کو ذکر کیا ہے اور اسی نام سے ان کی ایک حدیث بھی مشہور ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزیدبن مکشوح۔یہ ان لوگوں میں سے ہیں جواسود عنسی کے قتل میں شریک تھے ان کا ذکر قیس بن مکشوح کے ذکرمیں پوراآئےگاکیوں کہ یہ اسی نام سے مشہورہیں یہاں ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید۔انصاری۔ان کا نسب ان کے بھائی رفاعہ کے نام میں بیان ہوچکاہے۔غزوۂ بدرمیں شہید ہوئےتھے ان کے اوران کے ساتھیوں کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی ولاتقولو لمن یقتل فی سبیل اللہ امواتالخ اس غزوہ میں مہاجرین کے چھ آدمی شہید ہوئے تھے۱)عبیدہ بن حارث۲)عمیربن ابی وقاص ۳) ذوالشمالین بن عمرو۴)عاقل بن بکیر۵) مہجع غلام عمربن خطاب رضی اللہ عنہ صفوان اورانصارکے آٹھ آدمی شہید ہوئے تھے۱) سعد بن خثیمہ ۲)قیس بن عبدالمنذر۳)زیدبن حارث۴)تمیم بن حمام ۵)رافع بن معلی ۶)حارثہ بن سراقہ ۷)معوذ بن عفرأ ۸)عوف بن عفرأ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابونعیم نے کہاہے کہ ان کے نام میں کچھ غلطی ہوگئی ہے صحیح نام ان کا مبشربن عبدالمنذر ہے بنی عمروبن عوف سے ہیں اس میں کسی کا اختلا ف نہیں اورتیمیم بن حمام کے نام میں بھی غلطی ہوگئی ہے صحیح نام ان کا عمیر بن حمام ہے یہی اہل سیرکاقو ل ہے اوریہی صحیح ۔۔۔
مزید۔انصاری۔ان کا نسب ان کے بھائی رفاعہ کے نام میں بیان ہوچکاہے۔غزوۂ بدرمیں شہید ہوئےتھے ان کے اوران کے ساتھیوں کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی ولاتقولو لمن یقتل فی سبیل اللہ امواتالخ اس غزوہ میں مہاجرین کے چھ آدمی شہید ہوئے تھے۱)عبیدہ بن حارث۲)عمیربن ابی وقاص ۳) ذوالشمالین بن عمرو۴)عاقل بن بکیر۵) مہجع غلام عمربن خطاب رضی اللہ عنہ صفوان اورانصارکے آٹھ آدمی شہید ہوئے تھے۱) سعد بن خثیمہ ۲)قیس بن عبدالمنذر۳)زیدبن حارث۴)تمیم بن حمام ۵)رافع بن معلی ۶)حارثہ بن سراقہ ۷)معوذ بن عفرأ ۸)عوف بن عفرأ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابونعیم نے کہاہے کہ ان کے نام میں کچھ غلطی ہوگئی ہے صحیح نام ان کا مبشربن عبدالمنذر ہے بنی عمروبن عوف سے ہیں اس میں کسی کا اختلا ف نہیں اورتیمیم بن حمام کے نام میں بھی غلطی ہوگئی ہے صحیح نام ان کا عمیر بن حمام ہے یہی اہل سیرکاقو ل ہے اوریہی صحیح ۔۔۔
مزید۔ان سے انس بن مالک نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لاالہ الااللہہمیشہ غضب الٰہی کو دفع کرتارہے گایہاں تک کہ لوگ زبان سے تواس کلمہ کو کہیں گے مگراپنے دین کو دنیا کے لیے خراب کرنے لگیں گےاس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گاکہ تم جھوٹے ہو۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید۔ان سے انس بن مالک نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لاالہ الااللہہمیشہ غضب الٰہی کو دفع کرتارہے گایہاں تک کہ لوگ زبان سے تواس کلمہ کو کہیں گے مگراپنے دین کو دنیا کے لیے خراب کرنے لگیں گےاس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گاکہ تم جھوٹے ہو۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزیدبن قیس بن وہب بن بکیربن امرأ القیس بن حارث بن معاویہ کندی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئےتھے یہ ہشام بن کلبی کاقول ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید