/ Friday, 26 April,2024

سیدنا محمّد بن جابر بن غراب رضی اللہ عنہ

  فتح مصر میں موجود تھے۔ ان کا شمار صحابہ میں ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن جابر بن غراب رضی اللہ عنہ

  فتح مصر میں موجود تھے۔ ان کا شمار صحابہ میں ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن جدبن قیس رضی اللہ عنہ

بقولِ ابن قداح فتح مکّہ میں موجود تھے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)  ۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ

 کے نسب کا ذکر ان کےو الد کے ترجمے میں کیا جا چُکا ہے یہ صحابی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیدا ہوئے جب حضور کے سامنے لائے گئے تو آپ نے ان کا نام محمد رکھا اور انھیں کھجور کی گھٹی دی انھوں نے مدینے ہی میں سکونت رکھی اور یزید کے عہد میں ایامِ حرہ میں قتل کردیے گئے۔ اسماعیل بن محمّد بن ثابت بن قیس بن شماس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ ان کے والد ثابت بن قیس نے اس کی ماں جمیلہ بنت ابی سے علیحدگی اختیار کرلی اور اس وقت محمّد اس کے پیٹ میں تھا۔ جب وضع حمل ہوا تو جمیلہ نے قسم کھائی کہ وہ ہرگز اسے دودھ نہیں پلائے گی اس پر ثابت بچّے کو ایک کپڑے میں لپیٹ کر حضور اکرم کی خدمت میں لائے اور واقعہ بیان کیا حضور نے فرمایا: اسے میرے قریب لاؤ چنانچہ مَیں بچّے کو حضور کے قریب لے گیا اس کے بعد حضور اکرم نے بچّے کے منہ میں اپنا لعاب دہن ڈالا محمّد نام رکھا اور کھجور کی گھٹی دی۔ فرمایا: اسے لے ج۔۔۔

مزید

سیّدنا عنبس ابن ثعلبہ بلوی رضی اللہ عنہ

ابن ثعلبہ بلوی۔فتح مصر میں شریک تھے۔یہ ابن یونس کا قول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابو نعیم نے لکھاہےاورابونعیم نے کہاہے کہ ان کی کوئی روایت معلوم نہیں ہوئی۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ

   امیرالمومنین فاروق اعظم رضی اللہ عنہ بن خطاب بن یعل بن عبدالعزی بن رباح بن عبداللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوی۔ قریشی عددی کینت ان کی ابوخفص تھی والدس ان کا ختمہ بنت ہاشم بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمربن مخزوم تھیں اوربعض لوگوں نے بیان کیاہے کہ ختمہ بنت ہشام بن مغیرہ تھیں اس دوسری روایت کی بناء پرابوجہل کی حقیقی بہن ہوجائیں گی اورپہلی روایت کی بناپروہ ابوجہل کی چچازاد بہن ہوں گی۔ ابوعمرنے بیان کیاہے کہ جس شخص نے ختمہ کوبنت ہشام لکھاہے اس نے غلطی کی ہے کیوں کہ اس صورت میں ابوجہل اورحارث فرزندان ہشام کی حقیقی بہن ہوجائیں گی حالانکی ایسانہیں ہے بلکہ ابوجہل اورحارث کی چچازادبہن ہیں ہشام اورہاشم فرزندان مغیرہ دوبھائی تھے ہاشم ختمہ کے والد تھےاورہشام ابوجہل اورحارث کے والد تھے۔ہشام کوجدعمرذوالرمحین ۱؎کہتےہیں۔اورابن مندہ نے بیان کیاہے کہ حضرت عمر کی والدہ ابوجہل کی حقیقی بہن تھیں۔۔۔

مزید

سیّدنا عمرو ابن حمزہ رضی اللہ عنہ

ابن حمزہ بن سنان۔اسلمی۔حدیبیہ میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے۔مدینہ میں آئے تھےبعداس کے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کہ اپنے جنگل کی طرف واپس جائیں چنانچہ آپ نے اجازت دی اور یہ چلے جب مقام صوعقہ میں جو مدینہ سےایک منزل فاصلہ پر ہے توایک لونڈی عرب کی ان کو ملی جونہایت حسین تھی شیطان نے ان کوبہکایااوریہ اس سے متلوث ہوگئےاوریہ محصن نے تھےبعداس کے ان پر ندامت طاری ہوئی اورپھرنبی صلعم کے حضور واپس آئے اورآپ سے سب حال بیان کیاآپ نے ان پر حد جاری کردی ایک شخص کو حکم دیا کہ ان کوسودرے مارے درہ نہ بہت سخت ہو نہ بہت نرم۔ابن شاہین نے ان کا تذکرہ اسی طرح لکھاہے ان کا تذکرہ ابوموسی نےلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدناغررب کندی رضی اللہ عنہ

کندی تھے ان کاشماراہل شام میں ہے ان سےابوعفیف یعنی عبدالملک نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہےکہ تم لوگ میرے بعد نئی چیزیں پیداکروگے مگرمحدثات عمر  رضی اللہ عنہ مجھ کوبہت محبوب ہیں ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)۔۔۔

مزید

سیّدنا مسلمہ رضی اللہ عنہ

بن قیس الانصاری: یہ مدنی ہیں۔ حبیب بن ابی حبیب نے ابراہیم بن حصین سے انہوں نے اپنے باپ سے، انہوں نے اپنے دادا سے، انہوں نے مسلمہ بن قیس انصاری سے روایت کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ مَیں نے جبرئیل علیہ السلام سے یمین مع الشاہد کے بارے میں مشورہ کیا۔ انہوں نے مجھے اس کے بارے میں اجازت دے دی۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا مسلمہ رضی اللہ عنہ

بن مالک الاکبر بن وہب بن ثعلبہ بن وائلہ بن عمرو بن شیبان بن محارب بن فہر بن مالک والد حبیب بن مسلمہ: ان سے ان کے بیٹے حبیب نے روایت کی۔ ابو عمر نے اسی طرح ان کا ذکر کیا ہے، اور ابنِ مندہ ابو نعیم اور ابنِ کلبی وغیرہ نے اسی طریقے سے ان کا نسب بیان کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر بایں انداز کیا ہے: مسلمہ بن شیبان بن محارب بن فہر مسلمہ اور شیبان کے درمیان سب نام چھوڑ دیے ہیں۔ ۔۔۔

مزید