متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا مطیع رضی اللہ عنہ

بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبیدہ بن عویج بن عدی بن کعب قرشی عدوی: ان کا نام عاصی تھا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر مطیع بنادیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ تمہارا عمزاد عاصی، عاصی نہیں بلکہ مطیع ہے۔ ان کی ماں کا نام عجماء بنت عامر بن فضل بن کلیب بن حبشیہ بن سلول خزاعیہ تھا۔ ان سے ان کے بیٹے عبد الملک نے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے، لوگ...

سیّدنا مظہر رضی اللہ عنہ

بن رافع بن عدی بن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث بن خنررج بن عمرو بن عامر بن اوس انصاری اوسی حارثی: وہ ظہیر بن رافع کے سگے بھائی تھے: اور غزوۂ اُحد اور بعد کے تمام غزوات میں شامل رہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہدِ خلافت تک زندہ رہے۔ واقدی لکھتے ہیں کہ جنابِ مظہر حارثی شام سے توانا مزدوروں کا ایک گروہ لے کر خیبر میں اپنی زمینوں پر کام کرانے کو لائے۔ خیبر میں تین دن کے بعد، یہودیوں نے انہیں اُکسایا چنانچہ وہ شہر سے باہر نکلے، تو وہ شامی جو بیگار میں پ...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن انس جہنی: ان کے بیٹے کا نام سہل تھا۔ مصر میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان کے بیٹے سہل نے ان سے روایت کی۔ ان کے بیٹے کے پاس ایک بڑی سی کتاب تھی۔ جس میں ان کی روایات مذکور تھیں۔ اس مجموعے سے امام احمد بن حنبل نے مسند میں، ابو داؤد، نسائی، ابو عیسیٰ، ابن ماجہ اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے بھی فائدہ اُٹھایا ہے۔ ابراہیم بن محمد اور اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے عباس دوری سے اُنہوں نے عبد اللہ بن یزید مقرم...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن انس جہنی: ان کے بیٹے کا نام سہل تھا۔ مصر میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان کے بیٹے سہل نے ان سے روایت کی۔ ان کے بیٹے کے پاس ایک بڑی سی کتاب تھی۔ جس میں ان کی روایات مذکور تھیں۔ اس مجموعے سے امام احمد بن حنبل نے مسند میں، ابو داؤد، نسائی، ابو عیسیٰ، ابن ماجہ اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے بھی فائدہ اُٹھایا ہے۔ ابراہیم بن محمد اور اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے عباس دوری سے اُنہوں نے عبد اللہ بن یزید مقرم...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن حارث الانصاری: بنو خزرج کے قبیلے بنونجار سے تعلق رکھتے تھے۔ کنیت ابو حلیمہ تھی۔ بقول طبری کنیت ابو الحارث تھی اور عرف قاری تھا۔ غزوۂ خندق میں شامل تھے۔ ایک روایت کی رو سے انہوں نے صرف چھ برس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے استفادہ کیا۔ ان سے عمران بن ابی انس اور نافع مولی ابن عمر نیز المقبری نے روایت کی۔ یہ ان لوگوں سے ہیں۔ جنہیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رمضان میں تراویح پڑھانے پر مقرر کیا تھا۔ اور ابو عبیدہ ثقفی کے ساتھ ی...

سیّدنا مخیس العذری رضی اللہ عنہ

ان سے ابو بلال مبین بن قطبہ بن ابی عمرہ نے روایت کی کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، اور دومتہ الجندل کا قصّہ بیان کیا۔ اور جب ختم کر چکا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے رزق میں وسعت کی دعا فرمائی۔ ابو علی غسانی نے ان کا ذکر کیا۔ ...