متفرق  

حضرت شیخ عبدالکبیر پانی پتی

حضرت شیخ عبد الکبیر پانی پتی ﷫ نام ونسب: اسم گرامی:  شیخ عبدالکبیر۔ لقب: بالاپیر، چشتی صابری، پانی پت شہر کی نسبت سے ’’پانی پتی ‘‘ کہلاتے ہیں۔سلسلہ ٔ نسب: حضرت  شیخ عبدالکبیر بن قطب العالم  شیخ  عبدالقدوس گنگوہی  بن شیخ اسماعیل بن شیخ صفی الدین۔آپ کےجدامجدشیخ صفی الدین حضرت میر سید اشرف جہانگیرسمنانی ﷫ کے مریدتھے۔آپ کاسلسلہ ٔنسب چندواسطوں سےحضرت امام ابوحنیفہ ﷜ پرمنتہی ہوتاہے۔ تحصیل علم: آپ﷫ عل...

حضرت شیخ محمد ترک نارنولی (رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ محمد ترک نارنولی نے اپنے وطن ترکمانستان سے ہندوستان آکرنارنول میں سکونت اختیار کی۔ القاب: آپ کو"پیرترک"اور"ترک سلطان"کے القاب سے پکاراجاتاہے۔ بیعت و خلافت: یہ کہاجاتاہے کہ آ پ حضرت خواجہ عثمان ہرونی(رحمتہ اللہ علیہ)کے مریدہیں اورحضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی(رحمتہ اللہ علیہ)نے بھی آپ کو خرقپ خلافت سے سرفرازفرمایاتھا۔ وفات: آپ نے ۶۴۲ھ میں جام شہادت نوش فرمایا،آپ کا مزارنارنول مرجع خاص وعام ہے۔ کرامت: حضرت نصیرالدین محمود چرا...

حضرت شیخ محمد ترک نارنولی (رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ محمد ترک نارنولی نے اپنے وطن ترکمانستان سے ہندوستان آکرنارنول میں سکونت اختیار کی۔ القاب: آپ کو"پیرترک"اور"ترک سلطان"کے القاب سے پکاراجاتاہے۔ بیعت و خلافت: یہ کہاجاتاہے کہ آ پ حضرت خواجہ عثمان ہرونی(رحمتہ اللہ علیہ)کے مریدہیں اورحضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی(رحمتہ اللہ علیہ)نے بھی آپ کو خرقپ خلافت سے سرفرازفرمایاتھا۔ وفات: آپ نے ۶۴۲ھ میں جام شہادت نوش فرمایا،آپ کا مزارنارنول مرجع خاص وعام ہے۔ کرامت: حضرت نصیرالدین محمود چرا...

حضرت شاہ نعمت اللہ ولی (رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شاہ نعمت اللہ ولی ولیٔ زماں وقدوۃ کاملاں تھے۔ خاندانی حالات: آپ غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی رحمتہ اللہ علیہ کی اولادسے ہیں۔ والد: آپ کےوالدکانام سیدابوبکرہے۔ نسب نامہ پدری: آپ کانسب نامہ پدری حسب ذیل ہے۔ نعمت اللہ بن سیدابوبکربن سیدشاہ نوربن سیدلیل ادہم بن سیدجعفربن سیدمحمدبن سیدبہاءالدین بن سیدداؤدبن سیدابوالعباس احمدبن سیدموسیٰ بن سید علی بن سیدمحمدبن سیدمتقی سیدصالح بن سیدابی صالح بن سیدعبدالرزاق بن غوث الاعظم حضرت شیخ ع...

حضرت شیخ فتح اللہ لودھی

آپ حکیم شیخ صدرالدین کے خلیفہ تھے۔ ابتدائی عمر میں آپ دہلی کے عالموں میں سے تھے اور کئی برس تک جامع مسجد دہلی کے نیچے منار شمسی کے مدرسہ میں مسند افادیت و تعلیم پر رونق افراز رہے۔ آخر کار حکیم شیخ صدرالدین سے بیعت ہوئے اور انھیں کے واسطہ سے سلوک کی منازل کو  طے کیا۔ کہتے ہیں کہ آپ نے بے انتہا ریاضت کی لیکن عالم بالا کی روح پرور ہواؤں سے اچھی طرح محفوظ نہ ہوسکے۔ اپنی اس کیفیت کی آپ نے جب اپنے شیخ سے شکایت کی تو انھوں نے فرمایا کہ پڑھنا پڑھانا...

حضرت مولانا شاہ انوار الحق فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت مولانا شاہ انوار الحق فرنگی محلی رحمۃ اللہ  علیہ نام ونسب: اسم گرامی:حضرت مولانا شاہ انوار الحق فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ۔لقب:امام العلماء،فرنگی محلی،جامع المنقول والمعقول۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:مولانا شاہ انوارالحق بن مولانا احمد عبدالحق بن مولانا  محمد سعید بن ملک العلماء مولانا قطب الدین سہالوی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔ مقام ولادت: آپ کی ولادت باسعادت مولانا شاہ احمد عبدالحق کےگھر فرنگی محل لکھنؤ (ہند)میں ہوئی۔ تحصیل علم: آپ کاخان...

استاذ العلماء مولانا محمد قدیر بخش بد ایونی

استاذ العلماء مولانا محمد قدیر بخش بد ایونی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حضرت مولانا علامہ محمد قدیر بخش ابن مولانا مفتی حافظ بخش رحمہا اللہ تعالیٰ۔والدِ ماجد نے تاریخی نام"منظور الحبیب"(1307ھ)تجویز کیا۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 1307ھ،مطابق  1989ءکو  میں" آنولہ "(مضافات بریلی،انڈیا)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: درسِ نظامی کی اکثر و بیشتر کتابیں "مدرسہ شمس العلوم" بدایوں میں حضرت والد ماجد سے پڑھیں ۔شرح جامی کی ابتداء مول...

حضرت شیخ صدرالدین احمدطبیب دلہا(رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ صدرالدین احمدطبیب دلہانےحضرت نصیرالدین چراغ دہلی کےسائے میں پرورش پائی۔ والد: آپ کےوالدکانام شیخ شہاب ہے،وہ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)کےمریدتھے،۱؎ وہ تجارت کرتے تھے،ان کےکوئی اولاد نہ تھی۔ پیدائش: آپ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)کی دعاسےپیداہوئے۔آپ کےوالداوروالدہ ضعیف ہوگئےتھے۔ایک دن آپ کےوالدنےحضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)سے عرض کیا۔حضرت محبوب الٰہی (رحمتہ اللہ علیہ)نےفرمایاکہ سماع کےوقت آنا۔...

سلطان علاؤ الدین خلجی کی نذر عقیدت

  سلطان علاؤالدین خلجی آپ کےروحانی تصرفات وکرامات کاشہرہ سن کرآپ کادل وجان سے شیدا و معتقدہوا،اس نےآپ کی خدمت میں تحائف پیش کرناچاہےاس کے امراءآپ(حضرت قلندر صاحب)کی خدمت میں جانےسےگھبراتےتھے۔ان پر آپ کاایسارعب تھاکہ آپ کےپاس جانے کی ہمت نہ پڑتی تھی۔سلطان علاؤالدین نےحضرت نظام الدین(رحمتہ اللہ علیہ)سےاجازت لےکر حضرت امیرخسرو کوتحائف دےکرآپ کی خدمت میں روانہ کیا۔۱؎ حضرت امیرخسروجب تحائف لےکرآپ کی خدمت میں پہنچےتوآپ نےان سے دریافت فرما...